حکمرانوں کے پاس عوام کے پیسے اپنی مرضی کی جگہوں پر خرچ کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے، خالد مقبول
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
کراچی:
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکسوں سے جمع ہونے والا خزانہ عوام کو لوٹایا جانا چاہیے اور حکمرانوں کے پاس یہ حق نہیں ہونا چاہیے کہ وہ عوام کے پیسے روک کر اپنی مرضی کی جگہوں پر خرچ کریں۔
آباد ہاؤس کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این ایف سی کو پی ایف سی سے مشروط کرنا چاہیے، یہ جاگیردارانہ جمہوریت ہے، ابھی اصل جمہوری دور آنا باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی نے اپنا کام کر دکھایا، میں 5 بار رکن قومی اسمبلی بنا مگر ایک روپیہ خرچ نہیں کیا، ایوانوں کو سجانا ہے، ایوانوں میں بھی تبدیلی آئے گی، یہ کیسی جمہوریت ہے جس کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔
وفاقی وزیرنے کہا کہ کراچی میں تعلیم دینے کا مقصد پورے پاکستان کو تعلیم دینا ہے کیونکہ کراچی کی خوش حالی ہی پاکستان کی خوش حالی ہے، آج دنیا تیزی سے اے آئی اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بدل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے میں نوجوانوں کے لیے تعلیم ناگزیر ہے، پاکستان میں 18 کروڑ نوجوان ہمارے لیے سب سے قیمتی اثاثہ ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری
بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا ہے کہ سیاست میں اب کوئی دلچسپی نہیں، خبریں نہیں پڑھتا، کیا چل رہا ہے جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتا، توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان تاحیات ہے، اپنے حصے کی کوشش کر لی۔میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا میں پاکستانی صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات اور عوام کی بہتری کیلئے ہمیشہ دعاگو رہتا ہوں، سیاست سے میری ریٹائرمنٹ تاحیات ہے، سیاست میں جتنا میرے حصے کا کام تھا کر دیا، سیاسی خبروں سے کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی جاننے کی کوشش کرتا ہوں اور نہ ہی میرے پاس اتنا وقت ہوتا ہے، البتہ تعلیمی، تدریسی، فکری، اجتہادی امور و مسائل پر لکھتا رہتا ہوں اور میرے مختلف مواقع پر کیے گئے خطابات کی سیریز ویڈیو کلپس میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ ہوتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، دنیا کے ہر ملک میں مسلمان رہتے ہیں اور دنیا کے ہر ملک کو ان کی زبان میں قرآن و سنت کے تراجم مہیا کرنے کے مشن پر کار بند ہوں۔ میری کتب کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو رہے ہیں اور بس اسی کام پر توجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنگ نظری، عدم برداشت اور متشددانہ رویے بڑا چیلنج ہیں، اُمت جس قدر جلد ممکن ہو اس برائی سے نجات حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔