مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ اوپن آکشن کے ذریعے کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ اوپن آکشن کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا، جس کا اطلاق حالیہ آؤٹ سورسنگ پر بھی ہوگا۔
وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ سالانہ آمدن کے بینچ مارک پر نظرِ ثانی کی جائے گی اور بینچ مارک کی ریویژن کے لیے کمیٹی بنا دی گئی۔
محفوظ ٹرین آپریشن یقینی بنانے کے لیے سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کو با اختیار ڈائریکٹوریٹ بنایا جائے گا، سیفٹی ڈائریکٹوریٹ میں عملے اور افسران کی ٹرانسفر بھی کر دی گئی۔
گارڈز اور ڈرائیورز کے رننگ رومز کی حالت پر بریفنگ دی گئی۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ گارڈز اور ڈرائیورز ریلوے کے دست و بازو ہیں، ان کے کمرے، کچن اور واش رومز بہترین ہونے چاہئیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جدید طرز پر ماڈل رننگ رومز بنائے جائیں گے جبکہ روہڑی، خان پور اور خانیوال سے آغاز ہوگا۔ رننگ رومز میں اے سی بھی لگے گا، کامن ڈائننگ روم بھی ہوگا۔
مکینیکل ڈیپارٹمنٹ کو دیے گئے اہداف پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور کارکردگی پر اظہارِ اطمینان کیا، 30 مارچ تک 295 ہائی کپیسٹی فریٹ ویگنیں سسٹم میں شامل ہو جائیں گی۔
فریٹ کی تمام بکنگ آن لائن ہوگی اور سسٹم پر چیک کی جا سکے گی، عمل درآمد اگلے ہفتے سے ہوگا۔ شالیمار ایکسپریس کی تمام اے سی اسٹینڈرڈ اور اے سی پارلر کوچز بالکل نئی ہوں گی۔
لاہور وار راولپنڈی ریل کاروں کے مسافر بھی بہتر سفر سے محظوظ ہوں گے۔ دونوں ریل کاروں کی ری فربشڈ کوچیں 11 نومبر تک سسٹم میں شامل ہو جائیں گی۔ لاہور اور نارووال ٹرینوں کے چاروں ریک بھی 8 جنوری کو موصول ہو جائیں گے۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ وسائل کم لیکن عزم بڑا ہے، ریلوے درست سمت کی طرف گامزن ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم
کراچی:(نیوز ڈیسک)مختلف عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی مزید سستا ہوگیا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔
آئی ایم ایف کی مطلوبہ شرائط پوری ہونے پر قرض پروگرام کی اگلی قسط سمیت کلائمیٹ فنانسنگ منظور ہونے کی توقعات، امریکی کریٹیکل منرلز فورم کی پاکستان کے معدنیات و کان کنی کے شعبوں میں تعاون، سپلائی چین مضبوط بنانے اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پر اتفاق اور کویت کی مہمند ڈیم منصوبے کے لیے 25ملین ڈالر فراہم کرنے کی اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
سعودی عرب سے پاکستان کے لیے 6ارب ڈالر کی ڈپازٹ کی موخر ادائیگیوں اور درآمدی تیل کی ادائیگیوں کی سہولت ملنے، ترسیلات زر بڑھنے کی امید پر کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 280روپے 70پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی مزید کمی سے 280روپے 90پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔