ٹاؤن ملازمین کی پنشن کا مسئلہ حل نہ ہوسکا‘ سماعت ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ میں ٹاؤن ملازمین کی پنشن کا مسئلہ حل نہ ہوسکا، توہین عدالت کی درخواست کی سماعت چھے اکتوبر تک کیلیے ملتوی کردی گئی۔ سندھ ہائیکورٹ میں وکیل کاکہنا تھا کہ میئر کراچی نے عدالت میں پنشن کی ادائیگی کی یقین دہانی کرائی تھی ، کے ایم سی کے وکیل کاکہنا تھا کہ ٹاؤن ملازمین کی پنشن کی ادائیگی کی ذمہ داری کے ایم سی کی نہیں، میئر نے مشروط اور عبوری مدت کیلیے ٹاؤن ملازمین کو پنشن کی ادائیگی کی پیشکش کی تھی، شرائط میں ٹاؤنز کو ملازمین کی حتمی فہرستیں اور محکمہ بلدیات کو ادائیگی کیلیے محکمہ فنانس کو سمری پیش کرنا شامل تھا ،تاہم ابھی تک دونوں شرائط پر عملدرآمد نہیں ہوا، اس لیے پنشن کی ادائیگی ممکن نہیں ، عدالت نے ہدایت کی کہ کیٹیگریز کے مطابق فہرست پیش کی جائے ،ہر پنشنر کا علیحدہ سے اسٹیٹس بتایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پنشن کی ادائیگی ٹاو ن ملازمین ملازمین کی ادائیگی کی
پڑھیں:
27 ستمبر کو بانیٔ پی ٹی آئی نے جلسے کی کال دی ہے: فیصل جاوید
اسکرین گریب
پاکستان تحریکِ انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ 27 ستمبر کو بانیٔ پی ٹی آئی نے جلسے کی کال دی ہے، جلسے میں ہر شخص بانیٔ پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے آواز بلند کرے گا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران فیصل جاوید نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے خاندان کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ایسے سیاسی انتقام کا نشانہ کسی کو نہیں بنایا گیا، ہم چاہتے ہیں عدالتیں جَلد کیسز سنیں اور ہمیں انصاف ملے۔
فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ سارے کیسز بے بنیاد ہیں، القادر ٹرسٹ کیس کو بہت پہلے اُڑ جانا چاہیے تھا، اِن کیسز میں کچھ نہیں، تیزی سے انصاف ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سزائیں دی گئیں، یہ بالکل نا انصافی ہے، اتنے ووٹ لے کر ایک نمائندہ منتخب ہوتا ہے، پھر اس کو بے بنیاد نااہل کردیا جاتا ہے۔
عدالت میں پیشی
اس سے قبل رہنما پی ٹی آئی فیصل جاوید پشاور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔
فیصل جاوید کی مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے عدالت میں جمع درخواست پر جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے سماعت کی۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت میں اپنے مؤقف میں کہا کہ فیصل جاوید کے خلاف ایف آئی اے کی کوئی انکوائری نہیں۔
اس پر جسٹس سید ارشد علی نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت کی رپورٹ نہیں آئی؟ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کریں گے۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے فیصل جاوید کی حفاظتی ضمانت میں آئندہ سماعت تک توسیع کر دی۔