ایران کے مشہور گلوکار کنسرٹ کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
ایران کے مشہور گلوکار اور اداکار امید جہاں دل کا دورہ پڑنے کے باعث 43 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
امید جہاں جنوبی ایران کی لوک موسیقی کو پاپ رنگ دینے کے منفرد انداز کے باعث شہرت رکھتے تھے۔ وہ ایران کے شہر بم میں ایک فیسٹیول کے دوران اسٹیج پر پرفارم کر رہے تھے کہ اچانک دل کا دورہ پڑا اور وہ گر گئے۔
ایمرجنسی ٹیم نے انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے انکی جان بچانے کی کوشش کی اور آئی سی یو منتقل کیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔
1982 میں ایران کے شہر آبادان میں پیدا ہونے والے امید جہاں نامور موسیقار محمود جہاں کے بیٹے تھے اور انہوں نے اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے موسیقی کو اپنا پیشہ بنایا۔
34 برس کی عمر میں انہوں نے اپنا پہلا باضابطہ البم ریلیز کیا جس نے انہیں موسیقی کی دنیا میں الگ پہچان دلائی۔
ان کے مقبول گانے اور جداگانہ انداز نے انہیں نہ صرف ایرانی مداحوں بلکہ دنیا بھر کے موسیقی کے شائقین میں مقبول بنایا۔ ان کی اچانک موت پر مداحوں اور فنکار برادری نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں صارفین کے اعتماد کے عالمی ادارےاپسوس کے تازہ ترین سروے (Q3 2025) کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ سروے مئی میں پاک-بھارت تنازع کے بعد پیدا ہونے والی عوامی امید اور اس کے اثرات کے حوالے سے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاک بھارت جنگ کے بعد عوام کے اعتماد میں وقتی اضافہ اب کم ہو گیا ہے اور زیادہ تر انڈیکیٹر دوبارہ پرانی سطح پر واپس آ گئے ہیں، تاہم نوجوانوں اور مڈل کلاس میں ذاتی مالی اعتماد میں تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سروے کے مطابق صرف 26 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے، یہ اعتماد شہری علاقوں، مردوں اور مڈل کلاس میں زیادہ ہے، پنجاب کے عوام دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پرامید دکھائی دیے۔سروے میں سب سے زیادہ تشویشناک مسائل میں مہنگائی (64%)، بے روزگاری (64%) اور غربت (33%) شامل ہیں۔گھریلو خریداری میں سکون محسوس کرنے والے افراد کی شرح صرف 12 فیصد ہے،88 فیصد عوام گھریلو اخراجات میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی توقع کرنے والوں کی شرح 30 فیصد ہے، 33 فیصد کا خیال ہے کہ صورتحال جوں کی توں رہے گی، 37 فیصد عوام معیشت مزید بگڑنے کی پیش گوئی کرتے ہیں۔سروے کے مطابق 38 فیصد پاکستانی اپنی ذاتی مالی صورتحال کو بہتر دیکھ رہے ہیں جبکہ نوجوان سب سے زیادہ پرامید ہیں، ملازمت کے تحفظ پر اعتماد رکھنے والوں کی شرح 19 فیصد ہے۔ صرف 16 فیصد عوام معیشت کو مضبوط سمجھتے ہیں۔61 فیصد عوام معیشت کو کمزور قرار دیتے ہیں، اپر اور مڈل کلاس میں یہ اعتماد نسبتاً بہتر ہے۔
پاکستان آسیان کا اہم تجارتی پارٹنر قرار، ملائیشیا کے ساتھ تجارتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال
مزید :