مطالبات نہ مانے تو بلاول ہاؤس کے گھیراؤ کی تیاری مکمل ہے،سندھ ایمپلائز الائنس
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) بلاول ہاوس کا گھیرئو کرنے کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں سندھ ایمپلائز لائنس کے کارکنان اور رہنما سڑکوں پر نکال آئے پیپلزپارٹی اپنی طاقت آزما لے ملازمین اپنے بچوں کو وصیت کر چکے کہ یہ زندگی اور موت کی جنگ ہے سندھ کی عوام کی بقا کی جنگ ہے یہ بات سندھ ایمپلائز الائنس کی اپیل پر ٹنڈوجام میں تمام سرکاری اداروں کی تالا بند کے بعدزرعی تحقیقی مرکز زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام رورل ہیلتھ سینٹرپاکستان میڈیکل الائنس اور لائیو اسٹاک محکمے کے ملازمین نے اپنے اپنے اداروں سے ریلیاں نکال کر ورکشاپ اسٹاپ پر جمع ہوئے اور پنشن رولز میں تبدیلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پریس کلب ٹنڈو جام تک پیدل مارچ کیا اور نعرے بازی کااس موقع پر سندھ ایمپلائز لائنس کے رہنماؤں ڈاکٹر فہد نظیر کھوسو، ملوک اوجن شریف کاٹھیوممتاز بلوچ علی روشن چناعبدالحئی بھٹو خاور میمن ڈاکٹر نوید میمن اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی ہفتوں سے ملازمین احتجاج کر رہے ہیں مگر حکومت خاموش ہے حکومت کا کوئی نمائندہ نوٹس لینے کے لیے تیار نہیں اور وزیر اعلی جھوٹ بول کر عوام کو اور اپنی پارٹی کو گمراہ کر رہے انھوں نے کہاجو وزراء کے پروٹول پر اخراجات ہوتے اور جو اسمبلی کے اخراجات ہیں انھیں اگر ختم کردیا جائے تو سندھ کے اندر کوئی مالی بحران نہ ہو انھوں نے کہا ووٹ لیتے وقت تو عوام کے سب سے بڑے خیر خواہ ہمدر اور ووٹ کے بعد عوام کی گردنو ں پر چھری چلا رہے اب جس طرح پیپلزپارٹی بے نقاب ہو ئی ہے اس کا پتہ الیکشن میں ہو جائے گا انھوں کہا مخصوص طبقے کی تنخواہیں 800فیصد تک بڑھا دی گئی ہیں جب کہ یہ سندھ کا امیر ترین طبقہ ہے اور سرکاری ملازمین کو معیشت پر بوجھ قرار دے کر ان کی بڑھاپے کی واحد سہارا پنشن چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے پیپلزپارٹی کی یہ دوغلی سرکاری ملازم دشمن پالیسی قبول نہیں ہے انھوں کہا ہم اپنے جائز حق کے بلاول ہاوس کے سامنے دھرنا دینے جارہے ہمیں انداز ہے یہ سخت مراحل اور پیپلزپارٹی اب عوامی سیاست بھول چکی ہے اور وہ طاقت کے نشے میں چور ہے ہم نے اپنے بچوں کو نصیحت اور وصیت کردی ہے کہ ہم ان کے مستقبل کی جنگ لڑنے جارہے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ ایمپلائز
پڑھیں:
سیاسی کشیدگی: مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کا افہام و تفہیم کے ذریعے مسائل حل کرنے پر اتفاق
پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان حالیہ دنوں میں بڑھنے والی سیاسی کشیدگی کے پیش نظر دونوں جماعتوں کے سینیئر رہنماؤں کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں باہمی اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق رائے کیا گیا۔
ملاقات اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے چیمبر میں ہوئی، جس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، سینیٹر رانا ثنااللہ اور وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شرکت کی، جبکہ پیپلز پارٹی کی نمائندگی نوید قمر اور اعجاز جاکھرانی نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: آپ ہماری بہن اور بیٹی ہیں، اپنا لہجہ درست کریں، قمر زمان کائرہ کا مریم نواز کو مشورہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس موقع پر نوید قمر نے اسحاق ڈار کے ذریعے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز تک یہ پیغام پہنچایا کہ انہیں اپنے بیانات میں احتیاط برتنی چاہیے۔ ساتھ ہی انہوں نے رانا ثنااللہ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر سخت زبان استعمال کی گئی تو جواب بھی اسی انداز میں دیا جائے گا۔
دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے باہمی مسائل کو افہام و تفہیم اور سنجیدہ مشاورت کے ذریعے حل کرنے پر مکمل اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان تلخ بیانات کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال کیا جانا چاہیے، اور وفاقی حکومت کی اس ضمن میں غفلت افسوسناک ہے۔
پیپلز پارٹی نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ حکومت کو عالمی سطح پر سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی اپیل کرنی چاہیے۔
اس کے ردعمل میں پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران پیپلز پارٹی کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فیصل آباد میں ایک خطاب کے دوران کہاکہ انہیں عوام کی خدمت کے لیے کسی کی منظوری کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر مسئلے کا حل صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہے، اور اب بھیک مانگنے کی سیاست ختم ہونی چاہیے۔
مریم نواز نے مزید کہاکہ جب پنجاب اپنے حق کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو دوسروں کو تکلیف کیوں ہوتی ہے؟ اگر پنجاب اپنے حصے کا پانی اور وسائل حاصل کرنا چاہے تو اس پر اعتراض کیوں کیا جاتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: ہر چیز کا علاج بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں، اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں، وزیراعلیٰ مریم نواز
انہوں نے کہاکہ سیلاب متاثرین کی مدد کو متنازع بنانے کی کوشش ناقابلِ قبول ہے، اور پنجاب کے عوام کو ان کا حق دلانے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بات چیت بلاول بھٹو پیپلزپارٹی سیاسی کشیدگی مریم نواز مسلم لیگ ن وی نیوز