Daily Mumtaz:
2025-10-04@16:52:27 GMT

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتے ملا جلا رجحان

اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں گزشتہ ہفتے ملا جلا رجحان

ادارہ شماریات پاکستان کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق، 25 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط قیمت 1382 روپے رہی، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.32 فیصد کمی ظاہر کرتی ہے۔ اس سے قبل شمالی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط قیمت 1387 روپے تھی۔
دوسری جانب، جنوبی شہروں میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط قیمت میں 0.

40 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو 1449 روپے ریکارڈ کی گئی، جبکہ پچھلے ہفتے یہ قیمت 1443 روپے تھی۔
تفصیلات کے مطابق، گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط قیمت 1357 روپے، راولپنڈی میں 1361 روپے، گوجرانوالہ 1420 روپے، سیالکوٹ 1380 روپے، لاہور 1443 روپے، فیصل آباد 1380 روپے، سرگودھا 1370 روپے، ملتان 1416 روپے، بہاولپور 1450 روپے، پشاور 1350 روپے اور بنوں میں 1280 روپے ریکارڈ کی گئی۔
کراچی میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط قیمت 1367 روپے رہی، حیدرآباد میں 1427 روپے، سکھر 1500 روپے، لاڑکانہ 1407 روپے، کوئٹہ 1510 روپے اور خضدار میں 1483 روپے ریکارڈ ہوئے۔
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ملک کے مختلف علاقوں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ جاری ہے، جس کا اثر تعمیراتی شعبے پر پڑ سکتا ہے۔

 

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: میں سیمنٹ کی فی بوری اوسط قیمت

پڑھیں:

پاکستان میں دیہات کی زندگی شہروں سے زیادہ مہنگی ہوگئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان میں مہنگائی کا رجحان شہروں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ادارۂ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں دیہات میں مہنگائی کی شرح 5.8 فی صد جبکہ شہروں میں 5.5 فی صد رہی، یوں مجموعی سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 5.64 فی صد تک جا پہنچی ہے۔

وزارت خزانہ نے ستمبر کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 3.5 سے 4.5 فی صد لگایا تھا، تاہم اصل شرح اس سے کہیں زیادہ نکلی، جس سے حکومتی پیش گوئی غلط ثابت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر تک مہنگائی کی اوسط شرح 4.22 فی صد رہی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب کے باعث زرعی سپلائی چین متاثر ہوئی جس سے خوراک اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ٹماٹر کی قیمت میں 65 فی صد، گندم میں 37.6 فی صد، آٹے میں 34.4 فی صد اور پیاز میں 28.5 فی صد اضافہ ہوا۔ اسی طرح آلو، انڈے، مکھن، چینی، چاول اور دالوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا، البتہ مرغی اور ماش کی دال کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت پہلی سہ ماہی میں سالانہ بنیادوں پر بڑھ گئی ہے، جس کا براہ راست اثر ٹرانسپورٹ اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر پڑا۔

معاشی ماہرین نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلند شرح سود بجٹ پر دباؤ بڑھا رہی ہے، لہٰذا شرح سود کو سنگل ڈجٹ میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ مہنگائی کے اثرات کو کچھ حد تک قابو کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • سوناایک ہفتے میں فی تولہ 12 ہزار روپے سے زائد مہنگا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے دوران مثبت رجحان
  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.56 فیصد اضافہ، سالانہ شرح 4.07 فیصد ریکارڈ
  • چین کے قومی دن اور وسط خزاں تہوار کی تعطیلات کے دوسرے روز سفری سرگرمیوں میں اضافے کا رجحان برقرار
  • سونے کی قیمت میں کمی چاندی مزید مہنگا
  • گندم کے وافر ذخائر کے باوجود کراچی سمیت سندھ میں آٹے کی قیمت میں اضافہ
  • سندھ میں گندم وافر ذخائر کے باوجود آٹے کی قیمتوں میں اضافہ
  • پاکستان میں دیہات کی زندگی شہروں سے زیادہ مہنگی ہوگئی
  • مسلسل 4 روز اضافے کے بعد آج سونے کی قیمت میں کمی کا رجحان
  • ایک تولہ سونا4لاکھ10ہزار روپے کی نئی ریکارڈ سطح پر