معرکہ حق میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت جنگی ساز و سامان کے جعلی ماڈلز بنانے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
معرکہ حق میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت جنگی ساز و سامان کے جعلی ماڈلز بنانے پر مجبور WhatsAppFacebookTwitter 0 14 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)معرکہ حق میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت جنگی ساز و سامان کے جعلی ماڈلز بنانے پر مجبور ہے۔بھارت پاکستان کی عسکری صلاحیتوں خصوصا اہداف کو درستگی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت سے شدید خوفزدہ ہے، معرکہ حق میں رافیل طیاروں اور ایس400جیسے مہنگے دفاعی نظام کے نقصان نے بھارت کو دفاعی نظام کے نقلی ماڈلز پر مجبورکردیا۔
یہ جعلی ماڈلز جدید لڑاکا طیاروں اور فضائی دفاعی نظام خصوصاایس400 کی نقل پر مبنی ہوں گے، ان جعلی ماڈلز کا مقصد اصل جنگی سازوسامان کی تباہی کی صورت میں جعلی ماڈلز کی تباہی کا بیانیہ بنانا ہے۔ان جعلی ماڈلز کا مقصد مستقبل میں اپنی شکست اور ہزیمت کو چھپانا ہے، ان جعلی ماڈلز کا مقصد ممکنہ فضائی حملے کے دوران دشمن کودھوکہ دینے کی کوشش ہے۔بھارتی فضائیہ کی طرف سے نقلی ماڈلز کی خریداری اس اعتراف کے مترادف ہے کہ وہ اپنے اصل اثاثوں کو پاکستانی حملوں سے بچا نہیں سکتی، بھارتی فضائیہ کی نااہلی آپریشن سندور میں بھارت کیلئے عالمی سطح پر رسوائی کی علامت بن چکی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجلال پور پیر والا میں سیلاب سے صورتحال سنگین، موٹروے ایم 5ٹریفک کیلئے بند جلال پور پیر والا میں سیلاب سے صورتحال سنگین، موٹروے ایم 5ٹریفک کیلئے بند وزیراعظم شہباز شریف یو این جنرل اسمبلی میں شرکت کیلئے 22ستمبر کو امریکہ جائیں گے،ذرائع ٹک ٹاک لائیو پر پابندی کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع قطر پر حملے کے باوجود اسرائیل امریکا تعلقات متاثر نہیں ہونگے، امریکی وزیر خارجہ پنجاب میں مون سون بارشوں کے 11ویں اسپیل کا الرٹ جاری کر دیا گیا صدرآصف زرداری کا چین میں زلزلہ وارننگ سسٹم سے لیس ہائی اسپیڈ ٹرین پر سفرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: معرکہ حق میں جعلی ماڈلز
پڑھیں:
امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-18
ٹنڈوالہیار(نمائندہ جسارت)امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ حکومتِ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے، خطے میں نئی جنگ کے امکانات بڑھ گئے ہیں ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیریہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے، ٹرمپ کی چاپلوسی ناکام ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمسایہ ممالک سے برادرانہ تعلقات ناگزیر ہیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے امریکہ اور بھارت کے مابین ہونے والے دفاعی معاہدے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کی سفارتی ناکامی اور خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا ہے۔ وہ ایک ماہ کے دورہ پنجاب سے واپسی پر حیدرآبامیں جے یو پی کے ذمہ داران سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت کو جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی فراہم کرکے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن بگاڑنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں خطہ ایک نئی جنگی دوڑ میں داخل ہوسکتا ہے۔ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ یہود و نصاریٰ کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے۔ مسلمانوں کو ہمیشہ ان قوتوں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو اسلام دشمن ایجنڈا لے کر عالمِ اسلام میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ حکومت کی خوشامد اور چاپلوسی کی پالیسی اس حقیقت کو نہیں بدل سکتی کہ امریکہ ہمیشہ بھارت کے مفادات کا محافظ اور پاکستان کے دفاعی کردار سے خائف رہا ہے۔لہذا ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے ہمیں امریکہ یا مغرب پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ، برادرانہ اور اعتماد پر مبنی تعلقات کو فروغ دینا ہوگا۔ پاکستان کو چاہیے کہ چین، ایران، ترکی، سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ عسکری و اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرے تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ حکومتِ وقت کو چاہیے کہ ملک کے اندر افتراق و انتشار، سیاسی انتقام اور نظریاتی تقسیم کو ختم کرے، کیونکہ داخلی کمزوری بیرونی دشمنوں کے لیے سب سے بڑا موقع ہوتی ہے۔ قومی اتحاد، داخلی امن، اور آئینی ہم آہنگی ہی پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کا واحد راستہ ہے۔لہذاملک کے دفاع اور عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ، حقیقت پسندانہ اور قومی مفاد پر مبنی کردار ادا کرنا ہوگا۔ وقتی سیاسی فائدے اور بیرونی خوشامد کی پالیسی سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خارجہ فوری طور پر عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرے، اور عالمی برادری کو باور کرائے کہ امریکہ بھارت دفاعی معاہدہ جنوبی ایشیا میں امن کے بجائے جنگ کے شعلے بھڑکانے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیت علماء پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل ملک کے نظریاتی و دفاعی استحکام، ملی وحدت، اور اسلامی شناخت کے تحفظ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔