حکومت شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ، وفاقی وزیرمیاں ریاض حسین پیرزادہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ ہاؤسنگ اور رئیل سٹیٹ سیکٹر کی ترقی میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی )کے تعاون کے شکر گزار ہیں ، حکومت شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ۔
ترجمان وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کے مطابق میاں ریاض حسین پیرزادہ نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو اسلام آباد میں اے ڈی بی کے وفد سے گفتگو کے دوران کیا۔ وفد میں اے ڈی بی ہیڈکوارٹرز سے سینئر ہاؤسنگ سپیشلسٹ مسٹر ہونگ سو اور اے ڈی بی پاکستان ریزیڈنٹ مشن کے یونٹ ہیڈ اربن/لیڈ آفیسر میاں شوکت شفی شامل اور دیگر نمائندے شامل تھے۔(جاری ہے)
ملاقات میں باہمی تعاون کے امکانات پر بات ہوئی، بالخصوص لینڈ ڈیٹا بینک کے قیام پر جسے وزارت وفاقی اثاثوں کے جامع ریکارڈ کے لیے تیار کرنے جا رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں اہم مقامات پر موجود زمینوں پر توجہ دی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہاؤسنگ اور رئیل سٹیٹ سیکٹر کی ترقی میں اے ڈی بی کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا کہ شفافیت، وسائل کے مؤثر استعمال اور جدید ڈیٹا پر مبنی نظاموں کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے ان منصوبوں میں اے ڈی بی کے مالی اور تکنیکی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔اس موقع پر سیکرٹری ہاؤسنگ حامد یعقوب شیخ نے وضاحت کی کہ لینڈ ڈیٹا بینک کا مقصد وفاقی حکومت کے اثاثوں کا درست اور قابلِ رسائی ڈیٹا تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سرکاری زمین کا ایک بڑا حصہ قبضے میں ہے جس سے فوائد سے حکومت محروم ہے، جی آئی ایس پر مبنی یہ نظام تجارتی قیمت جانچنے، نجی سرمایہ کاری اور زمین کے بہترین استعمال کو یقینی بنانے میں مددگار ہوگا۔ سیکرٹری نے نیشنل ہاؤسنگ پالیسی 2025 پر اے ڈی بی کے مشاہدات کو سراہا اور تجویز دی کہ اے ڈی بی نجی شعبے کے منصوبوں میں تکنیکی شراکت دار اور ضامن کا کردار ادا کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید تعاون کے ممکنہ شعبوں کا بھی ذکر کیا جن میں ہاؤسنگ سبسڈی کے طریقہ کار، رہن اور ہاؤسنگ فنانس ڈھانچے، گرین ہاؤسنگ، ماحولیاتی لحاظ سے موزوں تعمیراتی طریقے، شہری نوسازی، کم لاگت ہاؤسنگ ماڈلز اور منصوبہ بندی و نگرانی کے لیے ڈیٹا سسٹمز کی بہتری شامل ہیں۔اے ڈی بی کے وفد نے موضوعاتی شعبوں اور ہدفی گروپوں پر اپنی رائے پیش کی اور بامعنی تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہاؤسنگ سبسڈی کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور سنگاپور جیسے کمیونٹی بیسڈ شہری انفراسٹرکچر ماڈلز اپنانے کی ترغیب دی تاکہ زیادہ سے زیادہ شمولیت اور فلاحی پہلو یقینی بنایا جا سکے۔ ملاقات کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ دونوں فریق پائیدار ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ، اثاثوں کے جدید انتظام اور شمولیتی شہری ڈھانچے کے قیام کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔\932.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں اے ڈی بی سرمایہ کاری اے ڈی بی کے انہوں نے تعاون کے کے لیے
پڑھیں:
سرمایہ کاری تجارت بڑھانے کیلئے منصوبوں پر کام کیا جائے وزیراعظم
اسلام آباد+لندن (خبر نگار خصوصی +آئی این پی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات، ٹورزم اور قابل تجدید توانائی اہم شعبے ہیں جن میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آ سکتی ہے، تمام اہم شعبوں میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لئے قابل عمل منصوبوں پر کام کیا جائے۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت لندن سے زوم پر پاکستان میں سرمایہ کاری کے حجم، اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کہا کہ زراعت، آئی ٹی، معدنیات، ٹورزم اور قابل تجدید توانائی اہم شعبے ہیں جن میں بیرون ممالک سے سرمایہ کاری آ سکتی ہے، سرمایہ کاری کے ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے، تاکہ برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکے۔ شہباز شریف نے کہا کہ وزارتوں کو ٹارگٹ دئیے ہیں اور تمام زیر تکمیل منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے۔ قابل عمل منصوبوں کی نشاندہی کر کے ان کو عملی شکل دینے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک روڈ میپ اور تبدیلی کا ایجنڈا بنایا جائے تاکہ اپنے اہداف کی حصولی کے لئے ایک منظم انداز میں آگے بڑھا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں کے روڈ میپ میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہو گا اور انکی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہماری جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے اور اس جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزرا مصدق ملک، علی پرویز ملک، محمد جہانزیب، جام کمال، عطاء اللہ تارڑ اور احد خان چیمہ شریک تھے۔ جبکہ وزیراعظم شہبازشریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے لندن سے نیویارک پہنچ گئے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق لندن کے لیوٹن ایئرپورٹ پر برطانیہ میں تعینات پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل اور سفارتی عملے نے وزیراعظم کو الوداع کہا۔ اسحاق ڈار جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک پہنچ گئے۔ اس اجلاس میں فلسطین اور غزہ کے مسائل ایجنڈے میں نمایاں رہیں گے۔ اجلاس شروع ہو گیا، 26 ستمبر کو ختم ہو گا۔ وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ دیرپا شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دین اسلام، تاریخ، بھائی چارے اور اعتماد کی بنیاد پر استوار تعلقات ہمیشہ قائم و دائم رہیں گے۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف نے سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے وہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود اور اپنے عزیز سعودی بھائیوں اور بہنوں کو سعودی عرب کے قومی دن کے موقع پر نہایت گرم جوشی کے ساتھ مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعلقات دین اسلام، تاریخ، بھائی چارے اور اعتماد کی بنیاد پر قائم ہیں جو ہمیشہ قائم و دائم رہیں گے۔ ہم اپنے سعودی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مل کر سعودی عرب کے عظیم الشان ترقیاتی سفر پر فخر کرتے ہیں جو شہزادہ محمد بن سلمان کی بصیرت افروز قیادت میں جاری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مئی 2025ء میں بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران سعودی قیادت اور عوام کی طرف سے اظہار یکجہتی کو پاکستانی قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔ پاکستانی عوام سعودی عرب کے معاشی تعاون کو بھی فراموش نہیں کر سکتے جس کی وجہ سے ہماری معیشت کو سہارا ملا۔