پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس ایک لاکھ 61 ہزار سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، 100 انڈیکس ایک لاکھ 61 ہزار سے تجاوز کر گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 26 September, 2025 سب نیوز
کراچی:(آئی پی ایس) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے دوران زبردست تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے اور 100 انڈیکس نئی ریکارڈ بلندی پر پہنچ گیا ہے۔
کاروباری ہفتے کے آخری روز دن کے آغاز سے ہی کاروبار کا مثبت آغاز دیکھنے میں آیا اور ایک موقع پر 100 انڈیکس میں 800 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔
اس وقت 100 انڈیکس 1901 پوائنٹس اضافے سے 161181 پر ٹریڈ کر رہا ہے جو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔
رواں سال پی ایس ایکس 100 انڈیکس 39 فیصد بڑھ چکا ہے جبکہ ایک سال کے دوران 100 انڈیکس 96 فیصد بڑھا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم نے ٹرمپ کو امن کا علمبردار قرار دیا، شہباز شریف اور فیلڈ مارشل کی امریکی صدر سے ملاقات کا اعلامیہ جاری ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں ملاقات کے دوران ترک صدر اردوان کی تعریفوں کے پل باندھ دیے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی اپیل سماعت کیلئے مقرر انڈیا کا 97 مقامی جنگی طیاروں کے لیے 7 ارب ڈالر کا معاہدہ سندھ کا کیا حال ہے، بات نہیں کرنا چاہتی، بینظیرانکم سپورٹ کے 10ہزار سے متاثرین کا کچھ نہیں بنے گا، مریم نواز ایشیا کپ: پاکستانی بیٹنگ لائن اپ ڈھیر، بنگلادیش کو جیت کیلئے 136 رنز کا ہدف یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیر اعظم پر سفری پابندی عائد کردیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اسٹاک ایکسچینج
پڑھیں:
جولائی تا ستمبر: عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول
اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے جولائی سے ستمبر کے دوران عوام سے 110 ارب روپے کی اضافی پٹرولیم لیوی وصول کر لی۔
وزارت خزانہ کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال لیوی کی مد میں 371 ارب موصول ہوئے، گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران 261 ارب اکٹھے ہوئے تھے، گزشتہ مالی سال کی نسبت تقریبا 42.12 فیصد زیادہ پٹرولیم لیوی وصولی کی۔
دستاویز کے مطابق آئی ایم ایف شرط کے مطابق 1.6 فیصد بلحاظ جی ڈی پی بجٹ سرپلس رہا، پہلی سہ ماہی کے دوران پرائمری بیلنس بلحاظ جی ڈی پی 2.7 فیصد ریکارڈ ہوا، قرضوں کیلئے سود ادائیگیوں پر 1 ہزار 377 ارب اور دفاع پر 447 ارب خرچ کیے۔
جولائی سے ستمبر کے دوران حکومتی آمدن 6 ہزار 2 سو ارب اور اخراجات 4 ہزار 80 ارب روپے رہے، اس عرصے میں 2 ہزار 119 ارب روپے کا قرضہ لیا گیا، مرکزی بینک کا منافع 2 ہزار 428 ارب روپے رہا۔
دستاویز کے مطابق جولائی تا ستمبر کاربن لیوی کی مد میں 10 ارب اور ای وی ایڈاپشن لیوی کی مد میں 3 ارب جمع کیے گئے، پنشنز کی مد میں 249 ارب روپے کے اخراجات رہے، سول حکومتی اخراجات 161 ارب اور سبسڈیز کی مد میں 119 ارب روپے خرچ کیے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلئے مقامی سطح پر 1 ہزار 176 ارب روپے خرچ کیے گئے، صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 1 ہزار 775 ارب روپے منتقل کیے گئے، پنجاب کو 882 ارب روپے، سندھ کو 441 ارب روپے منتقل کیے گئے۔
دستاویز کے مطابق کے پی کو 287 ارب روپے اور بلوچستان کو 164 ارب روپے منتقل ہوئے، پہلی سہہ ماہی کے دوران چاروں صوبوں نے بجٹ سرپلس دیا، پنجاب نے 441 ارب روپے، سندھ نے 208 ارب روپے بجٹ سرپلس دیا، کے پی نے 77 ارب روپے، بلوچستان نے 53 ارب روپے کا بجٹ سرپلس دیا۔