ایشیا کپ سپر فور مرحلہ: پاکستان اور سری لنکا آج آمنے سامنے ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
ایشیا کپ ٹی 20 کے سپر فور مرحلے میں تیسرا میچ آج پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلا جائے گا۔آج سری لنکا کے خلاف سپر فور مرحلے کا میچ کھیلنے کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم گزشتہ روز دبئی سے ابوظبی پہنچ گئی تھی۔گزشتہ روز پاکستانی ٹیم نے مکمل آرام کیا، ایونٹ میں فائنل تک رسائی کے لئے گرین شرٹس کو اپنے اگلے دونوں میچز جیتنا ہوں گے تاہم کسی ایک میچ میں بھی شکست کی صورت میں اگر مگر کا کھیل شروع ہو جائے گا یا ایونٹ میں اس کا سفر تمام ہو جائے گا۔سپر فور مرحلے میں موجود چاروں ٹیموں کے پاس فائنل میں کوالیفائی کرنے کا موقع ہے، کوئی بھی ٹیم ایک میچ کی کامیابی پر بھی فائنل میں پہنچ سکتی ہے۔یاد رہے کہ سپر فور مرحلے میں پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کو اپنے پہلے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، گرین شرٹس کو بھارتی ٹیم نے 6 وکٹوں سے ہرایا جبکہ بنگلادیش نے دلچسپ مقابلے بعد سری لنکا کو 4 وکٹ سے شکست دی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سپر فور مرحلے سری لنکا
پڑھیں:
بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج صوبائی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ریاست کی 243 نشستوں میں سے 121 پر آج جبکہ بقیہ نشستوں پر منگل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
یہ انتخابات حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے ایک بڑا سیاسی امتحان سمجھے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ جنگ میں ناکامی اور اس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی ملک گیر تنقید نے پارٹی کی مقبولیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
مزید یہ کہ امریکا کی جانب سے 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد مودی حکومت کو معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔ معیشت سست روی کا شکار ہے، دیہی علاقوں میں امیر اور غریب کے درمیان خلیج گہری ہو چکی ہے، بے روزگاری بڑھ گئی ہے جبکہ تعلیمی و طبی سہولیات بھی زبوں حالی کا شکار ہیں۔
بی جے پی، جو بنیادی طور پر اونچی ذات کے ہندوؤں کی نمائندہ جماعت سمجھی جاتی ہے، نے 2020 میں جنتا دل یونائٹڈ کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔
اس بار اپوزیشن جماعتیں، خصوصاً کانگریس اور راشٹریا جنتا دل، مودی کو سخت مقابلہ دینے کے لیے متحد ہیں۔ تاہم الیکشن سے قبل ووٹر فہرستوں میں بڑی تبدیلیاں متنازع بن چکی ہیں، کیونکہ 8 کروڑ رجسٹرڈ ووٹروں میں سے تقریباً 65 لاکھ کے نام شہریت کی تصدیق کی بنیاد پر خارج کر دیے گئے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی کامیاب ہو گئی تو انتخابی نتائج پر شفافیت کے حوالے سے سوالات اٹھنے کا امکان ہے۔ حتمی نتائج 16 نومبر کو متوقع ہیں۔