ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کیجانب سے آئی اے ای اے کیساتھ معاہدے کو معطل کرنیکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
صدر اسلامی جمہوریہ ایران کی زیر صدارت منعقد ہونیوالے ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے آج کے اجلاس میں اعلان کیا گیا ہے کہ یورپی ممالک کے حالیہ معاندانہ اقدامات کے باعث عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کیساتھ تعاون مکمل طور پر معطل ہو چکا اور وزارت خارجہ کو اپنی سفارتی مشاورت جاری رکھنے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ طے پانے والے حالیہ معاہدے (پیمان قاہرہ) کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے خصوصی بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ صدر مملک ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی صدارت میں منعقدہ سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے آج کے اجلاس میں خطے کی صورتحال اور غاصب صیہونی رژیم کی فوجی مہم جوئی کا جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ موجودہ حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ہر ممکن تعاون پر استوار ہو گی۔
ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اس بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ باہمی تعاون اور مسائل کے حل پر مبنی ایرانی وزارت خارجہ کے مجوزہ منصوبے کے باوجود؛ بین الاقوامی میدان میں بعض ممالک کے معاندانہ اقدامات کہ جن میں فوجی آپریشنز اور پابندیوں کے ساتھ ساتھ ایرانی جوہری مسئلے پر 3 یورپی ممالک کے غیر قانونی اقدامات بھی شامل ہیں، آئی اے ای اے کے ساتھ تہران کے تعاون کو مکمل طور پر معطل کرنے کا سبب بنے ہیں۔ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے تاکید کی کہ اس حوالے سے وزارت خارجہ کو مشن سونپا گیا ہے کہ وہ قومی مفادات کے تحفظ کے لئے سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے فیصلوں کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی سفارتی مشاورت کو جاری رکھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے اعلان کیا گیا ہے کہ کے ساتھ
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔
اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔