بھارت کو امریکی دھچکا: ایران کی چاہ بہار بندرگاہ پر پابندیوں سے استثنیٰ ختم
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکا نے ایران کی چاہ بہار بندرگاہ پر پابندیوں سے استثنیٰ واپس لے لیاہے ۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ایران فریڈم اینڈ کاؤنٹر پرولیفریشن ایکٹ کے تحت 2018 میں دیا گیا استثنا واپس لے لیا ہے، یہ استثنا افغانستان کی تعمیرِ نو اور اقتصادی ترقی کے لیے دیا گیا تھا، چابہار پر پابندی کا فیصلہ 29 ستمبر2025 سے مؤثر ہو گا، 29 ستمبر کے بعد چاہ بہار بندرگاہ کو آپریٹ کرنے والے افراد پابندیوں کی زد میں آئیں گے۔
یہ اقدام صدرٹرمپ کی ایران کو تنہا کرنے کیلئے”زیادہ سے زیادہ دباؤ” ڈالنے کی پالیسی کا حصہ ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق امریکا نے دیگر ممالک کے لیے بھی چاہ بہار بندرگاہ پر پابندیوں سے استثنیٰ ختم کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکا نے بھارت اور دیگر ممالک کو ایرانی بندرگاہ پر کام جاری رکھنے کے لیے 2018 سے پابندیوں سے استثنیٰ دیا ہوا تھا،
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت چاہ بہار بندرگاہ کے ایک ٹرمینل کی تعمیر میں شامل تھا اور رواں سال مئی میں بھارت نے اس ٹرمینل کو آپریٹ کرنے کے 10 سالہ معاہدے پر بھی دستخط کیے تھے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے چاہ بہار بندرگاہ ہو ایران اور افغانستان سے تجارت کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پابندیوں سے استثنی بندرگاہ پر کے لیے
پڑھیں:
بہار کے وزیراعلٰی کو اپنے 20 سالہ دور اقتدار کا حساب دینا چاہیئے، اشوک گہلوت
راجستھان کے سابق وزیراعلٰی نے کہا کہ نریندر مودی نے 2015ء سے بہار کیلئے 50,000 کروڑ روپے سے لیکر 1.25 لاکھ کروڑ روپے تک کے پیکجوں کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے بہار اسمبلی انتخابات کے لئے این ڈی اے کے منشور کو "جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے پارٹی کے سینیئر لیڈر اور راجستھان کے سابق وزیراعلٰی اشوک گہلوت نے ہفتہ کو بہار کے وزیراعلٰی نتیش کمار کے 20 سالہ دور حکومت کا حساب مانگا۔ اشوک گہلوت نے پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ این ڈی اے کا منشور جاری کرنا خود ایک واقعہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پارٹی کی جانب سے صرف 26 سیکنڈ کے اندر منشور جاری کیا گیا۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ این ڈی اے کے لیڈر میڈیا سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اور سماج کو یہ سمجھنا چاہیئے کہ بی جے پی اور این ڈی اے "جمہوریت کا نقاب" پہن کر مذہب کے نام پر حکومتیں بنا رہے ہیں۔
اشوک گہلوت نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے 2015ء سے بہار کے لئے 50,000 کروڑ روپے سے لے کر 1.25 لاکھ کروڑ روپے تک کے پیکجوں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے موتیہاری میں شوگر مل کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم پچھلے 20 سالوں میں ایسے تمام وعدے پورے نہیں کئے گئے۔ راجستھان کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ نتیش کمار نے اب تک جتنے بھی وعدے کئے ہیں ان میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا ہے۔ انڈیا بلاک کے منشور کا حوالہ دیتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا کہ ہمارا منشور الیکشن جیتنے کے بعد کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا، جہاں بھی کانگریس حکومت برسر اقتدار رہی ہے، اس نے اپنے منشور میں کئے گئے وعدوں کو پورا کیا ہے، بہار میں بھی ایسا ہی کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیئر کانگریس لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ اکھلیش پرساد سنگھ نے این ڈی اے کے منشور کو "فوٹو شوٹ" قرار دیا۔
پرساد سنگھ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے ہی وزیراعلٰی کو آگے بڑھانے اور نتیش کمار کو سائیڈ لائن کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں کانگریس کی حکومت کے دوران ملک میں کل چینی کی پیداوار کا 27 فیصد ریاست میں ہوتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ آج یہ دو فیصد سے نیچے گر گیا ہے، اسی طرح عوامی شعبے کی سرمایہ کاری میں بہار ملک کی ریاستوں میں 28ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ پرساد سنگھ نے مزید الزام لگایا کہ وزیر اعظم بہار کی زمین اپنے دوستوں میں بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاست میں زمین کی کمی ہے اس کے باوجود وزیر اعظم کے دوستوں کو ایک روپے میں 1000 ایکڑ زمین دی جارہی ہے۔ پرساد سنگھ نے کہا کہ نتیش کے دور حکومت میں ریاست میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے۔