کراچی، سافٹ ویئر ہاؤس میں لڑکی کو حبسِ بیجا اور ہراساں کرنے پر تلخ کلامی، ہوائی فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں سوفٹ وئیر ہاؤس میں لڑکی کو مبینہ طور پر حبس بیجا میں رکھنے اور ہراساں کرنے پر لڑکی کے اہلخانہ اور دیگر افراد میں اشتعال پھیل گیا۔
جہاں تلخ کلامی اور ہاتھا کے دوران ہوائی فائرنگ کی گئی جس کی وجہ سے مکینوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایس ایچ او گلشن اقبال نعیم راجپوت نے بتایا کہ پولیس نے دونوں گروپ کے متعدد افراد کو حراست میں لیکر اسلحہ قبضے میں لے لیا ہے جبکہ ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں خود کار ہتھیاروں سے مسلح افراد پولیس سے مزاحمت اور الجھتے ہوئے بھی دکھائی دیئے ہیں۔
تاہم پولیس کی جانب سے سوفٹ ویئر ہاؤس میں کام کرنے والی لڑکی کو ہراساں کرنے کے الزام میں نامزد سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا جا رہا ہے جبکہ دونوں گروپوں کے حراست میں لیے گئے افراد کے خلاف لڑائی جھگڑے اور ہوائی فائرنگ سمیت دیگر دفعات کے تحت بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
آخری اطلاعات آنے تک واقعے کے خلاف علاقہ مکینوں میں شدید اشتعال پایا جاتا تھا ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فلپائن میں ہزاروں افراد کا کرپشن کیخلاف احتجاج، پولیس سے جھڑپیں، 72 مظاہرین گرفتار
فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں50 ہزار سے زائد افراد نے حکومتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن پر شدید احتجاج کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اس دوران مظاہرین کی پولیس کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں 39 پولیس اہلکار اور کئی شہری بھی زخمی ہوئے۔ مشتعل مظاہرین نے منیلا میں املاک کو نقصان پہنچایا اور میٹرو سٹیشن پر تھوڑ پھوڑ کی۔
پولیس پر شدید پتھرائو کیا گیا جس کے جواب میں مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ جلائو گھیرائو کے دوران ایک کنٹینر جلادیا گیا جبکہ پولیس نے 72 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کے خلاف فلڈ کنٹرول پروجیکٹس میں بدانتظامی پر احتجاج کیا جارہا ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق فلڈ کنٹرول پروجیکٹس پر 9 ارب 54 کروڑ ڈالر لگے پھر بھی بارشوں میں کئی شہر ڈوب گئے تھے۔ بڑے پیمانے پر جاری احتجاجوں کے پیش نظر فوج کو بھی ریڈ الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
فلپائن کے صدر مارکوس نے مظاہروں کی حمایت کی اور مبینہ کرپشن کی آزادانہ تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ مظاہرین انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے مبینہ گھوسٹ منصوبوں کے فنڈز میں خورد برد کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
مظاہرین کی جانب سے فلپائنی قانون سازوں، حکام اور کاروباری شخصیات پر سیلاب پر قابو پانے کے منصوبوں میں بھاری کمیشن بٹورنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔