کندھ کوٹ کے کچے میں پولیس کا ڈاکوں کے خلاف آپریشن گزشتہ روز سے جاری آپریشن میں دو ڈاکو ہلاک پانچ زخمی ہوگئے،پولیس اور ڈاکووں میں فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے

گزشتہ روز انڈس ہائی وے قمبرانی پولیس چوکی پر ڈاکوں کےحملے میں ایک پولیس اہلکار اغوا ہونے کے بعدپولیس کا ایس ایس پی کشمورمحمد مرادکی نگرانی میں ڈاکووں کےخلاف جدید اسلحہ کےساتھ آپریشن جس کے نتیجے میں انعام یافتہ دو ڈاکوشفیق ڈاہانی اورصحبت جاگیرانی مارے گئے جبکہ پانچ ڈاکو زخمی ہوگئے۔

پولیس نےمارے جانےوالے ایک ڈاکو شفیق ڈاہانی کی لاش تحویل میں لےکرکندھ کوٹ اسپتال منتقل کردی ایس ایس پی کشمور کےمطابق ڈاکو اور پولیس میں جدید اسلحہ سے فائرنگ کا تبادلہ جاری ہےجلد مغوی پولیس اہلکار کو بھی بازیاب کرالیا جائے گا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کیمرون میں انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج، سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 48 ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کیمرون میں صدارتی انتخابات کے نتائج نے ملک کو ایک بار پھر سیاسی اور انسانی المیے کی جانب دھکیل دیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق اقوام متحدہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ  دارالحکومت یاؤندے اور دیگر شہروں میں صدر پال بیا کی آٹھویں مرتبہ کامیابی کے خلاف شروع ہونے والے پُرامن احتجاج پر سیکورٹی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 48 شہری جان سے جا چکے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، بیشتر افراد کو براہِ راست گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جبکہ کئی مظاہرین پولیس کے لاٹھی چارج اور تشدد سے شدید زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ کے ذرائع نے ان ہلاکتوں کو ریاستی جبر کی بدترین مثال قرار دیا ہے، تاہم حکومتِ کیمرون کی جانب سے کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔

92 سالہ صدر پال بیا، جو 1982 سے اقتدار میں ہیں، نے رواں انتخابات میں 53.66 فیصد ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے اہم حریف سابق وزیر عیسیٰ ٹکروما بکاری کو 35.19 فیصد ووٹ ملے۔ اپوزیشن کی جانب سے انتخابی عمل کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے ووٹنگ کے فوراً بعد ہی احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق احتجاج کرنے والوں میں بڑی تعداد نوجوانوں اور خواتین کی تھی جو شفاف انتخابات اور سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین نے صدر بیا کے استعفے اور انتخابی نتائج کی منسوخی کا مطالبہ بھی کیا۔

دوسری جانب حکومت نے مظاہروں کو ملک دشمن سرگرمی قرار دیتے ہوئے سیکورٹی فورسز کو  امن و امان بحال رکھنے کا حکم دیا، جو بالآخر ایک خونریز کریک ڈاؤن میں تبدیل ہوگیا۔

امریکا کے ری پبلکن سینیٹر جم رش نے اس صورتحال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پال بیا کا انتخاب شرمناک دھوکا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمرون کی حکومت نہ صرف سیاسی مخالفین بلکہ امریکی شہریوں کے حقوق کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ واشنگٹن دوطرفہ تعلقات پر نظرِثانی کرے کیونکہ کیمرون اب امریکا کا  قابلِ اعتماد اتحادی نہیں رہا۔

اُدھر مقامی سول سوسائٹی تنظیم  اسٹینڈ اپ فار کیمرون نے ایک ہفتہ قبل ہی خبردار کیا تھا کہ ریاستی تشدد کے نتیجے میں 23 شہری مارے جا چکے ہیں، تاہم تازہ اعداد و شمار کے مطابق یہ تعداد بڑھ چکی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اگر عالمی برادری نے فوری مداخلت نہ کی تو کیمرون ایک نئے سیاسی المیے میں پھنس سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نارووال: طالبعلم کی فائرنگ سے 3 بچے زخمی
  • کیمرون میں انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج، سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 48 ہلاک
  • کراچی، کوہی گوٹھ میں پولیس مقابلہ، دو ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • قلات میں بھارتی حمایت یافتہ 4 دہشتگرد ہلاک‘جنگی اسلحہ بھی برآمد
  • گورنرسندھ کاکراچی میں سرعام اسلحہ کی نمائش اور فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس
  • کراچی، ایف بی ایریا میں شہری کی فائرنگ سے ڈاکو شدید زخمی، اسپتال منتقل
  • شہری کو لٹتے دیکھ کر کار ڈرائیور کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
  • بنوں میں ڈی پی او شمالی وزیرستان کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
  • کراچی، اورنگی ٹاؤن میں پولیس کا مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان جاں بحق