ٹیم نے پرفیکٹ گیم نہیں کھیلا، سلمان علی آغا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ ٹیم نے پرفیکٹ گیم نہیں کھیلا۔
سلمان علی آغا نے کہا کہ بھارتی بیٹرز نے پاور پلے میں شاندار بیٹنگ کرکے میچ ہم سے چھین لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جس طرح کی بیٹنگ کررہے تھے مزید پندرہ بیس رنز بنا سکتے تھے۔
سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ میچ میں حارث رؤف اور فہیم اشرف نے اچھی بولنگ کی۔
پاکستانی کپتان نے کہا کہ لیفٹ اور رائٹ کمبی نیشن کے ذریعے بولر سے بولنگ کرائی، فخر زمان کا آؤٹ شاید غلط تھا مگر امپائرز ہی فیصلہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ٹی 20 ایشیاء کپ کے سپر فور مرحلے کے دوسرے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹ سے ہرا دیا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سلمان علی
پڑھیں:
دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے: احسن اقبال
—فائل فوٹووفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دفاعی معاہدے نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایک ضابطے کا پابند کر دیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ایک سنگ میل ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو مبارکباد دیتا ہوں۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حرمین شریفین کا دفاع ہر پاکستانی کیلئے ریڈ لائن ہے، معاہدہ کسی کیخلاف نہیں بلکہ خطے کے ممالک کی سلامتی کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے۔ معاہدہ پاکستان کے لیے ایک مضبوط اقتصادی و معاشی تعاون کی بنیاد بھی بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معرکہ حق کے بعد بیرونی محاذ پر کامیابیاں مل رہی ہیں، ہمیں اپنی مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق بنانا ہو گا۔ ترقی کے سفر میں کامیابی کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ ضروری ہے ، موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں خود کو تیار کرنا ہو گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ہر سال کے سیلاب سے بچاؤ کے لیے ہمیں آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دینا ہو گا، پاور سیکٹر کی درستگی کی کنجی بیورو کریٹ کے پاس نہیں انجینئرز کے پاس ہے، ہم نے نئے سرے سے اپنی اڑان بھرنی ہے، ہمیں آگے نکل جانے والے ممالک سے آگے جانا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ماضی میں آپسی اختلافات اور سیاسی عدم استحکام کے باعث ہم ترقی نہیں کر سکے، آج پاکستان میں انتشار اور سیاسی عدم استحکام کی زیرو ٹالرینس ہے، ملک میں انتشار اور بدامنی پیدا ہو گی تو کون سا بزنس مین یہاں آئے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومتیں سیلاب کی تباہی کا تخمینہ لگا رہی ہیں، حکومت سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کا منصوبہ بنا رہی ہے۔