صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، وزیراعظم شہباز شریف سمیت عالمی رہنماوں کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے لیے روانہ گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کے بعد عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی ہے۔
اس حملے میں اسرائیلی بحریہ نے 13 کشتیوں کو روک کر ان پر سوار کارکنوں کو حراست میں لے لیا، جن میں انسانی ہمدردی کے کارکن اور عالمی شخصیات شامل تھیں۔
پاکستان ’’صمود غزہ فلوٹیلا‘‘ پر اسرائیلی افواج کے بزدلانہ حملے کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔ اس فلوٹیلا میں 44 ممالک کے 450 سے زائد امدادی کارکن سوار تھے، جنہیں اسرائیلی افواج نے غیرقانونی طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ ان بے لوث کارکنان کا واحد ’’جرم‘‘ یہ تھا کہ وہ بے کس اور مظلوم…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 2, 2025
پاکستانی اور ملائیشیائی ردعملپاکستان کے وزیراعظم نے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ فلوٹیلا کو بحفاظت غزہ پہنچنے دیا جائے اور تمام گرفتار کارکن فوری رہا کیے جائیں۔
Malaysia akan mengambil segala langkah yang sah dan berasaskan undang-undang bagi menuntut pertanggungjawaban rejim zionis, khususnya apabila warganegara kita terlibat.
— Anwar Ibrahim (@anwaribrahim) October 2, 2025
ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم نے بھی اسرائیل کے اس اقدام کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیا اور کہا کہ ان کا ملک ہر قانونی اور جائز طریقے سے اسرائیل کو جوابدہ بنانے کے اقدامات کرے گا، خاص طور پر اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے۔
عالمی تنظیموں کی مذمتاقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسیسکا البانیزے اور کولمبیا کے صدر گستاوا پیٹرو نے بھی فلوٹیلا پر حملے کی مذمت کی اور زور دیا کہ انسانی ہمدردی کی امداد کو پہنچنے سے نہیں روکا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی رکاوٹوں کے باوجود صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف رواں دواں
یاد رہے کہ فلوٹیلا کے ذریعے سینکڑوں کارکن اور امدادی سامان غزہ کی طرف روانہ ہوئے تھے تاکہ اسرائیل کی مسلط کردہ بحری ناکہ بندی کو عبور کر کے فلسطینی عوام تک انسانی ہمدردی کی امداد پہنچائی جا سکے۔
اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ مشن اس کی قانونی ناکہ بندی کو توڑنے کی کوشش ہے، لیکن بین الاقوامی ماہرین کے مطابق امدادی کشتیوں کو روکا جانا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
فلوٹیلا کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ عالمی دباؤ اور اسرائیلی کارروائی کے باوجود اپنے مشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ انوار ابراہیم پاکستان شہباز شریف صدر گستاوا پیٹرو صمود فلوٹیلا کولمبیا ملیشیاذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ انوار ابراہیم پاکستان شہباز شریف صمود فلوٹیلا کولمبیا ملیشیا صمود فلوٹیلا کے لیے
پڑھیں:
صمود فلوٹیلا پر حملے کی مذمت، پاکستان فلسطین کی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے گا، اسحاق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کو زبردستی روکنے اور درجنوں عالمی انسانی حقوق کارکنان کو گرفتار کرنے کے اقدام پر سخت ردعمل دیا ہے۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایکس پر اپنے اہم بیان میں اسرائیلی فوجی کارروائی کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان نہ صرف اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے بلکہ عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ فوری طور پر جنگ بندی کرائی جائے اور غزہ پر قابض اسرائیلی محاصرہ ختم کیا جائے تاکہ بے گناہ فلسطینی عوام تک خوراک، ادویات اور بنیادی سہولتیں پہنچ سکیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امدادی کارکنوں کی فوری رہائی ہونی چاہیے اور انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہ کی جائے۔
انہوں نے اپنے بیان میں زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اقدامات عالمی عدالتی فیصلوں کے بھی منافی ہیں اور دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے والے ہیں۔ غزہ کے عوام پر جاری مظالم اور انسانی بحران عالمی برادری کے لیے امتحان ہیں اور وقت آگیا ہے کہ دنیا خاموش تماشائی کا کردار چھوڑ کر عملی اقدامات کرے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے ایک مرتبہ پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان فلسطینی عوام کی جدوجہدِ آزادی کی غیر متزلزل حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے مؤقف پر قائم ہے کہ ایک آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہو، جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔