صدر آصف علی زرداری کاشغر فری ٹریڈزون کے دورہ پر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
سٹی42: پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے عوامی جمہوریہ چین کے زنجیانگ اینڈ یغور اٹانومس زون (سنکیانگ) کے دورہ کے دوران آج کاشغر شہر کے فری ٹریڈ زون کا وزٹ کیا۔
کاشغر فری ٹریڈ زون پہنچنے پر صدر آصف علی زرداری کا استقبال کاشغر کی کمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری یاو ننگ نے کیا۔
اس موقع پر پاکستان کے صدر کو فری ٹریڈ و زون کے قیام اور ترقی کے بارے میں جامع بریفنگ دی گئی۔
پاکستان اور سعودی عرب کا معاہدہ تاریخ ساز ہے؛ خواجہ آصف
کاشغر فری ٹریڈ زون ساڑھے تین مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔
اس علاقہ میں ویئر ہاؤسنگ، لاجسٹکس، پروسیسنگ، کسٹمز اور ائیر فریٹ کی سہولیات موجود ہیں۔
کاشغر فری ٹریڈ زون کی تجارت دنیا کے 118 ممالک تک پھیلی ہوئی ہے، ان میں پاکستان بھی شامل ہے۔ کاشغر فری ٹریڈ زون سے پاکستان آنے والا شامان ٹرالرز کے ذریعہ سوست بارڈر عنور کر کے گلگت شہر پہنچایا جاتا ہے، یہاں سے یہ سامان پاکستان بھر میں کہیں بھی پہنچا دیا جاتا ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے کاشغر کی تاریخی عیدگاہ مسجد کا وزٹ کیا
کاشغر فری ٹریڈ زون سے بجلی سے چلنے والی گاڑیاں، بیٹریاں، سولر سیل اور بہت سی ہائی ٹیک مصنوعات پاکستان اور دوسرے ملکوں کو برآمد کی جاتی ہیں۔
کاشغر فری ٹریڈ زون سڑک، ریل اور فضائی راستوں سے ایشیا اور یورپ سے منسلک ہے۔
کاشغر فری ٹریڈ زون کا الگ ا انٹرنیشنل ائیرپورٹ بھی ہے۔
یہ فری ٹریڈ زون سوست پورٹ، گلگت بلتستان اور گوادر پورٹ سے جڑا ہوا ہے۔
چودھری شجاعت حسین پاکستان باڈی بلڈنگ فیڈریشن کے چیئرمین منتخب
صدر مملکت نے فری ٹریڈ زون میں وسط ایشیائی ممالک، یورپ، جنوبی کوریا اور جاپان کے اسٹالز کا معائنہ کیا۔
صدر مملکت کو ڈیجیٹل ٹریڈ سینٹر اور ای کامرس نمائش گاہ کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا اور ازبکستان، کرغزستان کے تعاون سے بننے والے انڈسٹریل پارکس پر بھی بریفنگ دی گئی۔
یورپی ائیرپورٹس پر سائبر اٹیک؛ پاکستان سے بھی خبر سامنےآگئی
سینیٹر سلیم مانڈوی والا، وزیر سندھ سید ناصر حسین شاہ، اسلام آباد میں عوامی جمہوریہ چین کے سفیر اور بیجنگ میں پاکستان کے سفیر بھی ہمراہ تھے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کاشغر فری ٹریڈ زون علی زرداری
پڑھیں:
صدر کا دورہ: پاکستان، چین کے درمیان مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) اْرومچی میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی موجودگی میں پاکستان اور چین کے درمیان 3 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق ان معاہدوں کا تعلق لائیو سٹاک انڈسٹری میں جدت، پاکستان میں جدید ٹیکسٹائل انڈسٹریل پارک کے قیام اور فائر ٹرکس و ایمرجنسی آلات کی فراہمی سے ہے۔ صدر آصف علی زرداری نے اس موقع پر کہا کہ یہ یادداشتیں پاکستان میں خوراک کے تحفظ، صنعتی ترقی، برآمدات کے فروغ اور آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائیں گی۔ لائیو سٹاک سیکٹر کی بہتری دیہی علاقوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی جبکہ ٹیکسٹائل پارک کا قیام برآمدات بڑھانے اور صنعتی شعبے کو مزید فعال کرنے میں مددگار ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ چین کی جانب سے جدید فائر ٹرکس اور ایمرجنسی آلات کی فراہمی عوامی تحفظ کو یقینی بنانے اور ریسکیو آپریشنز کو مزید مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے تھر بلاک-1 انٹیگریٹڈ انرجی پراجیکٹ سے متعلق ایک اہم مفاہمتی یادداشت ( ایم او یو) پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی۔ یہ معاہدہ ایم ایف ٹی سی کول گیسفیکیشن اینڈ مینوفیکچرنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور شنگھائی الیکٹرک کی ذیلی کمپنی چائنہ سندھ ریسورسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مابین طے پایا، جس کا مقصد منصوبے کی جامع تر کھوج اور مؤثر استعمال کو فروغ دینا ہے۔ کاشغر میں صدر آصف علی زرداری کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔ عشائیہ کا اہتمام سنکیانگ کے نائب گورنر نی ژوانگ نے کیا۔ صدر زرداری نے پرتپاک میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔ صدر زرداری نے کہا چینی شہروں کی ترقی متاثر کن ہے۔