پاکستان اور روس کی مشترکہ فوجی مشق ’دروزبا۔VIII‘ اختتامی مرحلے میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
پاک فوج اور روسی فوج کے درمیان مشترکہ مشق’دروزبا۔VIII‘ 15 سے 27 ستمبر تک انسدادِ دہشتگردی کے شعبے میں جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق، پاکستان کی جانب سے تقریب کے مہمانِ خصوصی وائس چیف آف جنرل اسٹاف تھے، جبکہ روسی سینئر عسکری حکام بھی شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں امن کی کوششیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کی طلبا سے گفتگو
مشق کے دوران دونوں ممالک کے فوجیوں نے پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ معیار کا مظاہرہ کیا۔ مشق کا مقصد انسدادِ دہشتگردی آپریشنز میں ڈرون وار فیئر، شہری علاقوں میں لڑائی، اور بارودی سرنگوں و دیسی ساختہ دھماکا خیز آلات کے تدارک جیسے پہلوؤں پر مہارت میں اضافہ کرنا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ مشق نہ صرف دونوں ممالک کی افواج کو جدید حربی مہارتوں میں نکھار فراہم کر رہی ہے بلکہ پاکستان اور روس کے تاریخی عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا ذریعہ بھی بن رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر پاک فوج روسی فوج فوجی مشق ’دروزبا۔VIII‘.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر پاک فوج روسی فوج فوجی مشق دروزبا VIII ایس پی
پڑھیں:
ایس آئی اے نے سات کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی
ذرائع کے مطابق چارج شیٹ پولیس اسٹیشن پارمپورہ میں درج ایک جھوٹے کیس کے سلسلے میں ایس آئی اے ایکٹ کے تحت سرینگر میں قائم خصوصی جج کی عدالت میں داخل کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے ایک جھوٹے کیس میں سات کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق چارج شیٹ پولیس اسٹیشن پارمپورہ میں درج ایک جھوٹے کیس کے سلسلے میں ایس آئی اے ایکٹ کے تحت سرینگر میں قائم خصوصی جج کی عدالت میں داخل کی گئی ہے۔ جن افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے ان میں مشتاق احمد خان، انس اعجاز، زاہد احمد شیخ، تنظیر احمد نجار، بلال شبیر اعوان، باسط اشرف ملک اور ارسلان مشتاق بنگری شامل ہیں۔ ایس آئی اے کا دعویٰ ہے کہ یہ افراد عسکریت پسندی اور منشیات فروشی میں ملوث ہیں۔تاہم بھارتی فورسز کشمیری نوجوانوں کو پھنسانے کے لئے اکثر اس طرح کے جھوٹے الزامات لگاتے رہے ہیں۔