Jasarat News:
2025-09-24@00:25:50 GMT

صدیوں سے انٹارکٹیکا کی برف میں چھپی 85 نئی جھیلیں دریافت

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک) سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ انٹارکٹیکا کی برف کے نیچے پانی کی 85 نئی جھیلیں ملی ہیں۔ اس دریافت کے بعد انٹارکٹیکا میں موجود سرگرم جھیلوں کی کل تعداد 231 ہو گئی ہے۔یہ نئی جھیلیں جنوبی قطب کے قریب کئی کلومیٹر گہرائی میں موجود ہیں۔ سائنسدانوں نے یورپی خلائی ایجنسی کے کریو سیٹ سیٹلائٹ سے حاصل کردہ 10 سال کے ڈیٹا کا تجزیہ کیاجس سے ان جھیلوں کی موجودگی کا پتا چلا۔ اس سلسلے میں خلائی پیمائش کرنے والے آلے کریو سیٹ کا استعمال کیا گیا۔

انٹرنیشنل ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

لاہور کے چیئرنگ کراس میں موجود اسلامی سمٹ مینار کی بحالی کا آغاز

 لاہور میں 1974ء میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے تاریخی سربراہی اجلاس کی یادگار اسلامی سمٹ مینار کو نصف صدی بعد پہلی مرتبہ باقاعدہ بحالی کے عمل میں شامل کر لیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت نے اس منصوبے کو اپنی ثقافتی پالیسی کا حصہ بناتے ہوئے اسے اصل شکل میں محفوظ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے، جسے ماہرین مسلم دنیا کے اتحاد اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کی تاریخ کا اہم نشان قرار دیتے ہیں۔

سیکرٹری سیاحت۔پنجاب ڈاکٹر احسان بھٹہ نے اسمبلی چوک میں واقع اس یادگار کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر محکمہ مواصلات و تعمیرات ،محکمہ آثار قدیمہ کے حکام نے منصوبے کے تکنیکی پہلوؤں پر انہیں بریفنگ دی۔

ماہرین نے بتایا کہ سمٹ مینار 1974ء کے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہی اجلاس کی یاد میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس اجلاس کی میزبانی اُس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کی، جس میں 38 مسلم ممالک کے سربراہان اور وزرائے خارجہ شریک ہوئے۔

یہ اجلاس مسلم دنیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوا جہاں فلسطین کے حقِ خود ارادیت کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا، یاسر عرفات کو فلسطینی عوام کا نمائندہ مانا گیا اور اسلامی ممالک نے مشترکہ خارجہ پالیسی کی سمت متعین کرنے پر اتفاق کیا۔ اسی یادگار کو لاہور میں سمٹ مینار کی صورت میں محفوظ کیا گیا۔

تاہم 1974ء سے اب تک اس یادگار کی باضابطہ مرمت یا بحالی نہیں کی گئی تھی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی اور سینئر وزیر مریم۔اورنگزیب کی خواہش پر اب اس کی بحالی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لئے نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) نے ڈھانچے، سیوریج سسٹم اور ساختی مضبوطی کا تفصیلی مطالعہ مکمل کیا ہے، جس کی روشنی میں حتمی ڈیزائن تیار کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر احسان بھٹہ نے بتایا کہ فنِ تعمیر کے اعتبار سے سمٹ مینار ایک شاندار یادگار ہے۔ یہ چھ کونوں پر مشتمل ایک بلند ستون نما ڈیزائن رکھتا ہے جو مسلم دنیا کے اتحاد اور اجتماعیت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ مینار کے گرد وسیع پلیٹ فارم بنایا گیا ہے جہاں کانفرنس میں شریک ممالک کے پرچم نصب کیے گئے تھے۔

اس کے اوپری حصے میں ابھرتی ہوئی جیومیٹریکل اشکال اسلامی فنِ تعمیر کی روایات کی عکاسی کرتی ہیں، جبکہ سنگِ مرمر اور کنکریٹ کے امتزاج نے اسے ایک پر وقار اور پائیدار یادگار کا روپ دیا۔ ماہرین کے مطابق اس یادگار کی علامتی ساخت دراصل مسلم دنیا کے مختلف ممالک کے اتحاد کو ایک مرکز کے گرد اکٹھا ہونے کے تصور کے طور پر ڈیزائن کی گئی تھی۔

سیکرٹری سیاحت وآثار قدیمہ نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت اور سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیرنگرانی سمٹ مینار کو اس کی اصل حالت میں محفوظ کیا جائے گا تاکہ آنے والی نسلیں اس کے ذریعے پاکستان کے تاریخی کردار اور مسلم دنیا کے اتحاد کی اس علامت کو سمجھ سکیں

متعلقہ مضامین

  • فضائی میزبانوں کی صحت پر سوالیہ نشان؟
  • ناسا نے پانچ کلومیٹر پر پھیلا ہوا نیا جزیرہ دریافت کر لیا
  • ناسا نے 10 نئے خلاباز امیدواروں کا اعلان کردیا
  • ایس ڈی پی آئی کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر خالد وحید کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹ (سیج)کے سیمنار سے خطاب کررہے ہیں،سیج ممبران بھی موجود ہیں
  • کیا آپ جانتے ہیں؟ اسمارٹ فونز میں موجود چھوٹے سوراخ کی اصل وجہ
  • جارجیا میں 18 لاکھ سال پرانا انسانی جبڑا دریافت
  • جیورجیا میں 18 لاکھ سال پرانا انسانی جبڑا دریافت
  • لوبیہ قدرتی غذائی خزانہ، دل، ذیابیطس اور وزن میں کمی کیلیے مفید
  • لاہور کے چیئرنگ کراس میں موجود اسلامی سمٹ مینار کی بحالی کا آغاز