فلسطینی عوام کو حق خود ارادیت حاصل ہے، پاکستان ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا: عاصم افتخار
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
نیویارک (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کو حق خود ارادیت حاصل ہے اور پاکستان ہر سطح پر ان کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے فلسطین کے مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے کے نفاذ سے متعلق “نیو یارک اعلامیہ” کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ یہ اعلامیہ 28 تا 30 جولائی 2025 کو نیویارک میں منعقدہ اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس کے نتیجے میں منظور ہوا۔
پاکستانی مندوب کے مطابق اس اقدام کے ذریعے پاکستان نے ایک بار پھر اپنی دیرینہ اور اصولی پالیسی دہرائی ہے کہ فلسطینی عوام ایک آزاد، خود مختار اور متصل ریاست قائم کریں جس کی سرحدیں 1967 سے پہلے کی بنیاد پر ہوں اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ یہ موقف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے۔
سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ “نیو یارک اعلامیہ” کی توثیق ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں منصفانہ اور پائیدار امن کے لیے پرعزم رہا ہے۔
پاکستان نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی بھی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں 64 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرے اور خطے میں امن کے قیام کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فلسطینی عوام پاکستان نے
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کا جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق، مشترکہ اعلامیہ جاری
ISTANBUL:پاکستان اور افغانستان نے ترکیے میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا اور استنبول میں دونوں ممالک کے درمیان جاری مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان ے درمیان ترکیے اور قطر کی ثالثی میں مذاکرات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ افغانستان، پاکستان، ترکی اور قطر کے نمائندوں نے 25 سے 30 اکتوبر2025 تک استنبول میں اجلاس منعقد کیے جن کا مقصد اس جنگ بندی کو مضبوط بنانا تھا جو 18 اور 19 اکتوبر 2025 کو دوحہ میں ترکی اور قطر کی ثالثی میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان طے پائی تھی۔
اعلامیے کے مطابق تمام فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کیا ہے اور عمل درآمد کے مزید طریقہ کار پر غور و خوض اور فیصلہ استنبول میں 6 نومبر 2025 کو اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
اسی طرح تمام فریقین نے ایک مانیٹرنگ اور تصدیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو امن کے تسلسل کو یقینی بنائے گا اور معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے فریق پر سزا عائد کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میزبانوں کی درخواست پر افغان طالبان کیساتھ دوبارہ مذاکرات پر رضامند
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ثالثوں کے طور پر ترکی اور قطر نے دونوں فریقوں کی فعال شرکت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پائیدار امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات گزشتہ روز ناکام ہوگئے تھے تاہم میزبان ترکیے کی درخواست پر آج پھر مذاکرات شروع کیے گئے۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستانی وفد استنبول سے وطن واپسی کے لیے تیار تھا تاہم پاکستان نے میزبانوں کی درخواست پر افغان طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
پاک افغان مذاکرات کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل کو دوبارہ جاری رکھ کر امن کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم اس بار بھی مذاکرات پاکستان کے اُسی مرکزی مطالبے پر ہوں گے کہ افغانستان دہشت گردوں کے خلاف واضح، قابلِ تصدیق اور مؤثر کاروائی کرے۔