بچوں کے کینسر کے علاج میں جرمن ادارہ پنجاب سے تعاون کریگا
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے جرمن ادارے ہوپ چلڈرن کینسر سینٹر کے اعلیٰ سطح کے وفد نے ملاقات کی جس میں بچوں کے کینسر کے علاج میں جرمن اداروں کی معاونت پر اصولی اتفاق کیا گیا۔ ہوپ چلڈرن کینسر سینٹر کے وفد کی سربراہی جرمن پیڈریاٹرک آنکالوجسٹ اورنیو رو آنکالوجسٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سٹیفن مائیکل نے کی، وفد میں ہائیڈل برگ یونیورسٹی اسپتال، جرمن کینسر ریسرچ سینٹر (DKFZ) اور ہوپ چلڈرن کینسر سینٹر (KiTZ) کے ماہرین شامل تھے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کو ابلیشن کینسر ٹریٹمنٹ متعارف کرانے والاریجن کا پہلا صوبہ ہے، لاہور میں پنجاب کا سب سے بڑا اورجدید ترین نوازشریف کینسر اسپتال تیزی سے تکمیل کے مراحل طے کررہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چلڈرن اسپتال لاہور میں کینسر کے علاج کیلیے ہوپ چلڈرن کینسر سینٹر کی معاونت کو سراہا جائے گا، پیڈریاٹرک آنکالوجی کیلیے جرمنی کی جدید ٹیکنالوجی کا خیرمقدم کریں گے۔ کینسر کے علا ج کیلئے جرمن اداروں کے ساتھ جوائنٹ ٹریننگ کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کینسر کے
پڑھیں:
پاکستان کا پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا
پاکستان کا اور پنجاب کا تاریخی اور پہلا اور جدید “کوآبلیشن“ کینسر ٹریٹمنٹ کا آغاز کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے چین سے منگوائی جدید مشینری سے کینسر کے مریض شفا یاب ہونے لگے ہیں۔ یہ چین کے ماہرین کے جدید اور محفوظ ترین طریقہ علاج ہے جس کا پنجاب میں باضابطہ آغاز کردیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف آج پنجاب کی سب سے پہلی کینسر کے جدید ترین علاج کی مشین ‘کوآبلیشن’ کا افتتاح کریں گی۔ پنجاب کا پہلا ‘کوآبلیشن’ سنٹر میو ہسپتال میں قائم ہوگیا ہے جہاں ڈاکٹروں اور عملے کی تربیت پہلے ہی مکمل ہوچکی ہے۔
میو ہسپتال لاہور کے ڈاکٹرز کی ٹیم پھیپھڑے اور چھاتی کے کینسر کے دو مریضوں کا جدید طریقہ علاج سے کامیاب آپریشن بھی کر چکے ہیں۔ جگر میں خون پہنچانے والی شریانوں میں رکاوٹ (ٹیومر) اور چھاتی کے کینسر کا بجلی کی حرارت کے ذریعے کامیاب علاج کیا گیا ہے۔
‘کوآبلیشن’ کے علاج کے جدید طریقے میں بجلی سے پیدا کردہ حرارت سے متاثرہ ٹشوز جلا دیے جاتے ہیں اور سرجری کے مقابلے میں اس جدید طریقہ علاج میں مریض کو کم تکلیف ہوتی ہے اور تندرست ہونے کا عمل بھی تیز ہوتا ہے۔
میو ہسپتال کے ڈاکٹروں نے اس نئے طریقہ علاج اور جدید مشینری کو کینسر کے علاج میں بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔
Post Views: 7