آسمانِ موسیقی کا نیا ستارہ؛ سارہ الطاف کی منفرد گائیگی نے سب کے دل جیت لیے
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
پاکستان کی میوزک انڈسٹری نئی آوازوں اور باصلاحیت فنکاروں کی بدولت تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور انھی ناموں میں سے نمایاں ترین نام سارہ الطاف کا ہے۔
آسمان موسیقی کے ابھرتے ہوئے اس نئے ستارے سارہ الطاف نے مختصر سے عرصے میں اپنے منفرد انداز اور مسحورکن آواز کی بدولت مداحوں کے دلوں میں جگہ بنالی ہے۔
سارہ الطاف نے 2021 میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور ابتدائی دنوں ہی سے اپنی پُراثر گائیکی اور جذبات سے بھرپور پرفارمنس کے ذریعے پہچان بنائی۔
ان کی پہلی بڑی کامیابی معروف گلوکار ملکو کے ساتھ مقبول گانے “نک دا کوکا” میں شراکت تھی، جس نے انہیں پنجابی میوزک کے مداحوں میں بے حد مقبول کر دیا۔
اس کامیابی کے بعد انہوں نے گانا “مجبوری” ریلیز کیا، جو ان کی گائیکی کی مہارت اور اس کی وسعت کا منہ بولتا ثبوت تھا۔ یہ گانا نہ صرف ان کے پرستاروں کی تعداد میں اضافہ لے کر آیا بلکہ میوزک انڈسٹری میں بھی دھاک بٹھا دی۔
سارہ کے روحانی کیفیت لیے ہوئے گانے اور جوش وجذبے سے بھرپور نغمے ان کے ہمہ گیر گلوکارہ ہونے پر مہر ثبت کرتے ہیں۔
ان کے گانوں میں سچائی، جذبہ اور دل سے جڑنے کی صلاحیت ہے، جو انہیں دوسرے گلوکاروں سے منفرد بناتی ہے۔
اپنی محنت، لگن اور مستقل مزاجی کے ساتھ سارہ الطاف تیزی سے پاکستان کی میوزک انڈسٹری کی چمکتی ہوئی ستارہ بن کر ابھر رہی ہیں اور شائقین انہیں مستقبل کی سپر اسٹار کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سارہ الطاف
پڑھیں:
لالو کی بیٹی روہنی نے خاندان سے لاتعلقی کی اصل وجہ بتا دی
لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ نے اپنے خاندان اور آر جے ڈی سے علیحدگی کے ایک دن بعد نئے انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مسلسل ذلت، گالی گلوچ اور یہاں تک کہ چپل سے مارنے کی کوشش جیسے رویّوں کا سامنا کرنا پڑا۔
روہنی کے مطابق ان کی خودداری اور سچائی پر ڈٹے رہنے کی وجہ سے انہیں یہ سب برداشت کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیے انتخابات میں شکست: لالو پرساد یادو کی بیٹی نے سیاست اور خاندان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا
اتوار کو ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا:
’کل ایک بیٹی، ایک بہن، ایک شادی شدہ عورت اور ایک ماں کی تذلیل کی گئی، اس پر گندی گالیاں برسائی گئیں، چپل اٹھا کر مارنے کی کوشش کی گئی۔ میں نے اپنی خودداری پر سمجھوتہ نہیں کیا اور نہ ہی سچ سے پیچھے ہٹی، اسی لیے مجھے یہ بےعزتی سہنی پڑی۔‘
روہنی نے کہا کہ مجبوری کے عالم میں انہیں اپنے روتے ہوئے والدین اور بہنوں کو چھوڑ کر گھر سے جانا پڑا۔
انہوں نے مزید کہا ’انہوں نے مجھے میرے اپنے ہی میکے سے الگ کر دیا… مجھے یتیم بنا دیا… اللہ کرے کسی کی زندگی میں ایسا وقت نہ آئے۔‘
روہنی نے گزشتہ روز یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ تیجسوی یادو کے قریبی 2افراد نے انہیں یہ کہہ کر سیاست چھوڑنے اور خاندان سے رشتہ توڑنے کے لیے کہا کہ انہوں نے اپنے والد کے لیے ’گندی کِڈنی ٹرانسپلانٹ‘ کروائی اور کروڑوں روپے لیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
روہنی اچاریہ لالو پرساد یادو