پیپلز پارٹی کا پارلیمنٹ میں حکومت سے تعاون نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
ویب ڈیسک :وفاقی حکومت اور اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان معاملات تاحال طے پا نہ ہو سکے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ میں وفاقی حکومت سے تعاون نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اتحادی جماعت آج پارلیمان کی کارروائی میں حکومت کا ساتھ نہیں دے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی تحفظات دور نہ ہونے تک پارلیمان میں تعاون نہیں کرے گی، اتحادی جماعت سینیٹ اور قومی اسمبلی میں قانون سازی کی حمایت نہیں کرے گی۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
مزید بتایا گیا کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کو قیادت نے تاحال ہدایات جاری نہیں کیں، قیادت کی ہدایات ملنے تک حکومت سے تعاون نہیں کرے گی۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس آج سےدوبارہ ہوں گے، قومی اسمبلی کا اجلاس 10 اکتوبر تک جاری رہے گا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی تعاون نہ
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے درخواست کی کہ نائب وزیرِاعظم کی فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں: اعجاز جاکھرانی
---فائل فوٹوپیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے درخواست کی تھی کہ نائب وزیرِاعظم کا قومی اسمبلی میں فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں۔
اعجاز جاکھرانی نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ حکومت کے ساتھ معاملات طے نہیں پائے، پیپلز پارٹی صرف فلسطین پر بیان سننے کے لیے واک آؤٹ ختم کر کے ایوان میں آئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ بھی کسی قانون سازی یا ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔
اعجاز جاکھرانی نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی آئندہ اجلاسوں میں بھی واک آؤٹ جاری رکھے گی۔
یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیانات کے خلاف قومی اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کیا تھا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا کہ ہم ایوان سے بطور احتجاج واک آؤٹ کرتے ہیں۔ آن گراؤنڈ حالات جوں کے توں ہیں اور کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اس وقت اس ایوان کا حصہ نہیں بن سکتے جب تک حالات تبدیل نہیں ہوتے۔