لیبیا میں پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر عائد پابندی ختم
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
لیبیا میں پولیس اہلکاروں کے لیے داڑھی رکھنے پر عائد پابندی کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اُس وقت واپس لیا گیا جب عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا اور فوجی قیادت نے بھی معاملے میں براہ راست مداخلت کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزارت داخلہ کے نائب وزیر فرج قعیم نے ہفتے کی شام ایک اہم بیان میں اعلان کیا کہ پولیس اہلکاروں کے داڑھی رکھنے پر پابندی کا فیصلہ منسوخ کیا جا رہا ہے۔
پابندی کیوں لگائی گئی تھی؟
اس سے قبل وزارت داخلہ نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پولیس اہلکار داڑھی نہیں رکھ سکتے، کیونکہ یہ پولیس کے ظاہری ڈسپلن اور پیشہ ورانہ تاثر کے خلاف ہے۔ حکم نامے میں سختی سے کہا گیا تھا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
سوشل میڈیا پر شدید ردعمل
پابندی کا اعلان ہوتے ہی سوشل میڈیا پر عوامی غصہ پھوٹ پڑا۔ ہزاروں صارفین نے اسے انفرادی آزادی میں مداخلت اور “ظاہری شکل پر غیر ضروری زور” قرار دیا۔ بہت سے افراد نے کہا کہ داڑھی رکھنا ذاتی اور مذہبی آزادی سے جُڑا معاملہ ہے، جسے سرکاری پالیسی کے ذریعے محدود نہیں کیا جا سکتا۔
ایک شہری نے تبصرہ کیاکہ کیا ہم پولیس اہلکاروں کی کارکردگی دیکھیں یا ان کی شکل؟ یہ فیصلہ مضحکہ خیز ہے۔
مخالف رائے بھی موجود
تاہم کچھ حلقوں نے وزارت کے ابتدائی فیصلے کی حمایت بھی کی اور اسے ادارے کے نظم و ضبط اور یکساں شناخت کے لیے اہم قرار دیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ ہر ادارے کا ایک خاص “پروفیشنل امیج” ہوتا ہے، جسے برقرار رکھنا ضروری ہے۔
بالآخر دباؤ کے سامنے فیصلہ واپس
عوامی تنقید، مذہبی حساسیت، اور فوجی قیادت کی جانب سے اعتراض کے بعد وزارت داخلہ نے نرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیصلہ واپس لے لیا۔ نائب وزیر کے مطابق ہم عوامی جذبات اور انفرادی آزادی کا احترام کرتے ہیں، اسی لیے پابندی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں
پڑھیں:
چارلی کرک کے قتل سے متعلق تبصرہ کرنے پر امریکی کامیڈین پر پابندی عائد
معروف امریکی کامیڈین اور میزبان جمی کیمل کو لائیو شو میں چارلی کرک کے قتل سے متعلق بات کرنا مہنگا پڑگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمی کیمل کے شو پر حالیہ متنازع تبصرے کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جمی کیمل نے اپنے شو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور قدامت پسند سماجی کارکن چارلی کرک کے قتل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا میں کچھ حلقے اس قتل کا الزام ایک بچے پر ڈال کر سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جمی کیمل نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا چارلی کرک کے قتل پر ردعمل ایک سنجیدہ رہنما کا نہیں تھا بلکہ وہ ایسے برتاؤ کرتے دکھائی دیے جیسے کوئی بچہ اپنی پسندیدہ چیز نہ ملنے پر ناراض ہو۔
کامیڈین کی جانب سے ان تبصروں کو غیر ذمہ دارانہ اور حساس واقعے پر غیر سنجیدہ رویہ قرار دیتے ہوئے ٹی وی چینل نے فوری طور پر شو کی نشر و اشاعت روک دی۔
خیال رہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا اداروں پر تعصب پھیلانے کے الزامات کے تحت قانونی کارروائیوں کو وسیع کردیا۔ جمی کیمل کے شو پر پابندی نے امریکی میڈیا اور سیاسی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔