پاکستان اور ایران کے درمیان اہم راہداری کھول دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
پاکستان اور ایران کے درمیان تقریباً اڑھائی ماہ سے بند اہم راہداری گیٹ کو دوبارہ کھول دیا گیاہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک ایران بارڈر آف سیکیورٹی کو بارڈر آف اکانومی بنانے پر اتفاق
راہداری گیٹ کو پاکستانی حکام نے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے بعد احتیاطی طور پر بند کیا تھا راہداری گیٹ سے تحصیل تفتان کے عوام 15 روزہ راہداری لے کر ایران کے شہر زاہدان تک جاسکتے ہیں۔
یہ راہداری ڈپٹی کمشنر چاغی دالبندین کے دفتر سے جاری کی جاتی ہے، جس کے تحت تحصیل تفتان کے عوام اپنے عزیز و اقارب، علاج اور ضروری امور کے لیے ایران آمد و رفت کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بارڈر پر دہشتگردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر پاکستان ایران کا اتفاق
راہداری گیٹ کھلنے پر عوامی حلقوں نے حکام بالا کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ یہ سہولت مستقل بنیادوں پر جاری رکھی جائے.
تفتان راہداری گیٹ کھلنے سے نہ صرف مقامی عوام کو سہولت ملی ہے بلکہ پاک ایران تعلقات کے نئے باب بھی روشن ہونگے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایران پاکستان تفتان راہداریذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران پاکستان تفتان راہداری راہداری گیٹ
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔