data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان مرکزی مسلم لیگ حیدرآباد کے شعبہ خدمت کے زیرِ اہتمام سیلاب متاثرین کے لیے خشک راشن، ادویات اور دیگر ضروری امدادی سامان روانہ کیا گیا۔اس موقع پرپریس کانفرنس کرتے ہوئے کرتے ہوئے صدر مرکزی مسلم لیگ سندھ، فیصل ندیم نے کہا کہ ملک کے بیشتر علاقے سیلاب سے بری طرح متاثر ہیں اور پاکستان مرکزی مسلم لیگ ابتدا ہی سے اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کی مدد کے لیے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ بھر سے رضا کار اور سامان کے امدادی قافلے روز اول سے اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں قبل گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا میں بنیر سوات میں بھر پور خدمات سرانجام دی اس وقت جنوبی پنجاب میں بھی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں سندھ کی جانب سے دو بڑی خیمہ بستیاں قائم کی جاچکی ہیں سندھ کے دریا کے اندر کچے کے مکینوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے ایک ھزار سے زائد خاندانوں کو سندھ کے علاقوں جہان دریا سندھ گذرتا ہے سکھر روھڑی گڈو کشمور گھوٹکی سومرا پہنواری بند لوپ بند وغیرہ سے ریسکیو کرکے بڑی تعداد میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جلال پور پیر والا میں مسلسل ریسکیو کا عمل جاری ہے ابتک مرکزی مسلم لیگ ھزاروں لوگوں کو جنوبی پنجاب میں سیلاب زدہ علاقوں سے نکال کر مرکزی مسلم لیگ کی خیمہ بستیوں میں منتقل کیا جاچکا ہے جبکہ جلال پور پیر والا میں سیلاب متاثرین کے لیے دوعدد ماڈل خیمہ بستی قائم کی گئیں ہیں صدر حیدرآباد ڈویژن،مرکزی مسلم لیگ عقیل احمد نے اس موقع پر کہا کہ اہلیانِ حیدرآباد ہمیشہ خیر اور تعاون میں آگے رہتے ہیں۔ حیدرآباد کی جانب سے بھی مختلف متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں مسلسل جاری ہیں۔ حیدرآباد سے رضاکاروں کی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں اس کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان، اسکردو، بونیر، سوات، سکھر روھڑی اور دیگر متاثرہ علاقوں میں سندھ بھر اور خصوصا حیدر آباد سے مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں نے اپنی خدمات سرانجام دی ہیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مرکزی مسلم لیگ

پڑھیں:

سندھ میں ایسا نظام بنا رہے ہیں جہاں نوجوانوں  کو کامیابی کیلیے صوبہ نہ چھوڑنا پڑے، وزیراعلیٰ

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ  سندھ میں ایسا نظام بنا رہے ہیں جہاں نوجوانوں  کو کامیابی کے لیے صوبہ نہ چھوڑنا پڑے۔

مقامی ہوٹل میں ’’کورس کریشن: نئی سمت کا تعین‘‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معیشت، تخلیق اور استقامت کی دھڑکن ہے۔دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی عالمی نقشے بدل رہی ہیں،  سوال یہ ہے کہ سندھ ردِعمل دکھائے گا یا نئی سمت متعین کرے گا؟۔

انہوں نے کہا کہ ردِعمل کا دور ختم، اب پیشگی حکمرانی (anticipatory governance) کا زمانہ ہے۔ کورس کریکشن ناکامی نہیں بلکہ جرات، بلوغت اور جوابدہی کی علامت ہے۔ سندھ پر بڑھتی شہری آبادی، آمدنی میں فرق اور موسمیاتی چیلنجز کا بوجھ ہے۔ سندھ پاکستان کی معیشت کا دوسرا بڑا مرکز ہے، 30 فیصد سے زائد قومی جی ڈی پی میں حصہ ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صرف کراچی ملک کی کل برآمدات کا تقریباً 50 فیصد فراہم کرتا ہے۔ موجودہ بجٹ میں 959 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ آئندہ سال 3.45 ٹریلین روپے کا مجوزہ بجٹ ہے، تعلیم کے لیے ریکارڈ 523.7 ارب روپے ہے۔

انہوں نے کہا کہ صلاحیت تقدیر نہیں، حکمتِ عملی سے سمت درست کرنا ہوگی۔ سندھ کی ترقی چار ستونوں پر مبنی ہے: حکمرانی، ترقی، مواقع اور اشتراک۔ حکمرانی کو ڈیٹا پر مبنی، شفاف اور عوامی مرکز بنانا ہوگا۔ ای گورننس کے ذریعے بیوروکریسی کم اور خدمات میں آسانی پیدا کر رہے ہیں۔ ترقی کا پیمانہ صرف جی ڈی پی نہیں بلکہ جامع اور پائیدار ہونا چاہیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ انسانی سرمایہ، پائیدار شہریت اور موسمیاتی مزاحمت ہماری ترجیح ہے۔ 2022 کے سیلاب نے ثابت کیا کہ پائیداری کے بغیر ترقی ایک فریب ہے۔ سندھ سبز اور ڈیجیٹل معیشت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سندھ کا سب سے بڑا اثاثہ اس کے نوجوان ہیں، 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کی ہے۔ نوجوان صرف روزگار کے متلاشی نہیں بلکہ روزگار کے خالق ہیں۔ ہم پیشہ ورانہ اور ڈیجیٹل تربیت کو فروغ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایسا نظام بنا رہے ہیں جہاں کسی نوجوان کو کامیابی کے لیے صوبہ نہ چھوڑنا پڑے۔ حکومت، نجی شعبہ، اکیڈمیا اور عوام ، سب کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ مستقبل شراکت، اعتماد اور مشترکہ جوابدہی سے تشکیل پائے گا۔ قیادت کا تقاضا عاجزی، حوصلہ اور ہمدردی ہے۔ اصلاحات کو داد پر ترجیح دینا ہی اصل قیادت ہے۔ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے نئی راہیں متعین کرنی ہیں۔

فیوچر سمٹ سے خطاب

قبل ازیں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ  نے کہا کہ  سندھ میں صنعتی و لاجسٹک شعبے کی جدید خطوط پر ترقی جاری ہے۔  آئی ٹی پارکس اور ٹیکنالوجی زونز کے قیام کی منظوری وفاق سے تاحال نہیں ملی۔ وفاق سے یہ منظوری نہ ملنے کی وجہ آئی ایم ایف کی شرائط ہیں۔  سندھ حکومت توانائی منتقلی، شہری ترقی اور انسانی وسائل پر سرمایہ کاری کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے اور شفافیت بڑھانے کے لیے اصلاحات متعارف کرا رہے ہیں۔ تعلیم، ڈیجیٹل خواندگی اور ہنر مندی کے فروغ پر توجہ مرکوز ہے ۔ سندھ کا ایشیائی ترقیاتی بینک کے اسکلز فورم سے اشتراک قائم ہوا ہے ۔ فیوچر سمٹ پالیسی، سرمایہ اور تخلیقیت کو یکجا کرتا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ نیشنل بینک اور نجی شعبہ جدت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔  سندھ سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش سرمایہ کاری کی منزل ہے۔ سندھ حکومت سرمایہ کاروں، اسٹارٹ اپس اور اداروں کے ساتھ شراکت بڑھائے گی۔ سندھ کے پاس پاکستان کا بہترین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فریم ورک موجود ہے۔ تمام سرمایہ کار سندھ میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں ایسا نظام بنا رہے ہیں جہاں نوجوانوں  کو کامیابی کیلیے صوبہ نہ چھوڑنا پڑے، وزیراعلیٰ
  • کراچی: اسکیم 33 کی نجی سوسائٹی کے متاثرین کو پلاٹس نہ ملنے پر عدالت برہم
  • عباس آفریدی کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم ہانگ کانگ سکسز ٹورنامنٹ میں شرکت کیلیے روانہ
  • سیلاب متاثرین میں 10 ارب روپے سے زاید تقسیم کر دیے، پنجاب حکومت
  • پاکستان ہاکی ٹیم دورہ بنگلادیش کیلیے 8 نومبر کو روانہ ہوگی
  • سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
  • حیدرآباد: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ زوم پر جبکہ صوبائی جنرل سیکرٹری محمد یوسف، امیر جماعت اسلامی حیدرآباد حافظ طاہر مجید، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد حنیف شیخ مرکز تبلیغ اسلام میں اجتماع ارکان سے خطاب کررہے ہیں
  • سری ہری کوٹا: بھارت کا اب تک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں روانہ ہونے کیلیے اڑان بھر رہاہے
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز، پی ڈی ایم اے کا امدادی سامان روانہ