Jasarat News:
2025-11-18@21:28:28 GMT

کروڑوں کی کمائی کے باوجود شخص صفائی کا کام کیوں کرتا ہے؟

اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹوکیو: جاپان میں ایک ایسا حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے جس نے لوگوں کو چونکا دیا ہے۔ 56 سالہ کوشی ماٹشوبارا نامی شخص ہر سال کرایوں اور سرمایہ کاری سے ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد آمدنی حاصل کرتا ہے، مگر اس کے باوجود وہ اپنی صحت اور جسمانی سرگرمی برقرار رکھنے کے لیے اب بھی جمعدار کے طور پر کام کرتا ہے۔

مقامی میڈیا کے مطابق کوشی ماٹشوبارا ہفتے میں 3 دن، روزانہ 4 گھنٹے ٹوکیو کے عوامی مقامات اور فلیٹوں کے ایک بلاک کی صفائی کرتے ہیں۔ اس کام سے انہیں ماہانہ تقریباً 680 ڈالرز ملتے ہیں۔ تاہم اصل دولت انہیں اپنی سات جائیدادوں کے کرایوں اور کمپنیوں میں سرمایہ کاری سے حاصل ہوتی ہے، جس سے ان کی سالانہ آمدنی 2 لاکھ ڈالرز (تقریباً ساڑھے 5 کروڑ پاکستانی روپے) سے زائد بنتی ہے۔

کوشی ماٹشوبارا کے مطابق یہ کام وہ آمدنی کے لیے نہیں کرتے بلکہ جسمانی طور پر سرگرم اور صحت مند رہنے کے لیے کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ “ہر صبح میں بیدار ہوکر ہر چیز کو صاف اور ترتیب دیتا ہوں، جس سے مجھے بہت اچھا محسوس ہوتا ہے۔”

سادہ طرزِ زندگی کے حامل اس کروڑ پتی شخص کے پاس نہ کوئی قیمتی گاڑی ہے اور نہ ہی جدید سہولتوں سے مزین گھر۔ وہ ایک عام فلیٹ میں رہتے ہیں، اپنا کھانا خود پکاتے ہیں، پرانا اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں اور سفر کے لیے سائیکل کو ترجیح دیتے ہیں۔

کوشی ماٹشوبارا نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک فیکٹری میں محض 1220 ڈالرز ماہانہ تنخواہ پر کیا۔ چند سالوں میں انہوں نے اخراجات محدود رکھ کر 20 ہزار ڈالرز جمع کیے اور اپنا پہلا فلیٹ خریدا۔ زمینوں کی قیمتیں گرنے کے دوران انہوں نے بتدریج مزید پراپرٹیز حاصل کیں اور آج وہ ٹوکیو کے پوش علاقوں میں کرائے پر دی گئی جائیدادوں سے بھاری آمدنی کماتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی زندگی کا مقصد دولت کی نمائش نہیں بلکہ ایک بامعنی اور صحت مند زندگی گزارنا ہے۔ 20 سال سے زائد صفائی کے شعبے سے وابستہ رہنے والے کوشی ماٹشوبارا اب 60 سال کی عمر کے بعد پنشن کے منتظر ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کوشی ماٹشوبارا کے لیے

پڑھیں:

غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ

اسلام آباد:

بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت کے باعث مالی سال 2023-24 کے دوران 30 قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیشن اتھارٹی نے تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، فیسکو اور گیپکو کو انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

مالی سال 2023-24 کے دوران پیش آنے والے مہلک حادثات میں 30 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر نیپرا نے تین بڑی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے الگ الگ فیصلوں میں لیسکو، گیپکو اور فیسکو کو سنگین غفلت اور حفاظتی اقدامات میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

فیصلے کے مطابق لیسکو پر 3 کروڑ، گیپکو پر 1 کروڑ 75 لاکھ جبکہ فیسکو پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

نیپرا نے واضح کیا کہ کمپنیوں کے بروقت اور مؤثر اقدامات سے ان اموات کو روکا جا سکتا تھا، مگر ضروری حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث حادثات پیش آئے۔

اتھارٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لیسکو ریجن میں 13، گیپکو میں 9 جبکہ فیسکو ریجن میں 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ تینوں کمپنیاں شوکاز اتھارٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں۔

نیپرا نے کمپنیوں کو حکم دیا ہے کہ مستقبل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے مضبوط اور مؤثر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی کمپنیوں کی غفلت ،30 قیمتی جانیں ضائع، کروڑوں روپے جرمانہ
  • غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ
  • کنگ سلمان ریلیف سینٹر کا معاشی بااختیاری منصوبہ: پہلے مرحلے میں 1,000 گھرانوں کو مویشی فراہم
  • 4 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 733 ملین ڈالرز تک پہنچ گیا
  • پاکستان کی ماہانہ آئی ٹی برآمدات کا نیا ریکارڈ قائم
  • بارڈرز کی بندش: پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں بڑی کمی  
  • محکمہ ریلوے میں سلیک پیریڈ ختم، آمدنی میں اضافہ شروع
  • ’واٹ آ سنڈے‘ پاکستان میں کیوں ٹرینڈ کرتا رہا؟
  • کوٹری: صفائی کا عملہ غائب، شہر بھرمیں گندگی کے ڈھیر لگ گئے
  • روہڑی سرکل ٹیم کی کروڑوں روپے منشیات برآمد کرنے پرمبارکباد