data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250923-01-4
لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن منصورہ میں پریس کا نفرنس سے خطاب کر رہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے غزہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے ، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک کا فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان خوش آئندہ تاہم غزہ میں جنگ بندی بنیادی اہمیت کی حامل ہے، عالمی برادری اس اہم معاملے پر فوری توجہ دے۔منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے
کہا کہ امریکا جہاں گزشتہ 2برس سے فلسطین پر صہیونی مظالم کی پشت پناہی کررہا ہے وہیں اس نے قطر پر حالیہ اسرائیلی حملہ اور قبل ازیں ایران پر جارحیت کو بھی مکمل حمایت فراہم کی۔مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کی صورتحال کے تناظر میں پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے ، جماعت اسلامی اسے خوش آئند قرار دیتی ہے ، تاہم ایران سمیت دیگر اسلامی ممالک کو بھی اس معاہدہ کا حصہ ہونا چاہیے، اگر ایسا ہوگیا تو کسی کو مسلمان ممالک کی جانب آنکھ اٹھانے کی جرآت نہیں ہوگی۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت اسلامی نے واضح کیا کہ مغربی ممالک کے فلسطین کو تسلیم کرنے کے اعلانات کے ساتھ حماس کو فلسطین سے علیحدہ کرنے کی سازش قبول نہیں کی جائے گی ، تحریک مزاحمت حماس فلسطینیوں کی نمائندہ جمہوری تنظیم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی جانب سے بھی مسئلہ فلسطین کے 2ریاستی حل کی باتیں نہ کی جائیں۔اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہ کرنا بانی پاکستان کی وضح کردہ قومی پالیسی ہے۔امیر جماعت اسلامی نے خطے میں امن کے لیے اسلام آباد اور کابل کے درمیان مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاک افغان حکومتوں کے درمیان بات چیت کے آغاز کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ افغان پناہ گزینوں کی واپسی باعزت طریقے سے ہونی چاہیے۔ افغان سرزمین کسی صورت بھی پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے طالبان حکومت کی جانب سے بگرام ائر بیس کی حوالگی کے امریکی مطالبہ پر واضح انکار کو بھی خوش آئند قراردیا۔ ملک میں سیلاب کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے، متاثرین کی امداد کے لیے شفاف نظام کی تشکیل اور زراعت پر سبسڈی کے مطالبات کیے ہیں۔ انہوں نے یکم تا 7 اکتوبر ہفتہ یکجہتی فلسطین منانے اور کسانوں کے حقوق کے لیے کسان کارواں نکالنے کے اعلانات کیے۔ کارواں کے آغاز سے قبل منصورہ میں ملک بھر کی کسان نمائندہ تنظیموں سے مشاورت کی جائے گی۔امیر جماعت نے کہا کہ بلاول کا سیلاب متاثرین کو بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے امداد فراہم کرنے کی بات بے سروپا ہے کیونکہ بے نظیر انکم پروگرام مکمل فراڈ ہے اسی طرح پنجاب حکومت کی جانب سے کسان کارڈ نامی اسکیم بھی دھوکا دہی اور محض نمائشی اقدام ہے۔ سیلاب متاثرہ کسانوں کو فی ایکڑ 25 ہزار دیے جائیں ، مشاورت سے گندم کی فی من قیمت ساڑھے 4 ہزار مقرر کی جائے ، عوام کو آٹا اور کسان کو بیج ، کھاد اور زرعی ادویات پر سبسڈی دی جائے۔ جماعت اسلامی آئندہ ہفتہ کسان تنظیموں سے مشاورت کرے گی اور اس کے بعد کسان کارواں کا اعلان کیا جائے گی۔ 5 اکتوبر کو کراچی میں اور اس سے قبل لاہور میں فلسطین ملین مارچ ہوں گے۔ جماعت اسلامی کا 21 ،22 اور23 نومبر کو مینار پاکستان پر ہونے والے تاریخی اجتماع عام فرسودہ نظام میں تبدیلی کا آغاز ہوگا۔

نمائندہ جسارت.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی انہوں نے کی جانب کے لیے

پڑھیں:

حکمران ناکامیوں کو تسلیم کریں‘ نظام میں بہتری لائیں: حافظ نعیم 

کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمران اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں اور نظام میں بہتری لائیں۔ صرف ریاست رٹ قائم کرنا ہی نہیں عوام کو بنیادی سہولیات اور حقوق کی فراہمی بھی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ کی مقامی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پروفیسر شکیل روشن سمیت متعدد نمایاں شخصیات نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ تقریب سے امیر صوبہ مولانا ہدایت الرحمن، سابق امیر مو لانا عبدالحق ہاشمی، پروفیسر شکیل روشن اور دیگر راہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمران خوف خدا کرتے ہوئے خلق خدا کو ان کا حق دیں۔ سندھ اور بلوچستان میں کرپشن کا سخت مقابلہ جاری ہے جو مافیا کی سرپرستی کی وجہ سے سیاسی جماعتوں کے زوال کا سبب بن رہا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کی پسماندہ آبادیوں کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی مظلوموں کے ساتھ ہے، صوبے میں تعلیمی صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے گہری تشویش کا اظہار کیا کہ بلوچستان میں 26 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں جو ایک قومی شرمندگی ہے۔ تعلیم کوئی خیرات نہیں بلکہ ہر بچے کا  بنیادی حق ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا یکم سے 7 اکتوبر تک ہفتہ یکجہتی فلسطین منانے کا اعلان
  • حکمران اپنی ناکامیوں کو تسلیم کریں اور نظام میں بہتری لائیں، حافظ نعیم
  • حکمران ناکامیوں کو تسلیم کریں‘ نظام میں بہتری لائیں: حافظ نعیم 
  • سندھ اور بلوچستان میں کرپشن کا مقابلہ ہے,حکمراں ناکامیاں تسلیم کریں ‘ حافظ نعیم الرحمن
  • حافظ نعیم الرحمن ‘سراج الحق و دیگر کا ڈاکٹر وقار مسعود کے انتقال پر اظہار افسوس
  • سندھ اور بلوچستان میں کرپشن کا سخت مقابلہ جاری ہے، حافظ نعیم الرحمن
  • اللّٰہ کا خوف اور اچھا نظام چیزوں کو ٹھیک کرتا ہے،حافظ نعیم الرحمان
  • اللّٰہ کا خوف اور اچھا نظام چیزوں کو ٹھیک کرتا ہے: حافظ نعیم الرحمان
  • بلوچستان کے نوجوانوں کو فوجی آپریشن نہیں تعلیم کی ضرورت: حافظ نعیم