data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا نعرہ ہے نہ خود کچھ کریں گے نہ کسی کو کرنے دینگے۔ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور ان کے قابض میئر نے ٹھان لی کہ وہ کسی کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلافات سب میں ہوتے ہیں، ترقیاتی منصوبوں کو سیاست کی نظر کرنا افسوس کی بات ہے، گرین لائن بی آر ٹی کا منصوبہ مکمل ہونے جا رہا ہے، سرجانی سے نمائش تک گرین لائن مکمل ہے، نمائش سے آگے بڑھا کر گرئن لائن ٹریک کو صدر تک لے جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے پی ایم ایل این سے مل کر اس منصوبے کو مکمل کیا تھا، گرین لائن کے 20 کمپوننٹ میں سے یہ آخری کمپوننٹ رہ گیا تھا، گرین لائن کا آخری سیگمنٹ نئے کنٹریکٹر کے ساتھ جب شروع ہوا تو میئر کراچی کو اچھا نہ لگا، چند روز قبل میئر نے این او سی نہ لینے کو جواز بناکر توسیعی منصوبہ روک دیا۔ فاروق ستار نے کہا کہ 2017ء میں اس منصوبے کی این او سی لی جا چکی ہے، زبردستی کام کو روکا گیا کیونکہ اس کام کا سہرا ایم کیو ایم کو جا رہا تھا، میئر کراچی بڑے بڑے دعوے کرتے ہیں لیکن انہوں نے ایک بھی دعویٰ پورا نہیں کیا۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایم کیو ایم فاروق ستار گرین لائن نے کہا کہ

پڑھیں:

27 ویں ترمیم: پیپلز پارٹی نے صدر کیلئے تاحیات استثنیٰ اور نیب خاتمے کے مطالبات پیش کردیے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

27ویں آئینی ترمیم سے متعلق مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے حالیہ مذاکرات میں پیپلز پارٹی نے دو اہم مطالبات پیش کیے ہیں — صدرِ مملکت کے لیے تاعمر استثنیٰ اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے خاتمے کا۔

آئین کی شق 248 کے مطابق صدر کو اپنے عہدے کی مدت کے دوران کسی بھی فوجداری کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہے۔ اس شق میں واضح طور پر درج ہے کہ ’’کسی بھی عدالت میں صدر یا گورنر کے خلاف ان کے عہدے کے دوران کسی قسم کی فوجداری کارروائی نہ تو شروع کی جا سکتی ہے اور نہ ہی جاری رکھی جا سکتی ہے۔‘‘ تاہم، پیپلز پارٹی نے اس استثنیٰ کو عہدے کی مدت سے آگے بڑھاتے ہوئے تاعمر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اگر پارلیمنٹ اس تجویز کو منظور کر لیتی ہے تو صدر کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجداری کارروائی — خواہ پرانی ہو یا نئی — ان کے عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی نہیں ہو سکے گی۔ اسی طرح، پیپلز پارٹی نے نیب کے خاتمے کا مطالبہ بھی دہرایا ہے، جو میثاقِ جمہوریت کا حصہ تھا، جس پر 2006 میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے دستخط کیے تھے۔

میثاقِ جمہوریت کے مطابق، نیب کو ایک خودمختار احتساب کمیشن سے تبدیل کیا جانا تھا، جو پارلیمانی نگرانی میں شفاف انداز میں کام کرے۔ 27ویں آئینی ترمیم کا حتمی مسودہ پارلیمانی کمیٹی کے جائزے کے بعد اُس وقت حتمی شکل اختیار کرے گا جب اس کی رپورٹ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کی جائے گی۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • آج کراچی آثار قدیمہ کا منظر پیش کر رہا ہے، فاروق ستار
  • ستائیسویں ترمیم سےمتعلق سینیٹ، قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس، آئینی عدالت کےقیام پرمشاورت مکمل
  • آئینی ترمیم کے 80 فیصد نکات پر مشاورت مکمل ہوچکی ،آج مکمل کرلیا جائے گا،فاروق ایچ نائیک
  • 27 ویں ترمیم: پیپلز پارٹی نے صدر کیلئے تاحیات استثنیٰ اور نیب خاتمے کے مطالبات پیش کردیے
  • کراچی آثار قدیمہ کا منظر پیش کر رہا ہے، فاروق ستار
  • پیپلز پارٹی 27 ویں ترمیم پر لین دین کے چکر میں ہے، اسد قیصر
  • پنجاب حکومت اور پیپلز پارٹی کے درمیان پاور شیئرنگ کامعاملہ طے
  • پیپلز پارٹی آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت کرے گی: بلاول بھٹو
  • 27ویں آئینی ترمیم: آرٹیکل 243 پر حکومت کی حمایت کریں گے دیگر نکات پر غور کر رہے ہیں، بلاول بھٹو
  • وزیراعظم کی اتحادیوں سے مشاورت مکمل‘27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ آج کابینہ میں منظور ہونے کا امکان