data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چینی سائنسدانوں نے ایک ایسی انقلابی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو عام شیشے کی کھڑکیوں کو بجلی پیدا کرنے والے شمسی پینلز میں تبدیل کر سکتی ہے۔

نینجنگ یونیورسٹی کے محققین کی اس ایجاد کو توانائی کے شعبے میں ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ نیا نظام Diffractive-type Solar Concentrator (CUSC) ٹیکنالوجی پر مبنی ہے، جس کی خاصیت یہ ہے کہ یہ سورج کی روشنی کو شیشے کے اندر جذب کرنے کے بجائے اس کے کناروں پر مرکوز کرتا ہے۔ یہاں پر لگے ہوئے خصوصی سیلز اس روشنی کو برقی توانائی میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ اس طریقہ کار کی وجہ سے شیشے کی شفافیت برقرار رہتی ہے اور یہ عام کھڑکیوں جیسا ہی نظر آتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ اور آپٹیکل انجینئر وی ہُو کے مطابق یہ ٹیکنالوجی شمسی توانائی کو عمارتی ڈیزائن میں بغیر کوئی خلل ڈالے شامل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس شفاف کوٹنگ کو موجودہ عمارتوں کی کھڑکیوں پر بھی آسانی سے لگایا جا سکتا ہے، جس کے لیے شیشے کی ساخت میں کوئی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ ایجاد عالمی سطح پر صاف توانائی کی منتقلی کے عمل میں نمایاں تیزی لانے کا باعث بن سکتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی سے نہ صرف رہائشی اور تجارتی عمارتیں اپنی ضرورت کی بجلی خود پیدا کر سکیں گی، بلکہ شہری علاقوں میں شمسی توانائی کے استعمال میں بھی اضافہ ہوگا۔

یہ ٹیکنالوجی خصوصاً ان عمارتوں کے لیے مفید ثابت ہوگی جن کی کھڑکیوں کا رقبہ بڑا ہوتا ہے، جیسے کہ تجارتی پلازا، دفاتر اور اپارٹمنٹس۔ اس طرح عمارتیں نہ صرف اپنی توانائی کی ضروریات پوری کر سکیں گی بلکہ ماحول دوست تعمیرات کے نئے معیار قائم ہوں گے۔

ویب ڈیسک تنویر انجم.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

گوگل ٹرانسلیٹ میں بڑا اپ ڈیٹ، اب زبانوں کا ترجمہ جدید اے آئی ٹیکنالوجی سے ہوگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گوگل نے اپنی معروف ٹرانسلیٹ ایپ میں ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے جیمنائی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈل پر مبنی نیا ورژن متعارف کرانا شروع کردیا ہے، جو زبانوں کے درمیان ترجمے کو پہلے سے کہیں زیادہ درست اور فطری بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ٹیکنالوجی ویب سائٹ 9 ٹو گوگل کی رپورٹ کے مطابق، ایپ کے تازہ ترین ورژن میں صارفین کے لیے ایک نیا آپشن شامل کیا گیا ہے جس کے ذریعے وہ اے آئی ماڈل کو “فاسٹ” یا “ایڈوانسڈ ٹرانسلیشن” کے موڈ میں استعمال کر سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق فاسٹ موڈ میں ترجمہ تیزی سے کیا جائے گا مگر یہ لفظی یا جزوی طور پر غلط ہوسکتا ہے، جبکہ ایڈوانسڈ موڈ میں ترجمے کی درستگی کے لیے جیمنائی ماڈل استعمال ہوگا، جو زیادہ قدرتی اور بامعنی ترجمہ فراہم کرے گا۔

ابتدائی طور پر یہ نیا فیچر آئی او ایس ایپ میں دستیاب ہے، تاہم اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ابھی متعارف نہیں کرایا گیا۔
فی الحال ایڈوانسڈ موڈ میں صرف انگلش اور فرنچ، جبکہ انگلش اور اسپینش زبانوں کے درمیان ترجمہ ممکن ہے۔

ماہرین کے مطابق، یہ اپ ڈیٹ ترجمہ جاتی ٹیکنالوجی میں ایک نیا سنگِ میل ثابت ہوسکتی ہے جو مستقبل میں عالمی سطح پر زبانوں کی رکاوٹ کو مزید کم کر دے گی۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی ،راجا بازار میں بجلی کے کیبل بچھائے جارہے ہیں
  • قابلِ تجدیدتوانائی ذرائع تنصیبات میں اضافہ، پیداوار3 گُنا ہونیکا امکان
  • آسٹریلوی سائنسدانوں نے فضا سے پانی پیدا کرنے والا حیران کن رنگ ایجاد کرلیا
  • 5جی اسپیکٹرم پالیسی کب لائی جائے گی؟ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
  • اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کے مقدمات سے بری
  • بھارت: 10 گھنٹے سے زیادہ بجلی فراہم کرنے پر سزا کا اعلان
  • 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کیخلاف ہیں، آئین کو یکطرفہ تبدیل کرنا قبول نہیں، نثار کھوڑو
  • سائنسدانوں نے ریکارڈ کیا سب سے طاقتور بلیک ہول فلیئر، سورج سے 10 کھرب گنا زیادہ روشنی
  • گوگل ٹرانسلیٹ میں بڑا اپ ڈیٹ، اب زبانوں کا ترجمہ جدید اے آئی ٹیکنالوجی سے ہوگا
  • اسموگ پر قابو پانے کیلیے مارکیٹوں کے اوقاتِ کار تبدیل، رات 10 بجے بند کرنے کا حکم