متنازعہ ٹویٹ کیس: ایمان مزاری پر فردجرم عائد کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیخلاف متنازعہ ٹویٹ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی ہے۔ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیخلاف ٹرائل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے فرد جرم عائد کی۔ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ فرد جرم کے وقت کورٹ روم میں موجود نہیں تھے۔ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کیجانب سے معاون وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کدھر ہیں؟ معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ عدالت میں پیش ہوئے تھے اب راولپنڈی پیشی پر گئے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ کس سے اجازت لیکر گئے ہیں؟ عدالت کیجانب سے فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی۔ معاون وکیل نے استدعا کی کہ عدالت فرد جرم کی کاپی فراہم کردے۔ جج محمد افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ آپ طریقہ کار کے ذریعے نقل کیلئے اپلائی کریں۔ عدالت نے ڈیڑھ بجے استغاثہ کے گواہان کو طلب کر لیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت میں ڈیڑھ بجے تک وقفہ کردیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
جرمنی کا اسرائیل کو اسلحہ برآمدات پر عائد پابندیاں ختم کرنیکا اعلان
حکومتی ترجمان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ واضح کیا تھا کہ زمینی صورتحال کے مطابق اس پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 10 اکتوبر سے غزہ میں نافذ سیزفائر مجموعی طور پر مستحکم ہے اور یہی پیشرفت پابندیوں کے خاتمے کا بنیادی سبب بنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جرمنی نے اسرائیل کو اسلحہ کی برآمدات پر رواں سال اگست میں عائد کی گئی پابندیوں کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وفاقی حکومت کے ترجمان سیبسٹین ہلے کے مطابق یہ فیصلہ 24 نومبر سے نافذالعمل ہوگا۔ ترجمان نے بتایا کہ پابندیوں کا نفاذ اس وقت کیا گیا تھا، جب اسرائیلی حکومت نے غزہ سٹی میں اپنے فوجی آپریشن کے بڑے پیمانے پر توسیع کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت جرمن چانسلر فریڈرک میرز نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسلحہ برآمدات محدود کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ واضح کیا تھا کہ زمینی صورتحال کے مطابق اس پالیسی پر نظرثانی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 10 اکتوبر سے غزہ میں نافذ سیزفائر مجموعی طور پر مستحکم ہے اور یہی پیشرفت پابندیوں کے خاتمے کا بنیادی سبب بنی ہے۔ سیبسٹین ہِلے کے مطابق جرمنی توقع کرتا ہے کہ تمام فریق سیزفائر معاہدے کی مکمل پاسداری کریں گے اور بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔