مودی کے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کا پردہ چاک کرنے والی ٹیلی فلم ’بے گناہ‘ کا ٹیزر جاری
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
دنیا کی کسی بھی شوبز انڈسٹری سے پاکستانی ڈراما انڈسٹری کسی طور بھی کم نہیں ہے اور اس کا ایک مظاہرہ نئی ٹیلی فلم بے گناہ ہے۔
عالمی سیاست کے الٹ پھیر اور عیار دشمنوں کی مکاری کو بے نقاب کرنے اور اپنا بیانیے کی فروغ کے لیے ڈراما اور فلم انڈسٹری ایک مؤثر ذریعہ ہے۔
پڑوسی ملک نے اپنے کئی کالے کرتوتوں کو اپنی فلم انڈسٹری کے ذریعے چھپانے کے لیے استعمال کیا ہے اور من گھڑت کہانیاں پھیلائیں۔
پاکستانی ٹیلی فلم "بے گناہ" مودی سرکار کے ایک ایسے ہی ناٹک کا پول کھولنے کے لیے بنائی گئی ہے جس میں چشم کشا حقائق بتائے گئے ہیں۔
بے گناہ کا ٹیزر جاری کردیا گیا جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح بھارت نے اپنے ہی سیاحوں کو سیاسی فائدے کی بھینٹ چڑھایا اور الزام پاکستان پر لگا کر جنگ چھیڑ دی۔
ٹیلی فلم بے گناہ کی کہانی یہیں نہیں رکتی بلکہ بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے منہ توڑ جواب اور بھارتی رافیل طیاروں کے مار گرائے جانے کا بھی احاطہ کرتی ہے۔
ٹیلی فلم میں شمعون عباسی، نازش جہانگیر، کامران جیلانی، حسن نیازی، حماد فاروقی اور سلیم شیخ نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
بے گناہ کے ہدایتکار شمعون عباسی ہیں جب کہ کہانی علی معین اور عرفان چانڈیو نے لکھی ہے۔
سوشل میڈیا پر شائقین کی جانب سے ٹیزر کو زبردست پذیرائی مل رہی ہے۔
ایک مداح نے لکھا: "آخرکار پاکستان نے بھارت کو اسی کی زبان میں جواب دینا شروع کیا ہے۔"
ایک اور نے کہا: "یہ ڈراما بھارت کا اصل چہرہ دکھائے گا۔" حتیٰ کہ ایک بھارتی مسلمان فین نے کمنٹ کیا: "میں یہ ضرور دیکھوں گا!
یاد رہے کہ اپریل 2025 میں مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 ہلاکتیں ہوئی تھیں اور بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے الزام پاکستان پر عائد کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
انڈسٹری میں بہت سے مرد حضرات نے حد سے تجاوز کرنے کی کوشش کی: عائشہ عمر کا انکشاف
پاکستانی اداکارہ اور پروڈیوسر عائشہ عمر نے انکشاف کیا کہ کم عمری میں شوبز انڈسٹری میں قدم رکھنے کے بعد بہت سے لوگ اپنی حد سے تجاوز کرنے کی کوشش کرتے تھے۔حال ہی میں اداکارہ اور پروڈیوسر عائشہ عمر ایک کامیڈی شو کی مہمان بنیں جہاں انہوں نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کی مشکلات پر کھل کر بات کی۔اداکارہ نے بتایا کہ کم عمری میں شوبز کی دنیا میں قدم رکھتے ہوئے انہیں متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا اور وہ ایک چیلنجنگ دور تھا۔انہوں نے بتایا کہ اکثر لوگ انہیں سنجیدگی سے نہیں لیتے تھے کیونکہ ایک تو انکی عمر کم تھی، دوسرا یہ کہ وہ بے حد کھلنڈری سی لڑکی کے طور پر نظر آتی تھیں۔عائشہ عمر کا کہناتھا کہ بہت سارے مرد حضرات حدیں کراس کرنے کی کوشش کرتے تھے اور اس دوران مجھے خود کو مضبوط ظاہر کرنا پڑتا تھا تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ میں کمزور ہوں۔ اسی لیے میں نے ایک نان سینس رویہ اپنا لیا تاکہ لوگ مجھے سنجیدگی سے لیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ لاہور سے کراچی منتقل ہوئیں اور اکیلے زندگی گزارنے لگیں تو یہ طرز عمل اور بھی ضروری ہوگیا کیونکہ اکیلی لڑکی کو اکثر کمزور سمجھا جاتا ہے، اس لیے مجھے اور زیادہ سخت رویہ اپنانا پڑا۔عائشہ عمر نے شو میں گفتگو کے دوران کیریئر میں ہونے والی چند غلطیوں کا بھی اعتراف کیا۔ اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے ماضی میں کچھ ایسے ایوارڈ شوز کیے جن کی مکمل ادائیگی آج تک نہیں ہو سکی۔