ٹاؤن ملازمین کی پنشن کا مسئلہ حل نہ ہوسکا‘ سماعت ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ میں ٹاؤن ملازمین کی پنشن کا مسئلہ حل نہ ہوسکا، توہین عدالت کی درخواست کی سماعت چھے اکتوبر تک کیلیے ملتوی کردی گئی۔ سندھ ہائیکورٹ میں وکیل کاکہنا تھا کہ میئر کراچی نے عدالت میں پنشن کی ادائیگی کی یقین دہانی کرائی تھی ، کے ایم سی کے وکیل کاکہنا تھا کہ ٹاؤن ملازمین کی پنشن کی ادائیگی کی ذمہ داری کے ایم سی کی نہیں، میئر نے مشروط اور عبوری مدت کیلیے ٹاؤن ملازمین کو پنشن کی ادائیگی کی پیشکش کی تھی، شرائط میں ٹاؤنز کو ملازمین کی حتمی فہرستیں اور محکمہ بلدیات کو ادائیگی کیلیے محکمہ فنانس کو سمری پیش کرنا شامل تھا ،تاہم ابھی تک دونوں شرائط پر عملدرآمد نہیں ہوا، اس لیے پنشن کی ادائیگی ممکن نہیں ، عدالت نے ہدایت کی کہ کیٹیگریز کے مطابق فہرست پیش کی جائے ،ہر پنشنر کا علیحدہ سے اسٹیٹس بتایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پنشن کی ادائیگی ٹاو ن ملازمین ملازمین کی ادائیگی کی
پڑھیں:
عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کا بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔ شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی۔ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی نے رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کے رُوبرو پیش ہوئے، وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے پیش ہوئے۔ جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے سینئیر کونسل محمد حسین چوٹیا اسلام آباد مصروف ہیں، کیس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ معزز جج نے کہا کہ چیف بیان قلمبند کرانے دیں اس میں کیا اعتراض ہے ،جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا اعتراض بیان کے پہلے لفظ سے ہے بیان بھی سینئر وکیل کی موجود میں کرایا جائے، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہم گواہ عطا تارڑ کا بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔ عطااللہ تارڑ نے کہا کہ میرا نام عطااللہ تارڑ ہے، جو کہوںُ گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا اگر کچھ غلط بیانی کروں تو اللہ مجھ سے ناراض ہو، درخواست کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے، ان کی سیاسی و سماجی خدمات پوری دنیا جانتی ہے، مدعی انیس سو اٹھاسی میں بطور ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔ عدالت نے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔