سول ایوی ایشن اتھارٹی نےسیرین ایئرکافضائی آپریشن معطل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
سٹی 42: سول ایوی ایشن اتھارٹی نےسیرین ایئرکافضائی آپریشن معطل کردیا
قابل پروازایک بھی طیارہ نہ ہونےپر فضائی آپریشن کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ، سی اےاےکاسیرین ایئرکو ایئرآپریٹرسرٹیفکیٹ واپس کرنےکاحکم دے دیا۔
سی اےاے نے کہا سیرین ایئرفضائی آپریشن کیلئےقواعدوضوابط میں عملدرآمدمیں ناکام ہوچکی ہے ۔
سیرین ایئر انتظامیہ نے موقف اپنایا کہ ہمارا ایک جہاز پرندہ ٹکرانے سے سعودی عرب میں گراؤنڈ ہے ،مسافروں کووطن واپس لانے کی اجازت دی جائے۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسرائیل نے فلوٹیلا کشتیوں سے گرفتار کیے گئے اطالوی رضاکاروں کو ملک بدر کردیا
اسرائیل نے غزہ امداد لے جانے والی گلوبل صمود فلوٹیلا کی 43 کشتیوں کو یرغمال اور 500 رضاکاروں کو گرفتار کرلیا تھا جن میں سے 4 کو ان کے ملک بھیج دیا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار امدادی رضاکاروں کو صحرائے نقب کی کیچزیوت جیل (Ketziot prison) منتقل کیا گیا تھا جہان ان سب کو ڈی پورٹیشن مکمل ہونے تک قید رکھا جائے گا۔ جہاں ان کے خلاف آبادی و امیگریشن اتھارٹی کے تحت کارروائی ہوگی اور کلیئر قرار دیئے جانے والوں کو ان کے ملک واپس بھیج دیا جائے گا۔
ڈی پورٹیشن کا عمل مکمل ہونے کے بعد آج سب سے پہلے اٹلی سے تعلق رکھنے والے چاروں رضاکاروں کو ان کے ملک واپس بھیج دیا گیا۔ ان کے علاوہ اب تک متعدد یورپی شہریوں کو واپس بھیجنے کی تیاری بھی مکمل کی جا چکی ہے۔ جنھیں بتدریج واپس بھیجا جائے گا۔
اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ تمام زیرِ حراست رضاکار محفوظ اور صحت مند ہیں۔ جن کے واپسی کے انتطامات کے لیے ان کے ملک کی وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ کہ دو روز کے دوران اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا کی تمام 43 کشتیوں کو یرغمال اور اس میں سوار 500 رضاکاروں کو حراست میں لے لیا تھا۔ ان کشتیوں پر خوراک اور دوائیں تھیں جو غزہ میں محصور فلسطینیوں کے لیے بھیجی جا رہی تھیں تاکہ جہاز میں سوار رضاکار انھیں تقسیم کرسکیں۔
زیرِ حراست رضاکاروں میں دنیا کے نامور وکلا، پارلیمانی نمائندے اور انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں۔
جن میں نمایاں نام عالمی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد، بارسلونا کی سابق میئر ادا کولو اور یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن ہیں۔