ویڈیو لنک ٹرائل کہہ کر دھوکے سے حاضری لگوائی گئی، عمران خان اب پیش نہیں ہونگے، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
ویڈیو لنک ٹرائل کہہ کر دھوکے سے حاضری لگوائی گئی، عمران خان اب پیش نہیں ہونگے، علیمہ خان WhatsAppFacebookTwitter 0 1 October, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(سب نیوز)بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل کہہ کر دھوکے سے حاضری لگوائی گئی، عمران خان اب پیش نہیں ہوں گے۔
کچہری میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کو غلط بیانی سے ایک کمرے میں لے جاکر ویڈیو لنک میں ان کی حاضری لگوائی گئی ۔ ویڈیو لنک میں 3بار پیش کیا گیا مگر مجھے کوئی آواز نہیں آئی کہ کیا ہو رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اب وہ اپنے سیل سے بالکل باہر نہیں نکلیں گے۔ نہ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوں گے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی ٹرائل ہے، جس میں وکلا کے بغیر میں پیش نہیں ہوں گا۔
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کے لیے نئی نئی غیر قانونی چیزیں ایجاد کر رہے ہیں ۔ یہ ججز اور پراسیکیوشن کو نہیں کرنی چاہیے ۔ ہم امید کرتے ہیں عمران خان کو فیئر ٹرائل کا حق ملے گا۔ یا وہ کورٹ میں پیش ہوں گے یا کورٹ ان کے پاس اڈیالہ جیل جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کی خبر کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں ہے۔ نہ ہمارے پاس ایسی کوئی خبر ہے نہ ہمارے وکلا کو کچھ پتا ہے۔
اس موقع پر علیمہ خان کے وکیل فیصل ملک نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان پر جعلی اور بوگس مقدمہ بنایا گیا ہے۔ کیس کی سماعت 8 اکتوبر کو چارج فریم کرنے کے لیے فکس کی گئی ہے۔ چالان کی نقول عدالت نے تقسیم کیں، وہ آج وصول کر لی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ علیمہ خان پر چارج لگایا گیا کہ وہ عمران خان سے ملیں اور ان سے ملنے کے بعد میڈیا پر آکر گفتگو کی ۔ علیمہ خان نے جو بھی میڈیا سے گفتگو کی وہ قانونی تھی اس میں ایسی کوئی بات نہیں تھی ۔ عمران خان کا ویڈیو لنک سے ٹرائل آئینی و قانونی حقوق کے خلاف ہے، ہم اس کو مسترد کرتے ہیں ۔ ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرائل کے خلاف پٹیشن ہائیکورٹ میں پیر کو لگی ہوئی ہے۔
قبل ازیں 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کے سلسلے میں تھانہ صادق آباد میں درج مقدمہ میں علیمہ خان اپنی بہنوں نورین خان اور ڈاکٹر عظمی خان کے ساتھ انسداد دہشت گردی عدالت پہنچیں، جہاں انہیں چالان کی نقول دی گئیں۔ آئندہ سماعت پر عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحکومت سے ماضی میں جیسے علیحدہ ہوئے وہ ہمیں یاد ہے بھولے نہیں، قمر زمان کائرہ حکومت سے ماضی میں جیسے علیحدہ ہوئے وہ ہمیں یاد ہے بھولے نہیں، قمر زمان کائرہ پیپلز پارٹی الزام تراشی نہ کرے، مقابلہ کرنا ہے تو پرفارمنس کی بنیاد پر کریں، عظمی بخاری پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات،پنجاب کا سیلاب سے بجٹ سرپلس کی نشاندہی کرنے سے انکار سیکیورٹی فورسز کی بلوچستان میں کامیاب کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ 18دہشتگرد ہلاک پی ٹی آئی کے معین ریاض قریشی پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر سی ڈی اے کا بڑا اقدام: کابینہ ڈویژن ہاؤسنگ سوسائٹی کو پبلک پلاٹس کی غیر قانونی تبدیلی پر شوکاز نوٹس، کاپی سب نیوز پرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حاضری لگوائی گئی علیمہ خان نے کہ عمران خان عمران خان کا ویڈیو لنک پیش نہیں سب نیوز کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
توہین مذہب کیس: سرکاری گواہ پیش نہیں ہو رہے‘ رویہ ناقابل برداشت: جسٹس محسن
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے مقدمے میں ڈیڑھ سال سے گرفتار ملزم حسن عابد کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ڈی جی این سی سی آئی اے کو ہدایت دی ہے کہ 8 اکتوبر کو تمام گواہان کو ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے مزید حکم دیا کہ اسی روز وکلاء کی جانب سے گواہان پر جرح بھی مکمل کی جائے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کے دوران ممبر انسپکشن ٹیم (ایم آئی ٹی) کو ٹرائل کورٹ کا دورہ کرنے اور یہ رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی کہ عدالتیں مقدمات میں تاخیر کیوں کر رہی ہیں۔ ایم آئی ٹی کمیٹی کو دونوں ٹرائل کورٹس کے دورے کر کے تفصیلی رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔ عدالت نے وکیلِ دفاع کو پرانے عدالتی فیصلے ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے پر سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام وکیل کی ذمہ داری ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سرکاری گواہان عدالتی حکم کے باوجود پیش نہیں ہو رہے اور اس رویے کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کے تفتیشی افسر مدثر شاہ کا تبادلہ پشاور ہو چکا ہے۔ جس پر عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر کو بھی 8 اکتوبر کو ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جائے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یہ کیس روزانہ کی بنیاد پر سن کر ایک مثال بنایا جائے گا۔ عدالت نے سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔