بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر میں بدامنی پیدا کرنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
وزیر اعظم شہباز شریف نے آزاد جموں و کشمیر میں جاری عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) کی ہڑتال کے تناظر میں ایک اعلیٰ سطحی مذاکراتی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے جس میں تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی شامل ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس کے سنجیدہ عزم اور کشمیری عوام کے ساتھ خلوص نیت کا مظہر ہے، کیونکہ مسائل کا حل صرف بات چیت سے ممکن ہے، نہ کہ محاذ آرائی سے۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی ہڑتال اور مطالباتسرکاری ذرائع کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کے 38 میں سے 36 مطالبات پہلے ہی مان لیے گئے ہیں، اس کے باوجود اے اے سی قیادت مسلسل احتجاج پر بضد ہے اور پاکستان و آزاد کشمیر کی حکومتوں کی بارہا مذاکراتی پیشکشوں کو مسترد کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مظفرآباد: پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد اور آزاد جموں و کشمیر کی مشترکہ ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کے درمیان باضابطہ مذاکرات کا آغاز
کشمیری عوام کی جان و سلامتی پر خطرہذرائع کے مطابق اس رویے سے نہ صرف معصوم کشمیری عوام کی زندگیاں خطرے میں پڑ رہی ہیں بلکہ امن و امان متاثر ہو رہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کے موقف کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک خفیہ مراسلے سے انکشاف ہوا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے بعض عناصر کو جنیوا میں بھارتی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی تھی تاکہ آزاد کشمیر میں بدامنی پیدا کی جا سکے، جس پر حکومت نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سڑکوں اور روزمرہ زندگی پر اثراتذرائع کے مطابق سڑکوں کی بندش، کاروباروں کی بندش اور ضروری اشیا کی ترسیل میں رکاوٹ براہِ راست عام کشمیری شہریوں، دکانداروں، دیہاڑی داروں، طلباء اور مریضوں کو متاثر کر رہی ہے۔
حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ بالغ نظری، مفاہمت اور مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن اب ذمہ داری عوامی ایکشن کمیٹی پر عائد ہوتی ہے کہ وہ سنجیدگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں:عوامی ایکشن کمیٹی کے زیادہ تر مطالبات مان لیے گئے، احسن اقبال
امن کی اپیل اور مذاکرات کا دروازہ کھلاذرائع نے زور دیتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کو انتشار نہیں بلکہ امن درکار ہے، مسائل کا حل مذاکرات میں ہے نہ کہ ہڑتالوں میں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کے دروازے بات چیت کے لیے کھلے ہیں، لہٰذا عوامی ایکشن کمیٹی کو چاہیے کہ وہ اپنی ہڑتال ختم کر کے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عوامی ایکشن کمیٹی ایکشن کمیٹی کے ذرائع کے مطابق
پڑھیں:
آزاد جموں و کشمیر کے نومنتخب وزیر اعظم فیصل ممتاز راٹھور آج حلف اٹھائیں گے
آزاد جموں و کشمیر کے نو منتخب وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور کی حلف برداری کی تقریب آج بروز منگل کو صدر ہاؤس مظفرآباد میں منعقد ہوگی۔
اس اہم سیاسی موقع پر تیاریوں کو مکمل کر لیا گیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما فریال تالپور پہلے ہی مظفرآباد پہنچ چکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی شرکت بھی متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گزشتہ روز چوہدری انور الحق کے خلاف کامیاب عدم اعتماد کی تحریک کے بعد فیصل ممتاز راٹھور آزاد جموں و کشمیر کے نئے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔
فیصل راٹھور کو 36 ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے خلاف صرف 2 ووٹ پڑے، پیپلز پارٹی نے پہلے ہی 38 ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا تھا۔
انتخاب کے فوراً بعد فیصل راٹھور نے قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ایکشن کمیٹی کو حقیقت قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں:
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے مطالبات کچھ جائز اور کچھ خواہشات پر مبنی ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ان کی حکومت ان مطالبات کو ذمہ داری کے ساتھ حل کرے گی۔
اس سیاسی پیشرفت کے بعد چوہدری انور الحق کی مدتِ وزارتِ عظمیٰ کا اختتام ہوگیا، جس کے بعد ان کی اپنی کابینہ کے ارکان نے عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کی۔
نیا وزیراعظم آج کی حلف برداری کی تقریب کے بعد اپنے عہدے کا باقاعدہ آغاز کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آزاد جموں وکشمیر ایکشن کمیٹی چوہدری انور الحق حلف برداری راجہ فیصل ممتاز راٹھور عدم اعتماد فریال تالپور قانون ساز اسمبلی وزیر اعظم