اسلام آباد:

سیلابی نقصانات کم کرنے کے لیے پاکستان انجینئرنگ کونسل نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے قلیل اور وسط مدت کے فریم ورک پر کام شروع کر دیا۔

پی ای سی کی جانب سے ماہرین کی اعلیٰ سطحی راؤنڈ ٹیبل کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ عالمی ماہرین، وفاقی و صوبائی افسران اور ڈونر ایجنسیوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

کانفرنس میں سیلابی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے جامع حکمت عملی پر مشاورت ہوئی۔

پی ای سی نے قلیل المدتی 12 ماہ کا ایکشن پلان تیار کرنے کا عمل شروع کر دیا، ایک سے تین سال پر محیط وسط مدتی حکمت عملی بھی فریم ورک کا حصہ ہوگی۔

منصوبوں کا مقصد ہنگامی ردعمل کے بجائے مؤثر اور مربوط نظام اپنانا ہے۔ فریم ورک سے کمیونٹیز، روزگار اور بنیادی سہولیات پر سیلابی اثرات کم ہوں گے۔ سیلاب کے نقصانات سے زرعی پیداوار اور فوڈ سکیورٹی کو تحفظ دینے کا ہدف ایکشن پلان کا حصہ ہوگا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت پر سیلابی دباؤ کم کرنے کے لیے پیشگی حکمت عملی ضروری ہے۔

چیئرمین پی ای سی انجینئر وسیم نذیر کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں اداروں کو معمول سے ہٹ کر کام کرنا ہوگا، 2026 اور اس کے بعد کے برسوں کے لیے سیلاب ریزیلینس فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے، انجینئرنگ کونسل حکومت اور اداروں کے ساتھ قریبی اشتراک کیلئے پرعزم ہے۔

انجینئر وسیم نذیر کا کہنا تھا کہ آئندہ سالوں میں سیلابی نقصانات میں نمایاں کمی لانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ فریم ورک میں زراعت، مویشی اور عوامی معیشت کو بچانے کے لیے اقدامات تجویز کیے جائیں گے۔

ماہرین کی آراء پر مشتمل ایکشن پلان تیار کرکے عمل درآمد کے لیے حکومت کو بھیجا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

سیلاب سے نقصانات کیلیے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے‘ وفاقی وزیر خزانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251003-08-31
پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے نقصانات سے متعلق فیصلہ کیا ہے کہ فوراً امداد نہیں مانگیں گے، کوشش ہے کہ پہلے سیلاب متاثرہ علاقوں میں اپنے زور بازو پرمعاملات ٹھیک کریں۔ پشاور میں پاکستان بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت سیلاب کے دوران عالمی امداد کے لیے نہیں جائیں گے، جب مکمل نقصانات کا اندازہ ہو تب عالمی برادری کے پاس تعمیر نو کے لیے رجوع کریں گے۔ سیلاب میں صوبوں نے امدادی اور بحالی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم، فیلڈ مارشل، نائب وزیر اعظم اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور دیگر وفود نے نیویارک، بیجنگ اور دیگر ممالک کے دورے کیے۔ ان دوروں سے ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ ملے گا اور معیشت مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 3 عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے ہمیں اَپ گریڈ کیا ہے تو اس سے کمرشل بینکوں اور عالمی اداروں کے ساتھ فنڈز کے معاملات میں مدد ملے گی۔ اگر ہم نے اپنے وسائل پر صحیح کام کیا تو 2047 تک عالمی بینک کے مطابق تین ٹریلین معشیت بن سکتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کنٹرول ہو تو آگے جا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے 300 روزہ پلان بنانے کا کہا ہے، جس پر وزارت خزانہ، وزرات موسمیاتی تبدیلی اور دیگر ادارے کام کر رہے ہیں۔ معاشی استحکام کے لیے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 38بلین ڈالر آئے اور ان شاء اللہ رواں سال 41 ارب ڈالر زرمبادلہ آنے کی توقع ہے، ان 38 بلین روپے کے ریمیٹینس کو معیشت میں شامل کرنا ہے، یورو بانڈ 1.38 بلین ڈالر بھی شامل ہیں۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ دنیا کی معیشت میں پاکستان کا کیا کردار ہونا چاہیے، اس میں پرائیویٹ سیکٹر بہت اہمیت کا حامل ہے جس سے ملک میں معاشی استحکام آتا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لے کر جانا ہے اور اس میں ٹیکس اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • امریکی سائنس دانوں نے بجلی پیدا کرنے والا کنکریٹ تیار کرلیا
  • سیلاب سے نقصانات کا درست تخمینہ لگانے کیلیے عالمی اداروں سے مدد طلب
  • چین کا خصوصی ویزا پروگرام: سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین کیلیے نئے مواقع
  • سیلاب سے نقصانات کیلیے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے‘ وفاقی وزیر خزانہ
  • لاہور میں اسموگ اور فضائی آلودگی کے تدارک کیلیے 90 روزہ ہنگامی ایکشن پلان تجویز
  • لاہور میں اسموگ اور فضائی آلودگی میں کمی کیلئے 90 روزہ ایکشن پلان تجویز
  • آئی ایم ایف کی ہدایات پر سیلابی نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار، نقصانات 700 ارب تک پہنچ گئے
  • آئی ایم ایف کی ہدایات، حکومت نے سیلابی نقصانات کا نظرثانی شدہ ابتدائی تخمینہ تیار کرلیا
  • بوئنگ نے 737 میکس کی جگہ نیا طیارہ تیار کرنے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا