سابق سینیٹر مشتاق احمد خان—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر مختصر وقت میں 7 بار حملہ ہو چکا ہے۔

ایک ویڈیو بیان میں مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ سے چند سو میل کے فاصلے پر ہے، جس پر مختصر وقت میں 7 بار حملہ ہوا ہے۔

سابق سینیٹر نے کہا کہ ہماری کشتیوں کو ساؤنڈ بموں، دھماکا خیز فلیئرز سے نشانہ بنایا گیا جبکہ کشتیوں پر مشتبہ کیمیائی مادوں سے چھڑکاؤ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ صمود فلوٹیلا کا ریڈیو جام کیا گیا، مدد کے لیے کالز بلاک کی گئیں، ہم ہر صورت غزہ پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مشتاق احمد خان نے یہ بھی کہا کہ صمود فلو ٹیلا بین الاقوامی توجہ اور تحفظ درکار ہے، فلوٹیلا میں بچوں کے لیے خشک دودھ و دیگر غذائی اشیاء لے کر جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مشتاق احمد خان صمود فلوٹیلا نے کہا

پڑھیں:

گلوبل صمود فلوٹیلا نے عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی، غزہ جانے کا اعلان

گلوبل صمود فلوٹیلا نے عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی، غزہ جانے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 23 September, 2025 سب نیوز

ایک بین الاقوامی امدادی مہم، جسے گلوبل صمود فلوٹیلا کہا جاتا ہے، غزہ کی ناکہ بندی کو توڑنے اور انسانی امداد پہنچانے کے مقصد سے سمندر کے راستے روانہ ہوئی ہے۔

اسرائیل نے اس مشن کو روکنے اور اس کی بحری ناکہ بندی کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے اور پیشکش کی ہے کہ امدادی سامان عسقلان کی بندرگاہ پر اتارا جائے، جہاں سے اسرائیلی انتظامیہ اسے غزہ منتقل کرے گی۔

تاہم، فلوٹیلا کے منتظمین نے یہ پیشکش رد کر دی ہے، اور انہوں نے واضح کیا ہے کہ وہ عسقلان کی بندرگاہ پر امداد دینے کی تجویز قبول نہیں کریں گے بلکہ براہِ راست غزہ پہنچنا چاہتے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ عسقلان پر اتارنا اسرائیلی ناکہ بندی کی تسلیم کرنا ہوگا، جو ان کے خیال میں انسانی اور اخلاقی طور پر ناقابل قبول ہے۔

فلوٹیلا کے ارکان اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ اس اقدام کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے تابع سمجھتے ہیں، اور بحری راستے سے امداد پہنچانے کے مقصد کے ساتھ وہ سمندر کے “یلو زون” (بین الاقوامی پانیوں میں وہ علاقہ جہاں اسرائیلی کارروائی ممکن ہے) میں بھی ایسے حالات کی تیاری کر رہے ہیں جس میں اسرائیلی مداخلت ممکن ہو۔

فلوٹیلا مہم میں عالمی کارکنان شامل ہیں جن میں معروف نام شامل ہیں جیسا کہ سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گرتا تھنبرگ، اور دیگر فعالین، صحافی اور طبی عملہ۔ یہ مہم تقریباً 40 ممالک سے وابستہ افراد کا مشترکہ عمل ہے۔

اسرائیلی محکمہ خارجہ کا موقف ہے کہ سمندر میں کوئی جہاز فعال جنگی زون میں داخل نہیں ہو سکتا اور ناکہ بندی کی خلاف ورزی بھی نہیں ہو سکتی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربرطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد فرانس کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے بعد فرانس کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان وزیراعظم اقوام متحدہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے امریکہ پہنچ گئے عرب-اسلامی وزرائے خارجہ کا نیو یارک میں مشاورتی اجلاس، اسحاق ڈار کی شرکت روس کی امریکا کو جوہری معاہدے میں ایک سال کی توسیع کی پیشکش موجودہ آمدن میں گزارا ہورہا ہے، سروے میں اخراجات پورا ہونے کا کہنے والے افراد کی شرح دگنی ہوگئی کانگریس کی مودی پر تنقید، بھارت کی فلسطین پالیسی کو شرمناک اور اخلاقی بزدلی قرار دیدیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر ڈرون حملہ، سابق سینیٹر مشتاق احمد کی ویڈیو نے ہلچل مچا دی
  • غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے، ویڈیوز سامنے آگئیں
  • غزہ ہم آرہے ہیں، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
  • غزہ جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا پر ڈرون حملہ، سابق سینیٹر مشتاق احمد نے ویڈیو جاری کردی
  • غزہ کی جانب رواں گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ ، انسانی مشن خطرے میں
  • گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی ڈرون حملے
  • اسرائیلی پیشکش مسترد ،گلوبل صمود فلوٹیلا کا غزہ جانے کا اعلان
  • گلوبل صمود فلوٹیلا نے عسقلان جانے کی اسرائیلی پیشکش مسترد کردی، غزہ جانے کا اعلان
  • گلوبل صمود فلوٹیلا کو غزہ کی ناکہ بندی توڑنے نہیں دیں گے، اسرائیل کی دھمکی