کراچی، زمین کا ٹکڑا 2 انسانی جانیں نگل گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
مقتول جاوید عباسی اور شاہد گلی کے کونے پر بیٹھے ہوئے تھے کہ ملزم رافع اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پہنچ گیا اور انھوں نے فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے موچکو حب ریور روڈ حاجی خواستی گوٹھ کے قریب پلاٹوں کے تنازع پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق حب ریور روڈ حاجی خواستی گوٹھ کے قریب فائرنگ سے 2 افراد شدید زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ دونوں افراد راستے میں دم توڑ گئے، جاں بحق افراد کی شناخت 50 سالہ جاوید عباسی اور 45 سالہ شاہد کے نام سے کی گئی۔ فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور پولیس نے فوری جائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کیلئے کرائم سین یونٹ کو بھی موقع پر طلب کرلیا۔ ایس ایچ او موچکو فیصل لطیف کے مطابق فائرنگ کا واقعہ پلاٹوں کے تنازع پر پیش آیا، فائرنگ رافع نامی ملزم اور اس کے موٹر سائیکل سوار ساتھیوں کی جانب سے کی گئی ہے۔
مقتول جاوید عباسی اور شاہد گلی کے کونے پر بیٹھے ہوئے تھے کہ ملزم رافع اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پہنچ گیا اور انھوں نے فائرنگ کر دی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ ملزمان نے مقتول جاوید عباسی کے بیٹے پر بھی فائرنگ کی، لیکن وہ خوش قسمتی سے بچ گیا اور گلی میں فرار ہوگیا، فائرنگ کے واقعے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس نے ملزمان کے گھر پر چھاپہ مارا، تاہم ملزم اپنے گھر خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس واقعے کے حوالے سے مزید تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں کر رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جاوید عباسی
پڑھیں:
نوجوان کی ہلاکت کا پراسرار واقعہ، تفتیش میں اہم انکشافات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع گبول پارک کے قریب جمعرات کی شب فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کے حوالے سے عینی شاہد کا بیان جھوٹا نکلا، فائرنگ سے جاں بحق نوجوان عام شہری تھا جو فائرنگ کی زد میں آکر زندگی کی بازی ہار گیا۔تفصیلات کے مطابق واقعے کے بعد عینی شاہد نے سوشل میڈیا پر بیان کی ویڈیو شیئر کی جس میں جاں بحق نوجوان کو مبینہ طور پر فرار ہونے والے ملزمان کا ساتھی ہونے کا دعوی کیا تھا جو کہ تفتیش کے دوران غلط اور بے بنیاد ثابت ہوا۔ایس ایچ او مبینہ ٹاون چوہدری نواز نے بتایا کہ تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ کار سوار افراد جس میں 3 لڑکے اور ایک لڑکی سوار تھی ان سے ڈاکو لوٹ مار کر رہے تھے کہ اس دوران فائرنگ ہوئی اور اس فائرنگ کے تبادلے میں وہاں سے گزرنے والا نوجوان عبد المقصد فائرنگ کی زد میں آگیا جسے سر پر گولی لگی تھی۔انہوں نے بتایا کہ مقتول پی آئی بی کالونی کا رہائشی تھا اور وہ عظیم گبول گوٹھ میں اپنے ماموں کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ہوگیا۔ فائرنگ کے واقعے کے فوری طور پر اس بات کا تعین نہیں ہو پا رہا تھا کہ مقتول نوجوان کیسے اور کس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا تاہم تفتیش میں نوجوان کا فائرنگ کرنے والوں سے کسی قسم کا کوئی تعلق سامنے نہیں آیا اور وہ بے گناہ فائرنگ کی زد میں آکر جان سے چلا گیا۔پولیس کے مطابق واقعے کے بعد وڈیو بیان دینے والا عینی شاہد بھی غائب ہے جس نے تاحال پولیس سے رابطہ نہیں کیا ہے اور اس حوالے سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔ نوجوان کی ہلاکت کے واقعے سے متعلق گلی کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے کہ سڑک پر گاڑیوں کی آمد و رفت جاری تھی کہ اس دوران نوجوان عبدالمقصد موٹر سائیکل سمیت گرتے اور رگڑتے ہوئے سڑک کے کنارے تک جاتے ہوئے دکھائی دیا اور دوران وہاں سے گاڑیاں بھی گزرتی رہیں۔فوٹیج میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیتی رہیں تاہم کچھ سیکنڈوں کے بعد موٹر سائیکل سوار 2 افراد نوجوان کے قریب سے گزرتے ہوئے دکھائی دیئے جس میں پیچھے بیٹھا ہوا ملزم چلتی ہوئی موٹر سائیکل سے نوجوان کو فائرنگ کا نشانہ بناتے ہوئے دکھائی دیا اور وہاں سے ساتھی سمیت فرار ہوگیا۔