پاکستان ریلوے کا مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ اوپن آکشن کے ذریعے کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
لاہور:
پاکستان ریلوے نے مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ اوپن آکشن کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا، جس میں مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ اوپن آکشن کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس اہم فیصلے کا اطلاق حالیہ آؤٹ سورسنگ پر بھی ہو گا۔
فیصلے کے مطابق سالانہ آمدن کے بینچ مارک پر نظرِ ثانی کی جائے گی اور اس کی رویژن کے لیے کمیٹی بھی بنا دی گئی ہے۔ محفوظ ٹرین آپریشن یقینی بنانے کے لیے سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کو با اختیار ڈائریکٹوریٹ بنایا جائے گا، ڈائریکٹوریٹ میں عملے اور افسران کا ٹرانسفر بھی کردیا گیا ہے۔
اجلاس میں گارڈز اور ڈرائیورز کے رننگ رومز کی حالت پر بریفنگ بھی دی گئی۔
اس موقع پر وزیر ریلوے نے کہا کہ گارڈز اور ڈرائیورز ریلوے کے دست و بازو ہیں، ان کے کمرے، کچن اور واش رومز بہترین ہونے چاہییں۔ اسی طرح جدید طرز پر ماڈل رننگ رومز بنائے جائیں گے، جن کا آغاز روہڑی، خان پور اور خانیوال سے ہوگا۔ رننگ رومز میں اے سی بھی لگے گا، کامن ڈائننگ روم بھی ہو گا۔
اجلاس میں مکینیکل ڈیپارٹمنٹ کو دیے گئے اہداف پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور کارکردگی پر اظہارِ اطمینان کیا گیا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ 30 مارچ تک 295 ہائی کپیسٹی فریٹ ویگنیں سسٹم میں شامل ہو جائیں گی، جن کی تمام بکنگ آن لائن ہو گی اور سسٹم پر چیک کی جا سکے گی۔ اس پر عمل درآمد اگلے ہفتے سے ہوگا۔
اسی طرح شالیمار ایکسپریس کی تمام اے سی اسٹینڈرڈ اور اے سی پارلر کوچز بالکل نئی ہوں گی۔ لاہور، راولپنڈی ریل کاروں کے مسافر بھی بہتر سفر سے محظوظ ہوں گے۔ دونوں ریل کاروں کی ری فربشڈ کوچیں 11 نومبر تک سسٹم میں شامل ہو جائیں گی۔ لاہور نارووال ٹرینوں کے چاروں ریک بھی 8 جنوری کو موصول ہو جائیں گے۔
وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا کہ وسائل کم لیکن عزم بڑا ہے، ریلوے درست سمت کی طرف گامزن ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس کل منگل، قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو طلب کرنے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5 نومبر کو طلب کیا جائے گا، جس کا فیصلہ پارلیمانی ذرائع نے کیا ہے۔ وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس کی طلبی سے متعلق نئی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔
شیڈول کے مطابق یہ اجلاس 27 اکتوبر کو ہونا تھا، تاہم مالیاتی امور سے متعلق اہم آرڈیننس پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث اجلاس کو ری شیڈول کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کے اجرا کے لئے تمام متعلقہ فریقین کے درمیان ہم آہنگی پیدا نہ ہو سکی، جس کی وجہ سے اجلاس کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی۔
اب سینیٹ کا اجلاس کل (منگل کو) اور قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پارلیمانی سیشن کے دوران آرڈیننس جاری نہیں کیا جاسکتا، جس کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا کہ اجلاس کے بعد ہی آئندہ حکومتی اقدامات پر مزید بات چیت کی جائے گی۔