اترکاشی کے نوجوان صحافی راجیو کی موت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیئے، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ایماندار صحافت خوف اور عدم تحفظ کے سائے میں جی رہی ہے، جو لوگ سچ لکھتے ہیں انہیں دھمکیوں اور تشدد سے خاموش کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سابق صدر اور پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ریاست اتراکھنڈ کے اترکاشی میں نوجوان صحافی راجیو کی گمشدگی کے بعد مردہ پائے جانے کے واقعہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ہولناک واقعہ ہے جس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا ایکس پر لکھا کہ اتراکھنڈ کے نوجوان صحافی راجیو پرتاپ سنگھ جی کی گمشدگی اور پھر مردہ پایا جانا نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ ہولناک ہے، میں سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں ایماندار صحافت خوف اور عدم تحفظ کے سائے میں جی رہی ہے، جو لوگ سچ لکھتے ہیں، عوام کے لئے آواز بلند کرتے ہیں، اقتدار سے سوال کرتے ہیں، انہیں دھمکیوں اور تشدد سے خاموش کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ راجیو جی کا پورا واقعہ ایسی ہی سازش کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ راجیو کی موت کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات فوری کرائی جانی چاہیئے اور متاثرہ خاندان کو بلا تاخیر انصاف ملنا چاہیئے۔ قابل ذکر ہے کہ نوجوان صحافی راجیو کی لاش ان کے لاپتہ ہونے کے کئی دن بعد اترکاشی میں ملی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے وہاں کچھ انکشافات کیے تھے اور تب سے لاپتہ تھے، شبہ ہے کہ انہیں قتل کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نوجوان صحافی راجیو گاندھی نے نے کہا کہ راجیو کی
پڑھیں:
9 مئی، خیبر پختونخوا حکومت کا تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ
پشاور:خیبر پختونخوا حکومت نے 9 اور10مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے سابق بیوروکریٹ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن بنانے اور 12 نومبر کو ہونے والے امن جرگے کے فیصلوں کو قانونی تحفظ دینے کے لیے کابینہ اور خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظوری لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی حکومت نے 9 اور 10 مئی 2023ء کو بانی چیئرمین کی گرفتاری کے خلاف پشاور میں ہونے والے احتجاج، جلاؤ گھیراؤ اور ریڈیو پاکستان کی عمارت جلائے جانے کے واقعات کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
موجودہ حکومت نے جوڈیشل انکوائری کے لیے پشاور ہائیکورٹ کو خط بھی لکھا تھا لیکن انکوائری نہ ہو سکی، حکومتی ذرائع کے مطابق تحقیقات کے لیے سابق بیوروکریٹ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اعلامیہ کی صوبائی کابینہ سے منظوری کے بعد اسے خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھی پیش کیا جائے گا۔