روس کا یوکرین کے مشرق میں واقع گاﺅں بریزووے پر قبضہ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو:۔ روسی افواج نے یوکرین کے مشرقی علاقے میں واقع گاﺅں بریزووے کا کنٹرول حاصل کرلیا۔ روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ قبضہ ایک منظم فوجی کارروائی کے دوران کیا گیا، جس میں یوکرینی افواج کو پسپا ہونا پڑا۔
روسی وزارتِ دفاع کے مطابق اس کی افواج نے اس کارروائی کے ساتھ ساتھ یوکرین کی عسکری اورصنعتی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا جن میں اسلحہ کے ذخائر اورفوجی تنصیبات شامل ہیں۔
ادھر یوکرین نے روسی دعوﺅں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے فوجی اب بھی محاذ پرڈٹے ہوئے ہیں اور حملوں کا موثر جواب دے رہے ہیں۔ روس اور یوکرین کے درمیان حالیہ جھڑپوں نے خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا اور عام شہری بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کی افواج کے درمیان جھڑپوں میں بھاری جانی و مالی نقصان کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ روسی فوج کی جانب سے جاری حملوں سے یوکرین کے متعدد علاقوں میں بجلی اور مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے جبکہ عالمی برادری نے فوری طور پر فریقین سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوکرین کے
پڑھیں:
خلا میں عسکری کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، فرانسیسی فوجی جنرل کا انتباہ
فرانس کے اعلیٰ عسکری خلائی افسر نے خبردار کیا ہے کہ خلا میں ‘مخالفانہ یا غیر دوستانہ’ سرگرمیوں میں تیزی آ رہی ہے۔
میجر جنرل ونسنٹ شوسو، جو گزشتہ ماہ فرانسیسی اسپیس کمانڈ کے سربراہ بنے، نے معروف نیوز ایجنسی ‘رائٹرز’ کو بتایا کہ روس کے یوکرین پر 2022 کے حملے کے بعد سے خلا میں شیدگی پر مبنی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ان کے مطابق اب سیٹلائٹس کو نشانہ بنانے کے طریقوں میں تنوع آ چکا ہے جن میں جیمنگ، لیزرز اور سائبر حملے شامل ہیں جو عام ہوتے جا رہے ہیں۔
فرانسیسی جنرل نے کہا کہ یوکرین جنگ سے ظاہر ہوتا ہے کہ خلا اب مکمل طور پر ایک آپریشنل میدان بن چکا ہے۔ یاد رہے کہ فرانس نے 2018 میں روس پر الزام لگایا تھا کہ اس نے ایک فرانسیسی اور اطالوی فوجی سیٹلائٹ کے قریب مشکوک اسپیس کرافٹ بھیج کر خفیہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین، جو امریکا کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ سرکاری طور پر خلائی اخراجات کرتا ہے، تیزی سے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے اور روز بروز نئی سیٹلائٹ کانسٹیلیشنز اور جدید طریقہ کار متعارف کرا رہا ہے۔
برطانیہ، امریکا اور کینیڈا نے بھی حالیہ دنوں میں خبردار کیا ہے کہ سیٹلائٹس، جو معیشتوں اور افواج کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، شدید خطرے میں ہیں۔ برطانیہ کے اسپیس کمانڈ کے سربراہ میجر جنرل پال ٹیڈمین نے کہا کہ خطرہ ‘پیمانے، پیچیدگی اور رفتار’ میں بڑھ رہا ہے۔
جرمنی اور فرانس کی تیاریجرمنی نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی قومی خلائی صلاحیتوں کو تیزی سے بڑھائے گا اور 2029 تک کثیر مداری سیٹلائٹ کانسٹیلیشن قائم کرے گا۔
فرانس نے بھی اپنی خلائی حکمتِ عملی میں یہ واضح کیا ہے کہ صرف نگرانی نہیں بلکہ عملی ردعمل کی صلاحیت بھی پیدا کرنا ہوگی۔ اس مقصد کے لیے فرانس نے نئی ڈیمونسٹریٹر سیٹلائٹس کے منصوبے شروع کیے ہیں جو خلا میں گشت کریں گی اور حریفوں پر نظر رکھیں گی۔
شوسو کے مطابق فرانس کی ترجیح یہ بھی ہے کہ سیٹلائٹس کو زیادہ مضبوط بنایا جائے، خاص طور پر لو ارتھ آربٹ کانسٹیلیشنز میں، جہاں ایلون مسک کے اسٹار لنک نیٹ ورک کی تیز رفتار توسیع نے مقابلہ بڑھا دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خلا خلائی فوج روس عسکری قوت فرانس