چین میں انجینئرنگ کا شاہکار‘ مصنوعی ذہانت کی مدد سے ڈیم تیار
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے جدید انجینئرنگ میں ایک نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے سنکیانگ کے علاقے میں مصنوعی ذہانت کی مدد سے تعمیر کیے گئے ڈیم میں پانی بھرنے کا آغاز کر دیا۔ چین کے نیم خود مختار علاقے سنکیانگ میں واقع 247 میٹر بلند یہ ڈیم دنیا کا سب سے اونچا کنکریٹ فیسڈ راک فل ڈیم ہے۔ اس کی بلندی 80 منزلہ عمارت کے برابر ہے اور یہ منصوبہ مکمل طور پر جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔ منصوبے کی خاص بات اس کی تعمیر میں مکمل طور پر خودکار اور ذہین ٹیکنالوجی کا استعمال ہے، اس میں بغیر ڈرائیور کی مشینیں ، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل ٹوئن اور بلاک چین جیسی ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کوئٹہ میں پی ٹی آئی کا جلسہ، شہر کے راستے بند، انٹرنیٹ سروس معطل، دفعہ 144 نافذ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت میں موسم سرما ہے، تاہم سیاسی درجہ حرارت گرم ہے، جہاں پاکستان تحریک انصاف اور تحریک تحفظِ آئینِ پاکستان کے جلسے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے شہر بھر میں ہنگامی اقدامات کیے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے سیکورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے جلسے کی اجازت مسترد کر دی ہے اور شہر کے تمام مرکزی راستوں کو ٹرکوں اور کنٹینروں سے بند کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب اس فیصلے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ شہر میں موبائل انٹرنیٹ سروس بھی مکمل طور پر معطل کر دی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق صوبے بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، جس کے تحت کسی بھی قسم کے عوامی اجتماع یا سیاسی جلسے پر مکمل پابندی عائد ہے۔
اس سلسلے میں شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے جلسہ ہر صورت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہاکی گراؤنڈ میں ہونے والا یہ جلسہ آئین کی بالادستی، بنیادی حقوق کی بحالی اور سیاسی آزادی کے تحفظ کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے راستوں کی بندش اور انٹرنیٹ سروس کی معطلی عوامی آزادیوں پر حملہ ہے، جو جمہوری اقدار کے منافی ہے۔
اس کشمکش کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات میں بھی شدید اضافہ ہو گیا ہے۔ کوئٹہ کی مرکزی شاہراہیں، چوراہے اور تجارتی مراکز مکمل طور پر بند ہونے کے باعث ٹریفک جام کی صورتحال نے عوام کو پریشان کر دیا ہے۔ خاص طور پر اسکول، کالج اور یونیورسٹی جانے والے طلبہ شدید متاثر ہوئے ہیں۔
دریں اثنا شہر میں سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور شہر کے حساس مقامات پر خصوصی نگرانی جاری ہے۔