عمران خان قائداعظم سے بھی زیادہ مقبول ہیں، محمد علی جناح کے پاس بھی کے پی کے نہیں تھا : اسد طور
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی اسد طور نے شہزاد غیاث کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا یہ ماننا ہے کہ عمران خان ملک میں اس وقت قائداعظم سے بھی زیادہ مقبول ہیں ، محمد علی جناح کے پاس بھی خیبرپختونخوا نہیں تھا۔
اسد طور کر کہناتھا کہ میں یہ سوچتاہوں کہ ہماری جو عمران خان پر تنقید کی وجہ تھی اور پی ڈی ایم بھی عمران خان کی حکومت کے آخری دنوں میں نجی محفلوں اور پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ کر تی رہی تھی کہ اگر عمران خان رہا تو یہ فیض حمید کو آرمی چیف بنائے اور پھر یہ الیکشن میں دھاندلی کریں گے ، یہ دوبارہ طاقت میں آئے گا اور یہ آئین کا ڈھانچہ تباہ کر دے گا ، عدلیہ میں آزاد ججز کو فارغ کروا دے گا ، میڈیا کو ختم کر دے گا اور اپوزیشن کو جیلوں میں ڈال دے گا، ہمیں یہی بتایا جارہا تھا لیکن اس سے مختلف کیا ہوا؟ انہوں نے تو اس سے زیادہ کیا، اگر عمران خان بھی ہوتا تو یہ نہ کرپا تا ، عمران خان گورننس کے حوالے سے نکمے انسان ہیں۔
’کیا امریکی تھنک ٹینک ماہر کوگل مین بھی بک گئے، دنیا مان چکی مگر پاکستان میں کھ لوگ کبھی نہیں مانیں گے: وسیم عباسی
ویڈیو دیکھیں:
میں یوتھیوں والی بات نہیں کروں گا اور شاید آپکو برا بھی لگے لیکن عمران خان محمد علی جناح سے زیادہ مقبول ہیں قائد اعظم کے پاس بھی پختون خواہ نہیں تھا۔
اسد طور کی شہزاد غیاث کے پوڈ کاسٹ میں گفتگوpic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
عمران خان نے اچکزئی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-14
اسلام آباد /راولپنڈی(نمائند ہ جسارت) اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اتحاد کے صدر محمود خان اچکزئی اور سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس کو حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی کے تمام رہنماؤں کو حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے کسی بھی قسم کے رابطوں سے روک دیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کو مذاکرات یا بات چیت کرنی ہے تو محمود خان اچکزئی اور علامہ راجا ناصر عباس سے کرے۔ قبل ازیں عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خان نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا کو بتایا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ فارم 47 یا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوگی تاہم جو بھی بات ہوگی وہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگی کیونکہ وہ اتحاد کے سربراہ ہیں۔ ڈاکٹر عظمیٰ خان نے علیمہ خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو جتنی اپڈیٹ دے سکتی تھی دے دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا ہے فارم 47 کی حکومت سے کیا مذاکرات ہوسکتے ہیں، جب وزیراعظم کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بتایا گیا کہ پوچھ کے بتاؤں گا تو پھر پیچھے کیا رہ گیا، بانی نے کہا ہے ان کے ساتھ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ڈاکٹر عظمیٰ خان کے مطابق بانی نے کہا 3 سال ہونے کو ہیں مجھ پر سختیاں کررہے ہیں، بانی نے کہا جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی یہ پی ٹی آئی پر اور زیادہ ظلم کرتے ہیں اور سارا کنٹرول فرد واحد کے پاس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا جتنا ظلم اس دور میں ہوا اتنا کبھی نہیں ہوا، بانی نے کہا ڈاکٹر یاسمین راشد کینسر کی مریضہ ہیں، جیل میں رکھا گیا ہے، بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جس نے پی ٹی آئی نہیں چھوڑی اس پر ظلم ہوا، بانی نے کہا نہ فارم 47 اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی کوئی بات چیت ہوگی، بانی نے کہا ہے جو بھی بات ہوگی وہ محمود خان اچکزئی کے ذریعے ہوگی، محمود خان اچکزئی اتحاد کے سربراہ ہیں لہٰذا اتحاد کے ذریعے ہی بات چیت ہوگی۔ڈاکٹر عظمیٰ خان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی قیدی کو ایسے نہیں رکھا گیا جس طرح انہیں رکھا گیا ہے، آزادی یا موت کے سوا کوئی غلامی قبول نہیں کروں گا۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے سلمان اکرم راجا پر انہیں مکمل اعتماد ہے، بانی نے کہا صرف سلمان اکرم راجا کے ذریعے پارٹی کو پیغام دیا جائے گا۔