گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ کے ساحلوں کے قریب پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
اسلام ٹائمز: اس قافلے میں دیگر ممالک کے رضاکاروں کے ہمراہ پاکستان کی نمائندگی سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کر رہے ہیں اور وہ بھرپور عزم اور جوانمردی کے ساتھ گذشتہ 15 روز سے اس قافلے میں شامل ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر دنیا کو اپنے موبائل پیغامات کے ذریعے آگاہ بھی کر رہے ہیں۔ مشتاق احمد خان نے جس دلیری اور بہادری کے ساتھ غزہ کے مسئلے کو اجاگر کیا اور گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل رہتے ہوئے اہلیان غزہ کے لیے امدادی سامان لے جا رہے ہیں، یہ اقدام تاریخی طور پہ دیکھا جا رہا ہے۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید عدیل عباس
گلوبل صمود فلوٹیلا، جس میں 40 ممالک کے 500 سے زائد رضاکار شامل ہیں، غزہ کے ساحلوں کے قریب پہنچ چکا ہے۔ اس بیڑے میں شامل تقریباً 50 کشتیوں کا مقصد 18 سال سے جاری غزہ کے محاصرے کو توڑنا اور وہاں خوراک و ادویات پہنچانا ہے۔ اس قافلے میں دیگر ممالک کے رضاکاروں کے ہمراہ پاکستان کی نمائندگی سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کر رہے ہیں اور وہ بھرپور عزم اور جوانمردی کے ساتھ گذشتہ 15 روز سے اس قافلے میں شامل ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر دنیا کو اپنے موبائل پیغامات کے ذریعے آگاہ بھی کر رہے ہیں۔ مشتاق احمد خان نے جس دلیری اور بہادری کے ساتھ غزہ کے مسئلے کو اجاگر کیا اور گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل رہتے ہوئے اہلیان غزہ کے لیے امدادی سامان لے جا رہے ہیں، یہ اقدام تاریخی طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کربلا میں امام حسین علیہ السلام کی چراغ بجھانے کی سنت کو اس قافلے میں دہرائے جانے کی کہانی بھی سنائی، مزید احوال اس ویڈیو رپورٹ میں ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلوبل صمود فلوٹیلا مشتاق احمد خان اس قافلے میں کر رہے ہیں ہیں اور کے ساتھ غزہ کے
پڑھیں:
سعودی ولی عہد ٹرمپ سے ملنے امریکا پہنچ گئے؛ لڑاکا طیاروں نے سلامی دی
امریکی صدر کی دعوت پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سرکاری دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے جہاں صدر ٹرمپ نے اُن کا پُرتپاک استقبال کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کو وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہا اور تعریفی کلمات کہے۔
محمد بن سلمان کی آمد پر امریکی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے انھیں سلامی دی۔ صدر ٹرمپ نے کابینہ سے تعارف بھی کرایا۔
یاد رہے کہ پہلی بار 2018 میں سعودی ولی عہد نے امریکا کا دورہ کیا تھا اور اُس وقت بھی ملکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھے۔
یہ دورہ ولی عہد محمد بن سلمان نے استنبول میں سعودی صحافی کے قتل سے پیدا ہونے پیچیدہ صورت حال اور کڑی تنقید کے دوران کیا گیا تھا۔
تاہم اب 40 سالہ محمد بن سلمان نے عالمی سطح پر اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو منوالیا ہے اور ایک ابھرتے ہوئے لیڈر کی حیثیت سے مانے جاتے ہیں۔
چنانچہ امید ہے کہ اس بار سعودی ولی عہد امریکا کے ساتھ پہلے سے کئی بڑے دفاعی اور توانائی کے معاہدے طے کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں لڑاکا طیاروں کی خریداری، مشرق وسطی کی صورتحال اور بالخصوص اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث لائے جانے کا امکان ہے۔