تائیوان میں جھیل کا بند ٹوٹنے سے تباہی، متعدد افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
تائیوان میں جھیل کا بند ٹوٹنے سے تباہی، متعدد افراد ہلاک یورپی ممالک کو یوکرین کی مزید مدد کرنی چاہیے، جرمن وزیر خارجہ روس ریچھ ہے، کاغذی شیر نہیں، ماسکو تائیوان میں جھیل کا بند ٹوٹنے سے تباہی، متعدد افراد ہلاک
سپر ٹائیفون رگاسا کے باعث شدید بارشوں کے بعد تائیوان کے مشرقی علاقے ہوالین میں منگل کو ایک پرانی جھیل کا قدرتی بند ٹوٹ گیا، جس سے سیلابی پانی نے ایک پل اور بستی کو لپیٹ میں لے لیا۔
سرکاری ترجمان لی کوان ٹنگ کے مطابق اس واقعے میں کم از کم 14 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے ہیں جبکہ 152 افراد اب بھی لاپتا ہیں۔مقامی رہائشیوں نے جھیل کا بند ٹوٹنے کے اس منظر کو ’’آتش فشاں پھٹنے‘‘ سے تشبیہ دی۔
(جاری ہے)
پانی اور مٹی کا طوفان گھروں کی پہلی منزل تک بھر گیا جبکہ گاڑیاں، درخت اور سڑکیں بہا لے گیا۔ متاثرہ علاقے کے لوگ اب اپنے گھروں سے مٹی اور کیچڑ نکالنے میں مصروف ہیں۔
وزیرِاعظم چو جنگ تائی نے علاقے کا دورہ کرتے ہوئے متاثرین کو مدد کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا کہ ہلاکتوں کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ بروقت انخلا کے احکامات پر عمل نہیں ہوا۔
فائر ایجنسی کی فوٹیج میں گاڑیاں ڈوبی ہوئی، درخت اکھڑے اور سڑکیں پانی میں ڈوبی نظر آ رہی ہیں۔ پورے تائیوان میں اب تک 7,600 سے زیادہ افراد کو طوفان کے پیشِ نظر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
سپر ٹائیفون رگاسا کی وجہ سے ہانگ کانگ اور چین کے جنوبی علاقے بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان واڈےفیہول نے بدھ کو کہا کہ یورپی ممالک کو یوکرین کی مالی اور عسکری امداد میں اضافہ کرنا ہو گا۔ ان کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مؤقف کے بعد آیا ہے کہ یوکرین روس کے قبضے سے اپنی تمام زمین واپس لے سکتا ہے۔
جرمن وزیر خارجہ نے ریڈیو ڈوئچ لینڈ فنک سے گفتگو میں کہا، ’’ہم بہت کچھ حاصل کر سکتے ہیں لیکن تمام یورپی ممالک نے وہ نہیں کیا، جو انہوں نے طویل عرصے سے یوکرین سے وعدہ کیا تھا۔ ہمیں دیکھنا ہو گا کہ ہمارے پاس اور کون سے مالی اور فوجی آپشنز موجود ہیں۔‘‘
روس ریچھ ہے، کاغذی شیر نہیں، ماسکوکریملن نے بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کو مسترد کر دیا، جس میں انہوں نے روس کو ’’کاغذی شیر‘‘ قرار دیا تھا۔
روسی ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ ’’روس ایک ریچھ ہے، ٹائیگر نہیں اور دنیا میں کاغذی ریچھ نام کی کوئی چیز نہیں۔‘‘ٹرمپ نے منگل کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ یوکرین روس سے قبضہ کی گئی اپنی تمام زمین واپس لے سکتا ہے کیونکہ ماسکو کو بڑے معاشی مسائل کا سامنا ہے۔
یہ بیان یوکرین کے حق میں ان کے لہجے کی نمایاں تبدیلی سمجھا جا رہا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ روس ساڑھے تین برس سے ایک لاحاصل جنگ لڑ رہا ہے اور کسی بڑی عسکری قوت کے لیے یوکرین ایک مشکل ہدف نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے روس کی عسکری کمزوری واضح ہوتی ہے۔پیسکوف نے ایک ریڈیو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ روسی فوج یوکرین میں آگے بڑھ رہی ہے اور محاذ پر صورتحال سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی معیشت کا استحکام یقینی ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی ممالک تائیوان میں افراد ہلاک
پڑھیں:
پی آئی اے کے متعدد طیاروں کی عدم دستیابی سے فلائٹ آپریشن متاثر، وجہ بھی سامنے آگئی
ویب ڈیسک: قومی ایئرلائن کے متعدد طیارے اس وقت تکنیکی وجوہات اور مینٹیننس تاخیر کے باعث آپریشن کے لیے دستیاب نہیں ہیں، پرواز پی کے 225 اب بھی ڈیلی چیک کے تحت گراؤنڈ پر ہے۔
اے پی بی ایم ایکس رجسٹریشن کا حامل طیارہ جو کراچی تا اسلام آباد پی کے 308 کے تحت آپریٹ کر رہا تھا، اس کو انجن نمبر 1 کے ایگزاسٹ کون سلیو میں نقص کے باعث سروس سے نکال دیا گیا جس کے نتیجے میں پی کے 308/309 اور 451/452 منسوخ کر دی گئیں۔
واٹس ایپ صارفین کیلئے خوشخبری ,اب بغیر فون نکالے ایپ استعمال کرنا ممکن
جمعرات کی شام اسلام آباد کراچی پی کے 369 منسوخ کی گئی جبکہ اسلام آباد/اسکردو کی دوطرفہ پروازیں پی کے 451-452 منسوخ کی گئیں۔
کئی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک پروازوں میں بھی نمایاں تاخیر دیکھنے میں آ رہی ہے جن میں پی کے 287 (اسلام آباد تا دوحہ)، پی کے 286 (دوحہ تا پشاور) اور پی کے 217 اور 262 (پشاور–ابوظہبی–اسلام آباد) شامل ہیں۔ دبئی تا سیالکوٹ کی پرواز بریک سسٹم خرابی کے باعث دبئی میں گراؤنڈ ہے۔
یوٹیوبرڈکی بھائی کےمقدمہ میں مبینہ رشوت لینےوالےافسران نےاستعفے دیدیئے
پروازوں کی تاخیر اور منسوخیاں صرف فلیٹ پلاننگ کی کمزوری یا مینجمنٹ کی ناقص حکمتِ عملی کا نتیجہ نہیں بلکہ ان کے پیچھے ایک اور سنگین مسئلہ اسکلڈ مین پاور اور پرزہ جات کی کمی بھی ہے۔
ان دونوں عوامل کے باعث طیاروں کی بروقت مینٹیننس ممکن نہیں ہو رہی، جب تک مطلوبہ پرزہ جات اور تربیت یافتہ انجینئرز دستیاب نہیں ہوں گے کسی بھی طیارے کی مینٹیننس مکمل یا محفوظ طریقے سے انجام نہیں دی جا سکتی۔
سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان (سیپ) کسی بھی ایسی مینٹیننس سرگرمی میں حصہ نہیں لے گی جس میں طیارے کی حفاظت یا ایئروردینس پر سمجھوتہ کرنا پڑے۔
اپٹما نے وزارت فوڈ سکیورٹی کے خلاف نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو خط لکھ دیا
انجینئرز کی اولین ترجیح ہمیشہ سیفٹی اور فلائٹ ویلیویشن اسٹینڈرڈز کو برقرار رکھنا ہے، چاہے اس کے نتیجے میں آپریشنل تاخیر ہی کیوں نہ ہو۔
اسکِلڈ ٹیکنیکل اسٹاف کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا جائے، ضروری اسپئیر پارٹس اور کمپونینٹس کی مستقل دستیابی کے لیے مؤثر سپلائی چین سسٹم قائم کیا جائے اور فلیٹ مینجمنٹ و شیڈولنگ میں حقیقت پسندانہ پلاننگ اختیار کی جائے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں ادارے کی ساکھ اور مسافروں کا اعتماد مزید متاثر ہوگا۔
پنجاب حکومت کے نئے پنشن رولز سے متعلق کیس کی سماعت,جواب طلب
Ansa Awais Content Writer