انڈے کس نے مارے؟ چاہت فتح علی خان کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
بے سُری گائیکی سے مشہور ہونے والے سوشل میڈیا اسٹار چاہت فتح علی خان نے انڈے مارنے والوں کیخلاف ثبوت پیش کرنے کا دعویٰ کردیا۔
ایک حالیہ ویڈیو میں چاہت فتح علی خان نے انڈے مارنے کے واقعے پر بات کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان پر انڈے ایونٹ کروانے والوں نے ہی پڑوائے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ کیفے کی افتتاحی تقریب میں انہیں پرفارمنس کیلئے بُلایا گیا پھر کیفے انتظامیہ نے کہا کہ آپ ہمارے ملازمین کیساتھ کیفے کے باہر جاکر تصاویر بنوا لیں جب وہ باہر گئے تو کیفے کے ہی گارڈ نے ان کی ویڈیو بنائی اور اچانک دو لوگ آکر انڈے پھینکتے ہوئے فرار ہوگئے۔
چاہت فتح علی خان کے مطابق یہ منظر سیکیورٹی گارڈ نے کیمرے میں ریکارڈ کرلیا اور یہ ویڈیو بعد میں کیفے کی جانب سے ہی ان کے سوشل میڈیا پیج پر اپ لوڈ کردی گئی جو وائرل ہوگئی پھر اسے ڈیلیٹ کردیا گیا۔
سوشل میڈیا اسٹار کے مطابق انہوں نے کیفے انتظامیہ سے جب واقعے کے وقت وہ ویڈیو مانگی تو انہوں نے انکار کردیا اور کہا کہ کچھ ریکارڈ نہیں ہوا ہے جبکہ بعد میں انہوں نے اسے وائرل کیا جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ ایونٹ انتظامیہ ہی اس واقعے میں ملوث ہے۔
چاہت فتح علی خان نے کہا کہ ان کے پاس اس واقعے سے متعلق دیگر ثبوت موجود ہیں جو وہ پولیس کو فراہم کر کے ایونٹ انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان انہوں نے
پڑھیں:
کراچی: ڈمپر حادثےکے بعد لیاقت محسود کی آمد پر عوام کا احتجاج، گارڈ نے فائرنگ کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے ایک شہری کی ہلاکت کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی، جس کے کچھ دیر بعد ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اپنے مسلح گارڈز کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق لیاقت محسود کی آمد پر ہجوم مزید مشتعل ہوگیا اور ان کی گاڑی کے سامنے شدید احتجاج کیا گیا۔ اسی دوران لیاقت محسود کے گارڈ نے جاتے ہوئے فائرنگ کی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
موقع پر موجود شہریوں نے الزام عائد کیا کہ لیاقت محسود ہر حادثے کے بعد پہنچ تو جاتے ہیں مگر انہیں انسانی جانوں کے ضیاع سے زیادہ اپنے ڈمپرز کی فکر رہتی ہے۔
بعد ازاں لیاقت محسود نے میڈیا سے گفتگو میں مؤقف اختیار کیا کہ ان کے کارکنوں پر حملہ کیا گیا اور ان کی گاڑی جلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس پی اور ایس ایچ او کو واقعے سے آگاہ کیا گیا تھا، مگر پولیس نے مناسب اقدام نہیں کیا۔
لیاقت محسود نے اعلان کیا کہ وہ احتجاجاً نیشنل ہائی وے بند کریں گے۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ نشتر روڈ پر پیش آیا، جہاں ایک تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے شہری شاہ زیب جاں بحق اور اس کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔ مشتعل افراد نے واقعے کے بعد ڈمپر کو آگ لگا دی۔ پولیس نے فرار ہونے والے ڈرائیور نیاز حسین کو گرفتار کرکے گارڈن تھانے منتقل کردیا۔