بلوچستان مائنز اینڈ منرل بل کیخلاف اپوزیشن جماعتیں اکھٹی ہو گئی ہیں۔ مشترکہ اجلاس کا انعقاد آج ہوا، جسکے بعد باقاعدہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن جماعتیں بلوچستان مائنز اینڈ منرل بل کے خلاف سر جوڑ کر بیٹھ گئیں۔ اپوزیشن لیڈر کی صدارت میں ہونے والے مشترکہ اجلاس میں پارلیمانی اور غیر پارلیمانی سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی۔ اپوزیشن جماعتیں مشترکہ اجلاس کے بعد باقاعدہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گی۔ بلوچستان اسمبلی کے قائد حزب اختلاف یونس عزیز زہری نے بلوچستان مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کو آل پارٹیز کانفرنس کی دعوت دی تھی۔ جس کا انعقاد بلوچستان صوبائی اسمبلی کمیٹی ہال میں ہوا۔ آل پارٹیز کانفرنس میں جمعیت علمائے اسلام کے سینٹر مولانا عبدلواسع، مولانا قمرالدین مولانا فیض محمد سمانی، پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے چیئرمین اصغر خان ترین، سیاسی شخصیت سابق سینٹر نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی، نمائندہ مائن اونرز ایسوسی میر بہروز ریکی، سابق ایم پی اے سردار اصغر خان اچکزئی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ثناء اللہ بلوچ، سابق ایم پی اے ملک نصیر شاہوانی، نمایندہ مائن اونرز ایسوسی فتح شاہ عارف، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سابق ایم پی اے قادر علی نائل، پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے سابق ایم پی اے نصراللہ خان زیرے، سردار یحیی خان ناصر، احمد جان، نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر رحمت صالح بلوچ، جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن، عوامی نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی اینجینر زمرک خان اچکزئی، ایم پی اے ظفر علی آغا، ایم پی اے فضل قادر مندوخیل، ایم پی اے شاہدہ روف، ایم پی اے صفیہ بی بی، ایم پی اے جہانزیب مینگل، ایم پی اے غلام دستگیر بادینی، غلام نبی مری، وکلاء برادری کے نمائندوں اور دیگر نے مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مائنز اینڈ منرل سابق ایم پی اے مشترکہ اجلاس پارٹی کے

پڑھیں:

کوئٹہ، بدعنوانی کے الزام میں محکمہ خوراک کے دو افسران گرفتار

اینٹی کرپشن بلوچستان نے محکمہ خوراک کے گودام سے اکیس ہزار سے زائد بوری گندم کے غبن کے کیس میں کارروائی کرتے ہوئے محکمہ خوراک کے دو آفیسران کو گرفتار کرلیا۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ اینٹی کرپشن بلوچستان نے کوئٹہ کے سریاب روڈ پر محکمہ خوراک کے گودام سے اکیس ہزار سے زائد بوری گندم کے غبن کے کیس میں کارروائی کرتے ہوئے محکمہ خوراک کے دو آفیسران کو گرفتار کرلیا۔ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن بلوچستان عبدالواحد کاکڑ نے بتایا کہ محکمہ خوراک کے سریاب روڈ گودام سیے 2 کروڑ 18 لاکھ روپے مالیت کی 100 کلو گرام کی 21221 گندم کی بوریاں غائب ہوئی تھیں۔ جس پر محکمہ خوراک نے یہ کیس محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالے کیا۔ محکمہ اینٹی کرپشن بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم نے شواہد اور ثبوت سامنے آنے پر مقدمہ درج کرکے اختیارات کے ناجائز استعمال، سرکاری امانت میں خیانت اور بدعنوانی کے الزامات کے تحت دو آفیسران، سابق ڈسٹرکٹ فوڈ آفیسر محمد ذاکر کاکڑ اور سابق اسسٹنٹ فوڈ آفیسر عبدالحفیظ کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزمان سے مزید انکشافات کی توقع ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں دو نئی جماعتوں کا اضافہ  
  • کوئٹہ: دہرے قتل کیس میں گرفتار سردار شیرباز ساتکزئی کو ضمانت مل گئی
  • الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دونئی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن
  • الیکشن کمیشن میں دو نئی سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہو گئیں
  • الیکشن کمیشن میں دو نئی سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ، سربراہوں کے نام بھی سامنے آگئے
  • کوئٹہ: اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی لاش تاحال برآمد نہ ہو سکی، ڈپٹی کمشنر ہرنائی کی وضاحت
  • کوئٹہ: امیرجماعت اسلامی بلوچستان اور رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن ہفتہ بیاد مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کے سلسلے میں کتابوں کے اسٹال کا دورہ کررہے ہیں
  • بلوچستان حکومت کے دعوے صرف دعووں تک محدود ہیں، مولانا واسع
  • کوئٹہ، بدعنوانی کے الزام میں محکمہ خوراک کے دو افسران گرفتار