شمالی وزیرستان میں دو دن کے لیے مکمل کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ضلع بھر میں دو دن کے لیے مکمل کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان کے مطابق کرفیو 13 اور 14 ستمبر (ہفتہ، اتوار) کو نافذ العمل ہوگا۔
ضلعی افسر نے بتایا کہ کرفیو کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا،کرفیو کے دوران تمام تجارتی مراکز، بازار اور مارکیٹس مکمل طور پر بند رہیں گی، اِس کے علاوہ ضلع کی حدود میں ہر قسم کی عوامی نقل و حرکت پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون کا احترام کریں اور کرفیو کے دوران اپنی تمام روزمرہ سرگرمیاں روک دیں،اُنہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گھروں تک محدود رہیں اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔
وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی" کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔
وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔