ملکہ کوہسار مری میں ہر قسم کی تعمیرات اور سڑکیں بنانے پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
ملکہ کوہسار مری میں ہر قسم کی تعمیرات اور سڑکیں بنانے پر پابندی WhatsAppFacebookTwitter 0 29 September, 2025 سب نیوز
مری: (آئی پی ایس) ملکہ کوہسار مری میں ہر قسم کی تعمیرات اور سڑکیں بنانے پر بھی پابندی لگا دی گئی۔
ڈپٹی کمشنر نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق پابندی 3 ماہ تک ہوگی۔
اسی طرح مری میں سٹون کرشنگ اور ڈرلنگ بھی تین ماہ کیلئے ممنوع قرار دی گئی جبکہ مائینگ اور بلڈنگ میٹریل ترسیل پر بھی پابندی لگا دی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق نئے کارخانے، فیکٹریاں، دکانیں اور مارکیٹ بنانے پر بھی پابندی ہوگی، فیصلہ مری ماسٹر پلان تحفظ اور عوام دوست ماحول بہتر بنانے کے لئے کیا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین کا پشاور میں ہر سال 80 ہزار گدھے پالنے کا فیصلہ چین کا پشاور میں ہر سال 80 ہزار گدھے پالنے کا فیصلہ تاریخی اضافہ، سونا پہلی بار فی تولہ 4 لاکھ روپے سے تجاوز کر گیا قطر کی محنت سے ایک اور امریکی شہری 10 ماہ بعد طالبان کی قید سے رہا آزاد کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال اور مظاہرے، سب کچھ بند: مطالبات کیا ہیں؟ صدر ٹرمپ نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی و تجارتی تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے، وزیراعظم ایشیاکپ جیتنے والی بھارتی ٹیم پر نوٹوں کی برسات، کتنی رقم دی جائیگی؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے اندرونی انتخابات کی نگرانی کا اختیار مانگ لیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سیاسی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات کی نگرانی کے لیے قانون میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے اس حوالے سےسفارشات کا مسودہ وزارت قانون کو ارسال کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 208 میں تجویز کی گئی ہے، جس کا مقصد جماعتوں کے اندر جمہوری عمل کو بہتر بنانا اور انتخابی نظام کو مزید شفاف بنانا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں درجنوں سیاسی جماعتیں سرگرم ہیں، لیکن بیشتر کے اندرونی جمہوری ڈھانچے کمزور ہیں۔ ایسے میں انٹراپارٹی انتخابات کی شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے کمیشن کو نگرانی کا باقاعدہ اختیار دینا ضروری ہے۔ موجودہ قوانین میں ایسی کوئی شق موجود نہیں جو الیکشن کمیشن کو اس عمل کا مشاہدہ کرنے کی اجازت دے۔
ذرائع کے مطابق، کمیشن کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ افسران پر مشتمل ایک ٹیم سیاسی جماعتوں کے داخلی انتخابات کا مشاہدہ کرے اور اس کی رپورٹ سالانہ رپورٹ کے ساتھ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے۔ اس اقدام سے نہ صرف جماعتوں کے اندر جمہوریت کو فروغ ملے گا بلکہ خواتین کی نمائندگی اور شمولیت کو بھی یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔
مزید برآں، ترامیم کا مقصد سیاسی جماعتوں کے اندراج، انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ اور خواتین کی موثر شرکت جیسے دیرینہ مسائل کو حل کرنا بھی ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ان تجاویز کی منظوری سےعوامی اعتماد میں اضافہ ہوگا اور انتخابی نظام کو منظم اور شفاف بنانے میں مدد ملے گی۔
تاہم، ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے ان تجاویز پر سخت ردعمل کا امکان ہے، کیونکہ بعض جماعتیں پہلے ہی انٹراپارٹی انتخابات کی شفافیت اور کمیشن کی مداخلت پر تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔