باجوڑ میں دھماکا، 3 بچے شہید اور 5 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, September 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں بارودی مواد کے دھماکے میں 3 بچے شہید اور 5 زخمی ہوگئے۔
واقعہ 27 ستمبر کو باجوڑ کے علاقے لغڑئی میں پیش آیا۔ بچے فتنۃ الخوارج کے چھوڑے ہوئے بارودی مواد کے ساتھ کھیل رہے تھے کہ اچانک دھماکا ہو گیا۔
دھماکے کے نتیجے میں تین بچے شہید اور پانچ زخمی ہو گئے۔ زخمی بچوں کو فوراً پاک فوج نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کیا، جہاں ان کا علاج سی ایم ایچ پشاور میں ماہر ڈاکٹرز کی نگرانی میں جاری ہے۔
پولیس اور متعلقہ اداروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے شواہد اکٹھے کر لیے۔
سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے فتنۃ الخوارج نے علاقے میں کس حد تک خطرناک بارودی جال بچھا رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق ماضی میں بھی یہ گروہ مساجد اور گھروں کو ڈھال بنا کر دہشت گردانہ کارروائیاں کرتا رہا ہے۔
وادی تیراہ میں بھی فتنۃ الخوارج کے ذخیرہ شدہ بارودی مواد کے پھٹنے سے کئی معصوم شہری شہید اور 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہید اور
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں شرپسندوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید، 9 زخمی
ذرائع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے شر پسندوں نے راولاکوٹ اور ڈڈیال میں پولیس پر حملہ کیا، اس کے علاوہ دھیرکوٹ، چمیاٹی اور ڈڈیال کے علاقوں میں پولیس پر فائرنگ کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال کا آج تیسرا روز ہے، احتجاج میں شامل شر پسندوں کی فائرنگ سے اے ایس آئی سمیت 3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے شر پسندوں نے راولاکوٹ اور ڈڈیال میں پولیس پر حملہ کیا، اس کے علاوہ دھیرکوٹ، چمیاٹی اور ڈڈیال کے علاقوں میں پولیس پر فائرنگ کی گئی۔
مسلح شر پسندوں کی اندھا دھند فائرنگ سے 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جبکہ متعدد شہری بھی زخمی ہیں، شہید ہونے والے اہلکاروں میں کانسٹیبل خورشید اور کانسٹیبل جمیل کا تعلق باغ سے ہے جبکہ پولیس کانسٹیبل طاہر رفیع شہید کا تعلق مظفر آباد سے ہے اور زخمی ہونے والوں کا تعلق بھی آزاد کشمیرکے مختلف علاقوں سے ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح شر پسند عناصر کا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ اس بات کا ثبوت ہے کے اس شر پسند جھتے کا مقصد آزاد کشمیر میں صرف اور صرف انتشار پھیلانا ہے۔ واضح رہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لیے 29 ستمبر سے ہڑتال پر ہے، اور آج ریاست بھر سے دارالحکومت مظفرآباد کی جانب لانگ مارچ کیا جارہا ہے۔